ٹیکسٹائلز کی وزارت
ٹیکسٹائل انڈسٹری کے ہینڈلوم سیکٹر میں25,46,285 خواتین کام کر رہی ہیں
Posted On:
16 MAR 2022 3:25PM by PIB Delhi
ہینڈلوم کی مردم شماری 2019-20 کے مطابق، ملک بھر میں تقریباً 35,22,512 ہینڈ لوم کے شعبےمیں ملازمین کی تعداد کام کر رہی تھی ، جن میں سے 25,46,285 خواتین ورکرزبھی تھیں جن کا حصہ کل ہینڈلوم ورکرز کا 72.29 فیصد تھا۔ اس کے علاوہ، تقریباً 16,87,534 خواتین دستکاری کی کاریگر ہیں جو دفتر ترقیاتی کمشنر (ہینڈی کرافٹ) میں رجسٹرڈ ہیں۔ اعداد و شمار غیر منظم شعبے میں کام کرنے والی خواتین کی تعداد کو ظاہر کرتے ہیں۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے ہینڈلوم اور دستکاری کے شعبے، ریاست کے لحاظ سے بالترتیب ضمیمہ I اور II میں پیش کیے جا رہے ہیں۔
سرمایہ کاروں کو راغب کرنے،سرمایہ کاری کو فروغ دینے، روزگار پیدا کرنے اور عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں مضبوط پوزیشن حاصل کرنے کے مقصد سے، حکومت نے حال ہی میں ٹیکسٹائل کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم اور پردھان منتری میگا انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل ریجن اینڈ اپیرل (پی ایم-مترا) اسکیم کو منظوری دی ہے۔ اس شعبے میں بڑے پیمانے پر روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ اس کے علاوہ، حکومت مختلف اسکیموں کو نافذ کر رہی ہے جیسے ترمیم شدہ ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن فنڈ اسکیم (A-TUFS)، پاورلوم سیکٹر کی ترقی کے لیے اسکیم (Power-Tex)، اسکیم فار انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل پارکس (SITP)، SAMARTH- اسکیم۔ ٹیکسٹائل سیکٹر، جوٹ (ICARE- بہتر کاشت اور ایڈوانسڈ ریٹنگ ایکسرسائز)، انٹیگریٹڈ پروسیسنگ ڈیولپمنٹ اسکیم (IPDS)، سلک سمگرا، نیشنل ہینڈلوم ڈویلپمنٹ پروگرام، نیشنل ہینڈی کرافٹ ڈیولپمنٹ پروگرام، انٹیگریٹڈ وول ڈیولپمنٹ پروگرام (IWDP)، نیشنل ٹیکنیکل ٹیکنالوجی سمیت دیگر اسکیمیں پورے ہندوستان بھر میں (ملک گیر بنیادوں پر) ٹیکسٹائل سیکٹر کے فروغ اور ترقی کے لیے مشن کی سمت میں کام جاری ہے۔
ضمیمہ- I
چوتھی آل انڈیا ہینڈلوم مردم شماری 2019-20 کے مطابق خواتین ہینڈ لوم ورکرز کی ریاستی گیر سطح پر تعداد درج ذیل ہے:
نمبرشمار
|
ریاستیں/مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
خواتین ہینڈلوم ملازمین کی تعداد
|
1
|
آندھراپردیش
|
86,398
|
2
|
اروناچل پردیش
|
73,871
|
3
|
آسام
|
11,79,507
|
4
|
بہار
|
6,444
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
9,730
|
6
|
دہلی
|
2,219
|
7
|
گوا
|
25
|
8
|
گجرات
|
4,725
|
9
|
ہریانہ
|
14,078
|
10
|
ہماچل پردیش
|
10,059
|
11
|
جموں و کشمیر بشمول لداخ
|
13,973
|
12
|
جھارکھنڈ
|
11,614
|
13
|
کرناٹک
|
28,192
|
14
|
کیرالہ
|
14,175
|
15
|
مدھیہ پردیش
|
9,269
|
16
|
مہاراشٹر
|
1,266
|
17
|
منی پور
|
2,11,327
|
18
|
میگھالیہ
|
30,320
|
19
|
میزورم
|
22,083
|
20
|
ناگالینڈ
|
37,142
|
21
|
اڈیشہ
|
57,640
|
22
|
پڈوچیری
|
1,083
|
23
|
پنجاب
|
332
|
24
|
راجستھان
|
6,244
|
25
|
سکم
|
673
|
26
|
تمل ناڈو
|
1,26,549
|
27
|
تلنگانہ
|
23,245
|
28
|
تریپورہ
|
93,589
|
29
|
اترپردیش
|
93,054
|
30
|
اتراکھنڈ
|
8,595
|
31
|
مغربی بنگال
|
3,68,864
|
|
آل انڈیا
|
25,46,285
|
ضمیمہ- II
دفتر برائے ترقیاتی کمشنر (ہینڈی کرافٹس)کے ساتھ ریاست کے لحاظ سے خواتین دستکار کاریگروں کی رجسٹریشن کی گنتی
|
نمبرشمار
|
ریاست
|
خواتین ملازمین کی کل تعداد
|
1
|
انڈمان ونیکوبار
|
1,963
|
2
|
آندھرا پردیش
|
40,439
|
3
|
اروناچل پردیش
|
6,876
|
4
|
آسام
|
58,114
|
5
|
بہار
|
78,046
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
8,721
|
7
|
دہلی
|
11,820
|
8
|
گوا
|
7,465
|
9
|
گجرات
|
98,683
|
10
|
ہریانہ
|
23,112
|
11
|
ہماچل پردیش
|
13,713
|
12
|
جموں و کشمیر
|
60,458
|
13
|
جھارکھنڈ
|
51,694
|
14
|
کرناٹک
|
16,493
|
15
|
کیرالہ
|
33,181
|
16
|
لداخ
|
245
|
17
|
مدھیہ پردیش
|
57,209
|
18
|
مہاراشٹر
|
35,149
|
19
|
منی پور
|
55,609
|
20
|
میگھالیہ
|
2,364
|
21
|
میزورم
|
1,187
|
22
|
ناگالینڈ
|
5,051
|
23
|
اڈیشہ
|
78,890
|
24
|
پڈوچیری
|
4,925
|
25
|
پنجاب
|
25,775
|
26
|
راجستھان
|
79,884
|
27
|
سکم
|
1,285
|
28
|
تمل ناڈو
|
46,995
|
29
|
تلنگانہ
|
19,721
|
30
|
تریپورہ
|
9,902
|
31
|
اترپردیش
|
5,53,895
|
32
|
اتراکھنڈ
|
30,326
|
33
|
مغربی بنگال
|
1,68,344
|
|
میزان
|
16,87,534
|
ضمیمہ ۔ III
گزشتہ تین برسوں اور موجودہ سال کے لیے انسانی ساختہ فائبر، فلیمینٹ یارن، اسپن یارن کی تخمینی پیداوار: (اعداد و شمار ملین میں)
میعاد
|
انسانی ساختہ فائبر(کلو گرام)
|
انسانی ساختہ فیلامنٹ یارن(کلو گرام )
|
کاٹن یارن(کلو گرام )
|
بلینڈیڈاور 100 فیصدغیر کاٹن یارن(کلو گرام )
|
مجموعی اسپن یارن(کلو گرام )
|
2018-19
|
1,442
|
1,160
|
4,208
|
1,682
|
5,890
|
2019-20
|
1,898
|
1,688
|
3,962
|
1,702
|
5,664
|
2020-21 (Apr-Jan)
|
1,299
|
1,226
|
2,950
|
1,225
|
4,175
|
2021-22 (Apr-Jan)
(Provisional)
|
1,803
|
1,676
|
3,410
|
1,462
|
4,872
|
*************
ش ح- س ک– ف ر
U. No.2767
(Release ID: 1806929)
|