کوئلے کی وزارت

بھارت کو 2030 تک 1.3 سے 1.5 بلین ٹن کوئلے کی ضرورت ہوگی

Posted On: 16 MAR 2022 4:13PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  16/مارچ 2022 ۔ سی او پی (کوپ) 21 میں مذاکرات کے لئے اور پیرس معاہدے پر دستخط سے پہلے بھارت کے موقف کو حتمی شکل دینے کے لئے خاطرخواہ صلاح و مشورہ کیا گیا تھا۔ اقتصادی جائزہ کے مطابق سال 2030 تک کوئلے کی مانگ 1.3 سے 1.5 بلین ٹن رہنے کا امکان ہے۔

کوئلہ بھارت میں سب سے زیادہ اہم اور کثرت سے پایا جانے والا فوسل فیول (زمین کو کھود کر نکالا جانے والا ایندھن) ہے اور یہ ملک کی توانائی سے متعلق 55 فیصد ضرورت کی تکمیل کرتا ہے۔ گزشتہ چار دہائیوں کے دوران بھارت میں کمرشیل پرائمری انرجی کی کھپت میں تقریباً 700 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ فی الحال بھارت میں فی کس کمرشیل پرائمری انرجی  کی کھپت تقریباً 350 کے جی او ای  سالانہ ہے۔ کوئلہ ملک میں نہ صرف توانائی کا پرائمری ذریعہ ہے بلکہ اس کا استعمال متعدد صنعتوں جیسے کہ فولاد، اسپانج آئیرن، سیمنٹ، کاغذ، اینٹ بھٹوں وغیرہ کے ذریعے ایک انٹر میڈیری کے طور پر بھی کیا جاتا ہے۔ اسی طرح سے کوئلے کا استعمال کرنے والی صنعتوں میں اضافے کے سبب کوئلے کی ان کی مانگ بھی بڑھی ہے، لہٰذا سال در سال کوئلے کی مانگ میں بحیثیت مجموعی اضافہ ہوا ہے۔

توانائی کا ایک سستا ذریعہ ہونے کے سبب کوئلہ مستقبل میں بھی توانائی کا ایک اہم ذریعہ رہے گا۔ قابل تجدید توانائی کی سمت میں پیش قدمی کے باوجود استحکام اور انرجی سکیورٹی کے لئے کوئلے پر مبنی بجلی کی پیداوار کے لئے بیس لوڈ کیپسٹی کی ضرورت ہوگی۔

’گلاس گو کلائمیٹ پیکٹ‘ نامی فیصلوں سے کوئلہ اور فوسل فیول سبسڈی کے تعلق سے فریقوں کے درمیان درج ذیل معاملے کی عکاسی ہوتی ہے:

’فریقوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کے فروغ، ڈپلائمنٹ اور اس کے پھیلاؤ میں تیزی لائیں اور ایسی پالیسیوں کو اپنائیں جس سے کم اخراج والے توانائی نظامات کی سمت میں بڑھا جاسکے۔  اس میں تیزی کے ساتھ کلین پاور جنریشن کے ڈپلائمنٹ کو بڑھانا اور توانائی کی کھپت میں کمی لانے والے اقدامات شامل ہیں۔‘

اس سے واضح ہے کہ یہ کوئلے سے حاصل ہونے والی بجلی کو فیس ڈاؤن کرنے کا مینڈیٹ نہیں دیتا اور یہ فیس ڈاؤن کے لئے کوئی ٹائم لائن طے نہیں کرتا۔ یہ صرف فریقوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اَن ابیٹیڈ کول پاور کو فیس ڈاؤن کرنے کی سمت میں کی جانے والی کوششوں میں تیزی لائیں۔

اس کے مطابق بھارت جہاں کلین انرجی کے تئیں پابند عہد ہے، بھارت میں نسبتاً زیادہ صاف ستھرے توانائی کے ذرائع کی جانب منتقلی کی رفتار کو قومی حالات کی روشنی میں دیکھا جانا چاہئے۔

یہ اطلاع کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.2737



(Release ID: 1806759) Visitor Counter : 134


Read this release in: Tamil , English