سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ  نے کہا ہے  کہ ہندوستان اور کنیڈا کے مابین وقف ایس اینڈ ٹی سرگرمیوں کے لئے ہند-کینیڈا دوطرفہ مرکز قائم کیا جائے گا


کینیڈا کی بین الاقوامی تجارت، برآمداتی فروغ ، چھوٹے کاروبار اور اقتصادی ترقیات کی وزیر محترمہ میری این جی  کی قیادت میں ایک وفد نے ڈاکٹر جتندر سنگھ سے ملاقات کی اور دوطرفہ ایس اینڈ ٹی پروجیکٹوں پر بات چیت کی

Posted On: 11 MAR 2022 5:37PM by PIB Delhi

نئی دہلی:11؍مارچ2022:

 

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)سائنس و ٹیکنالوجی، وزیر مملکت (آزادانہ چارج)،ارضیاتی سائنس ، ایم او ایس، پی ایم او، عملہ، عوامی شکایت، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستان اور کنیڈا کے درمیان وقف ایس اینڈ ٹی سرگرمیوں کےلئے ہند-کنیڈا دوطرفہ مرکز قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان پہلے ہی امریکہ، جرمنی، فرانس وغیرہ جیسے دیگر ممالک کے ساتھ کچھ دوطرفہ مرکز قائم کرچکا ہے، جو ہندوستان اور  معاون ممالک کے لئے مختلف اہم سائنس و ٹیکنالوجی کے پروجیکٹوں پر وقف ہوکرکام کررہے ہیں۔

کینیڈا کی عالمی تجارت ، برآمادتی فروغ ، چھوٹی صنعتوں اور اقتصادی ترقیات کی وزیر محترمہ میری این جی کی قیادت میں ایک وفد نے آج ڈاکٹر جتندر سنگھ سے ملاقات کی اور کئی اہم شعبوں میں دو طرفہ تعاون کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔

 

07.jpg

 

دونوں فریقین نے سبز ٹیکنالوجی ، جدید ترین انجینئرنگ اور اختراعت ، زراعت و غذائی ٹیکنالوجی ، ڈیجیٹل تبدیلی، توانائی تحفظ اور صحت دیکھ بھال جیسے شعبوں میں تعاون کے مجوزہ شعبوں کی شناخت کی۔ تعاون کے لئے امکانی اوصول اور شرائط  کو آخری شکل دینے کےلئے بات چیت جاری ہے۔

کینیڈا کے وفد کا استقبال کرتے ہوئے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ مستقبل کی معیشت اعلیٰ معیار کے تحقیق اور اختراعات پر مبنی ہے اور کینیڈا کو ہندوستان میں مہاساگر اور سمندری مشن جیسے شعبوں  میں تعاون کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان دو مفاہمتی عرضداشت کی جدید کاری ہونی باقی ہے اور مئی 2022ء میں مجوزہ مشترکہ کمیٹی کی میٹنگ میں دستخط کئے جانے کی تجویز ہے۔  پہلی مفاہمتی عرضداشت قومی سائنس انجینئرنگ  تحقیقاتی مرکز (این ایس ای آر سی) کینیڈا سے متعلق ہے اور یہ پروجیکٹ پر مبنی ہے۔ سماج کے لئے براہ راست موافق بنیادی اور نافذ سائنس میں انسانی وسائل کی ترقی کے ساتھ سائنسی تبادلہ پروگرام  مشترکہ تحقیقی اشاعت؍ پیٹنٹ؍ٹیکنالوجی  اکیڈمک اداروں کے ذریعے تیار کی جاتی ہے۔ اس تعاون کا اہم فوکس سماج کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے مدد پہنچانا ہے۔

دوسری مفاہمتی عرضداشت قومی تحقیقاتی کونسل (این آر سی)کینیڈا سے متعلق ہے اور یہ ٹیکنالوجی تحقیق و ترقیاتی  پروجیکٹ پر مبنی سائنسی تعاون ہے، جس میں دونوں فریق کی صنعت مشترکہ طور سے پروٹوٹائپ وضع کرتے ہیں اور اس کو کاروباری شکل دیتے ہیں۔ پروجیکٹ کو مالی تعاون دونوں فریق (صنعت کے ساتھ ساتھ دونوں حکومتیں)کے ذریعے کی جاتی ہے۔یہ سرگرمی میل کا پتھر ثابت ہوسکتی ہے اور صنعت کو روائلٹی کی شکل میں آمدنی کا ذریعہ بن سکتی ہے۔

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ سی ایس آئی آر کینیڈا کے تحقیقاتی و ترقیاتی ادارو ں کے ساتھ تحقیقاتی تعلق وضع کرنے کا خواہش مند ہے، جس میں کینیڈا کے صحت تحقیقاتی ادارہ (سی آئی ایچ آر)کینیڈا کا قومی تحقیقاتی کونسل (این آر سی)، کینمٹ اِنرجی شامل ہیں۔ انہوں نے ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان زیادہ نوجوانوں کے تبادلہ پروگراموں اور تحقیقات کے اہم شعبوں میں مشترکہ اسٹارٹ-اَپ شروع کرنے پر بھی زور دیا۔

 

08.jpg

 

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ نیشنل سینٹر فار پولر اینڈ اوسین ریسرچ (این سی پی او آر)نے 21-2020ء کے دوران کینیڈا کے اعلیٰ آرکیٹک تحقیقاتی اسٹیشن سی ایچ اے آر ایس پر تحقیقاتی مطالعہ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا ، لیکن کووڈ-19کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ این سی پی او آر آرکٹک زمینی میٹھے پانی اور ساحلی سمندری ماحولیات کو شامل کرتے ہوئے درج ذیل (محدود نہیں)اِن ہاؤس تحقیقاتی سرگرمیوں میں شامل ہونے کا خواہش مند ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ این سی پی او آر (i)خلائی سائنس سے متعلق پروجیکٹوں کو بھی شروع کرسکتا ہے، جس میں ایروسول، بلیک کاربن اور ہوا کا معیار اور (i i)انسانی اور جانوروں کی صحت پر توجہ دینے کے ساتھ مائیکرو بیئل تکسیریت کو سمجھنے پر زور دینے کے ساتھ جینومکس شامل ہیں۔

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ ڈی ایس ٹی کینیڈا کے ساتھ  صنعتی تحقیقات اور ترقیاتی پروجیکٹوں کی بھی حمایت کررہا ہے، جن میں نافذ ہونے کی صلاحیت ہے۔ اب تک صنعتی تحقیق و ترقی کے لئے کل 10پروجیکٹوں کی حمایت کی گئی ہے۔ آئی سی-اِمپیکٹس کے تعاون سے ’صحت کے لئے پانی، ’پورٹیبل ڈائیگنوسٹک اینڈ اینالائز‘، اور ’کچرے سے پیسہ کمانا‘جیسے شعبوں میں تجاویز کے لئے تین مشترکہ کال شروع کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ ہندوستان –کینیڈا سینٹر فار اینوویٹو ملٹی ڈسپلینری پارٹنر شپ ٹو ایکسی لیریٹ کمیونٹی ٹرانسفار میشن اینڈ سسٹینبلٹی(آئی سی –آئی ایم پی اے سی ٹی ایس) کے تحت 2015ء سے تعاون کے درج ذیل شعبوں میں کال لانچ کئے گئے ہیں-محفوظ اور پائیدار بنیادی ڈھانچہ ، توانائی تحفظ اور جامع آبی نظم۔ اسمارٹ شہروں میں سبز عمارتوں کی حمایت کرنے کےلئے بنیادی ڈھانچہ انجینئرنگ ، اشیاء جاتی سائنس اور سائبر-فیزیکل انٹر فیس  اور سائبر –فیزیکل سسٹم  میں اختراعات کا استعمال کرکے آگ زنی کے دوران عمارتوں کو محفوظ رکھنے جیسے شعبے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک دونوں فریقین کی جانب سے تعلیمی تحقیق و ترقی کے20 پروجیکٹوں کی حمایت کی گئی ہے۔

کینیڈا کی عالمی تجارت ، برآمداتی فروغ ، چھوٹی صنعت اور اقتصادی ترقی کی وزیر محترمہ میری این جی نے روایتی تحقیقاتی موڈ کے توسط سے بایو ٹیکنالوجی ، قابل تجدید توانائی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے شعبوں میں تعاون کو مزید آگے لے جانے کی خواہش ظاہر کی۔

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

 (U: 2496)



(Release ID: 1805195) Visitor Counter : 158


Read this release in: English , Hindi , Tamil