وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

میک ان انڈیا اسکیم کے تحت دفاعی سازوسامان کے پروجیکٹس

Posted On: 14 MAR 2022 3:05PM by PIB Delhi

حکومت نے پچھلے کچھ سالوں میں 'میک ان انڈیا' پروگرام کے تحت کئی پالیسی اقدامات کیے ہیں اور ملک میں دیسی ساختہ ڈیزائن، ترقی اور دفاعی آلات کی تیاری کی حوصلہ افزائی کے لیے اصلاحات لاگو کی ہیں۔ اس طرح دیسی دفاعی آلات کی تیاری کو وسعت دی گئی ہے۔ ان اقدامات میں، دوسری باتوں کے ساتھ ساتھ شامل ہیں; دفاعی حصول کے طریقہ کار (ڈی اے پی - 2020 کے تحت دیسی ذرائع سے سرمائے کی اشیاء کی خریداری کو ترجیح دینا شامل ہے۔ سروسز کی کل 209 اشیاء کی دو ’مثبت انڈیجنائزیشن لسٹ‘ اورسرکاری شعبے کی دفاعی کمپنیوں(ڈی پی ایس یوز) کی کل 2851 اشیاء کی ایک 'مثبت انڈیجنائزیشن لسٹ' کا نوٹیفکیشن، جن کے لیے مقرر کردہ وقت کےبعددرآمد پر پابندی ہوگی ; زیادہ مدت کے ساتھ صنعتی لائسنسنگ کے عمل کو آسان بنانا؛ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی پالیسی کو آزاد بنانا جو کہ 74فیصدایف ڈی آئی کو خودکار راستے کے تحت سرمایہ کاری کی اجازت دیتی ہے۔ طریقہ کار کو آسان بنانا؛ اسٹارٹ اپ اور مائیکرو، چھوٹی اوردرمیانے درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ایز) پر مشتمل دفاعی مہارت (آئی ڈی ای ایکس) کی اسکیم کے لیے اختراعات کا آغاز؛ سرکاری خریداری (میک ان انڈیا کو ترجیح) آرڈر 2017 کا نفاذ؛ ایم ایس ایم ایز سمیت ہندوستانی صنعتوں کے ذریعہ دیسی بنانے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے سری جان نام کے ایک انڈیجنائزیشن پورٹل کا آغاز؛ سرمایہ کاری کو راغب کرنے پر زور کے ساتھ آفسیٹ پالیسی میں اصلاحات اور دفاعی مینوفیکچرنگ کے لیے اعلیٰ ملٹی پلائرز کو تفویض کرکے ٹیکنالوجی کی منتقلی؛ اور دو دفاعی صنعتی راہداریوں کا قیام جن میں ایک ایک اتر پردیش اور تمل ناڈو میں۔ 155 ایم ایم آرٹلری گن سسٹم 'دھنش'، ہلکے جنگی طیارے 'تیجس'، سرفیس ٹو ایئر میزائل سسٹم 'آکاش'، مین بیٹل ٹینک 'ارجن'، ٹی - 90 ٹینک، ٹی - 72 ٹینک، بی ایم پی II - / IIK سمیت کئی اہم مصنوعات , ایس یو 30 ایم کے1- ، چیتا ہیلی کاپٹر، ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر، ڈونیئر ڈو- 228، ہائی موبلٹی ٹرک، آئی این ایس کلاوری، آئیاین ایس کھندیری، آئی این ایس چنئی، اینٹی-سب میرین وار فیئر کورویٹی (اے این ڈبلیو سی) ،ارجن آرمرڈ ریپیئر اینڈ ریکوری وہیکل، برج ٹیننگ 155ایم ایم گولہ بارود کے لیے بائی ماڈیولر چارج سسٹم (بی ایم سی ایس)، میڈیم بلٹ پروف گاڑی (ایم بی پی وی)، ویپن لوکٹنگ ریڈار (ڈبلیو ایل آر)، انٹیگریٹڈ ایئر کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم (آئی اے سیسی ایس)، سافٹ ویئر ڈیفائنڈ ریڈیوز (ایس ڈی آر)، بغیر پائلٹ کے ہدف کے لیے لکشیہ پیراشوٹ ۔ گزشتہ چند سالوں کے دوران ملک میں ہوائی جہاز، آپٹو الیکٹرانک سائٹس فار بیٹل ٹینک، واٹر جیٹ فاسٹ اٹیک کرافٹ، انشور پیٹرول ویسل، آف شور پیٹرول ویسل، فاسٹ انٹرسیپٹر بوٹ، لینڈنگ کرافٹ یوٹیلیٹی، 25 ٹی ٹگس وغیرہ تیار کیے گئے ہیں، جنہیں ہندوستانی مسلح افواج استعمال کر رہی ہیں۔

دفاعی تحقیق و ترقی کی تنظیم (ڈی آرڈی او) کی طرف سے ڈیزائن اور تیار کردہ دیسی مین بیٹل ٹینک (ایم بی ٹی)ارجن ایم کے - اے1مسلح افواج کی موجودہ اور مستقبل کی ضرورت سے ہم آہنگ ہے۔ ایم بی ٹی ارجن ایم کے - اے1 کو ایم بی ٹی ارجن ایم کے 1- کے مقابلے میں 71 اپ گریڈ کے ساتھ شامل کیا گیا ہے، اس طرح اس میں اعلیٰ فائر پاور، اعلیٰ نقل و حرکت اور بہترین تحفظ کی خصوصیات ہیں جو میدان جنگ کی چیلنجنگ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درکار ہوتی ہیں۔

حکومت نے گزشتہ تین سالوں میں یعنی 2018-19 سے 2020-21 تک اور موجودہ سال دسمبر 2021 تک، خریداری کے مختلف زمروں کے تحت تقریباً 2,47,515 کروڑ روپے کی سرمایہ کی 150 تجاویز کو قبولیت کی ضرورت (اے او این) دی دیا ہے جسکا مقصد ڈی اے پی- 2020 کے مطابق گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا ہے۔ اس کے علاوہ، پچھلے تین سالوں کے دوران یعنی 2018-19 سے 2020-21 تک اور رواں سال جنوری 2022 تک،مسلح افواج کے لیے دفاعی ساز و سامان کی خریداری کے لئے ، کل 191 سرمایہ کے حصول کے معاہدوں میں سے، 121 پر ہندوستانی تاجروں کے ساتھ دستخط کیے گئے ہیں ۔

یہ معلومات دفاع کے وزیر مملکت جناب اجے بھٹ نے 14 مارچ 2022 کو راجیہ سبھا میں شری وائیکو کو تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.2579

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1805884) Visitor Counter : 187


Read this release in: English , Tamil