کامرس اور صنعت کی وزارتہ
تجارت و سرمایہ کاری کے موضوع پر منعقدہ پانچویں بھارت ۔ کناڈا وزارتی مکالمہ کے اختتام پر جاری کیا گیا مشترکہ بیان
Posted On:
11 MAR 2022 5:21PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 11 مارچ 2022:
1۔ بھارت اور کناڈا نے 11مارچ 2022 کو نئی دہلی میں تجارت و سرمایہ کاری کے موضوع پر پانچویں وزارتی مکالمہ (ایم ڈی ٹی آئی) کا اہتمام کیا۔ بین الاقوامی تجارت، برآمدات کے فروغ، چھوٹے کاروبار اور اقتصادی محکمہ ، حکومت کناڈا کی وزیر محترمہ میری این جی اور تجارت و صنعت، صارفین کے امور اور خوراک، اور عوامی نظام تقسیم اور بھارتی کپڑا صنعت ، حکومت ہند، کے وزیر جناب پیوش گوئل نے ایم ڈی ٹی آئی کی مشترکہ طور پر صدارت کی ۔ وزراء نے بھارت اور کناڈا کے مابین افزوں تجارتی و اقتصادی تعلقات کو اجاگر کیا اور باہمی تعلقات اور اقتصادی شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
2۔ وزراء نے کووِڈ۔19 وبائی مرض کے نتیجہ میں پیدا ہوئی اقتصادی بدحالی کے بعد 2021 میں باہمی تجارت کی مضبوط بحالی پر اطمینان کا اظہار کیا، جس کے تحت اشیاء کی باہمی تجارت 6.29 بلین امریکی ڈالر کے بقدر تک پہنچ گئی اور اس طرح گذشتہ برس کے مقابلے میں 12 فیصد شرح نمو درج کی گئی۔ وزراء نے باہمی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے سلسلے میں خدمات کے شعبہ کے تعاون پر زور دیا اور باہمی خدمات کی تجارت میں اضافہ کے لیے غیر معمولی مضمرات کا ذکر کیا۔ وزراء نے دوطرفہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی مؤثر نمو اور اقتصادی و تجارتی تعلقات کو عمیق بنانے کے لیے اس کے تعاون کی بھی ستائش کی۔ وزراء نے کاروباری ایکو نظام کو بہتر بنانے اور اسے سرمایہ کاروں کے لیے سازگار بنانے کی غرض سے دونوں ممالک کے ذریعہ کیے گئے اقدامات اور متعارف کرائی گئیں مختلف اصلاحات کا خیرمقدم کیا۔
3۔ وزارت نے بھارت اور کناڈا کے درمیان موجودہ باہمی تال میل کا ذکر کیا اور اشیاء و خدمات دونوں کے ترجیحی اور ابھرتے ہوئے شعبوں میں موجود مضمرات کو سامنے لاتے ہوئے باہمی تجارت کو توسیع دینے کی ضرورت کو تسلیم کیا۔ انہوں نے زرعی مصنوعات، کیمیکلز، جوتے، کپڑے کی صنعت، موٹر گاڑیوں، توانائی، الیکٹرانکس، معدنیات ، دھاتوں، شہری ترقیات، اطلاعاتی تکنالوجی اور سیاحت جیسے شناخت شدہ شعبوں میں افزوں شراکت داری اور باہمی تعاون کے ذریعہ تجارت و کاروبار کو مضبوط کرنے کے سلسلے میں اپنی عہد بستگی کا ازسر نو اعادہ کیا۔
4۔ وزراء نے تجارت اور سرمایہ کاری پر مبنی مضبوط باہمی تعلقات قائم کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی باہمی تعاون میں اضافہ کے لیے ادارہ جاتی میکنزم کے طور پر ایم ڈی ٹی آئی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ دونوں ممالک کے مابین ایک جامع تجارتی معاہدہ ، جو کہ تجارت اور سرمایہ کاری کو تقویت بہم پہنچانے کے علاوہ باہمی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں بھی مدد فراہم کرے گا، کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے ، وزراء نے بھارت ۔کناڈا جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ (سی ای پی اے) کو رسمی طور پر دوبارہ لانچ کرنے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے ایک عبوری معاہدہ یا ابتدائی پیش رفت تجارتی معاہدہ (ای پی ٹی اے) پر غور کرنے پر اتفاق کیا، جسے سی ای پی اے کی جانب تبدیلی کے قدم کے طورپر جلد ہی مکمل کیا جا سکتا ہے۔ وزراء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ای پی ٹی اے ٹیرف اور تجارت پر عام معاہدے کے آرٹیکل XXIV سے ہم آہنگ ہوگا۔ وزراء نے اس بات پر بھی کیا کہ ای پی ٹی اے کو اشیاء، خدمات، مصنوعات کے قومی وسائل کے تعین کے لیے درکار معیار، سینٹری اور پودوں کی صحت سے متعلق اقدامات، تجارت کے تعلق سے تکنیکی رکاوٹوں، اور تنازعات کے حل کے سلسلے میں اعلیٰ سطحی عہدبستگی شامل کرنے کے علاوہ باہمی طور پر متفقہ امور پر بھی احاطہ کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ، کناڈا اور بھارت نے باہمی سرمایہ کاری کے تحفظ و فروغ پر اتفاق کیا ، جس میں سی ای پی اے کے ساتھ اس ہدف کی حصولیابی کے لیے دیگر متبادل پر غور کر تے ہوئے باہمی سرمایہ کاری معاہدہ کے لیے بات چیت کے عمل میں تیزی لانا بھی شامل ہے۔
5۔ میٹنگ کے دوران وزراء نے باہمی تجارت سے متعلق دیگر مختلف موضوعات پر تبادلہ خیالات کیے۔ وزراء نے دالوں میں کیڑوں کے خطرے سے نمٹنے اور بھارتی زرعی پیداوار جیسے میٹھی مکئی، چھوٹی مکئی اور کیلا وغیرہ کے لیے منڈی تک رسائی کے لیے کناڈا کے نظام کے نقطہ نظر کو تسلیم کرنے کے سلسلے میں تیزرفتاری سے کام کرنے پر اتفاق کیا۔کناڈا نے اپنے ملک کی دالوں کے لیے ایک نظام کو حتمی شکل دینے تک میتھائل برومائڈ (ایم بی آر)کی آمد پر جراثیم کش دھوئیں کے استعمال کی صورت میں بغیر کسی جرمانے کے دالوں کی درآمدات کی اجازت دینے کے سلسلے میں بھارت کے ذریعہ غور کیے جانے کا خیرمقدم کیا۔ کناڈا نے بھارتی نامیاتی برآمداتی مصنوعات کو سہولت بہم پہنچانے کی غرض سے اے پی ای ڈی اے (زرعی اور خوراک ڈبہ بند مصنوعات ترقیاتی اتھارٹی) کو کنفرمٹی ویری فکیشن باڈی (سی وی بی) کا درجہ دینے کے لیے تیز رفتاری سے معائنہ کرنے پر اتفاق کیا۔ بھارت نے آیوروید اور دیگر آیوش نظام ادویہ سمیت روایتی ادویہ کو تسلیم کرنے کے سلسلے میں اپنی دلچسپی کا بھی ذکر کیا۔کناڈا نے بھی چیری اور عمارتی لکڑیوں کے لیے منڈی تک رسائی میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا۔
6۔ وزراء نے کووِڈ۔19 وبائی مرض سے متعلق رخنہ اندازیوں سمیت عالمی سپلائی چینوں کو درپیش مسائل کے بارے میں ابھرتی ہوئی تشویشات کو تسلیم کیا اور اہم شعبوں میں بین الاقوامی اصول و قواعد پر مبنی آرڈر اور سپلائی چین کی لچک کو فروغ دینے کے لیے مل جل کر کام کرنے کی اہمیت پر تبادلہ خیالات کیے۔ انہوں نے باہمی مفادات کے لیے اہم اور نایاب زمینی معدنیات جیسے شعبوں میں باہمی تعاون میں اضافہ پر زور دیا۔وزراء نے کناڈا سے بھارت پوٹاش کی برآمدات ، اور شعبہ میں باہمی تعاون کا خیرمقدم کیا ، جس سے کناڈا کا کلیدی اور قابل بھروسہ شراکت دار کے طورپر اظہار ہوتا ہے۔
7۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ بھارت معیاری اور قابل استطاعات ادویہ جاتی مصنوعات، خصوصاً جینیاتی ادویہ فراہم کرانے کے معاملے میں کناڈا کا ایک قابل اعتماد شراکت دار ہے، فریقین نے صحت عامہ کے شعبہ میں باہمی تعاون کو مستحکم بنانے کے لیے موجود مضمرات پر تبادلہ خیالات کیے۔
8۔ وزراء نے سیاحت کے شعبہ میں بھارت اور کناڈا کے درمیان باہمی تعاون میں اضافہ کے لیے موجود مضمرات کو تسلیم کیا، جس میں سیاحت کے سلسلے میں اطلاعات اور بہترین طور طریقے ساجھا کرنا (یعنی پروگراموں کا تبادلہ)، مقام کی انتظام کاری، اور دوروں کی انتظام کاری کرنے والوں اور ٹریول ایجنٹوں کے مابین بات چیت کا اہتمام کرنا، جیسے امور شامل ہیں۔ فریقین نے شہری ترقی اور بنیادی ڈھانچہ میں باہمی تعاون کو لے کر دلچسپی کا اظہار کیا، جس میں اسمارٹ سٹیز اورمادی بنیادی ڈھانچہ، خصوصاً آبی سپلائی، گندے پانی کی نالیاں، بجلی اور سڑکیں؛ ہنرمندی ترقیات، تعمیراتی شعبہ میں تکنالوجی اور تحقیق و ترقی کا تبادلہ بھی شامل ہے۔
9۔ وزراء نے دونوں ممالک کے درمیان پیشہ واران اور ہنر مند کارکنان، طلبا، اور کاروباری مسافرین کے نقل و حمل اور باہمی اقتصادی شراکت داری میں اضافہ کے لیے اس کے زبردست تعاون کا ذکر کیا۔ فریقین نے دونوں ممالک میں اختراعی ایکو نظام کی حمایت کے لیے طور طریقوں پر تبادلہ خیالات جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ بھارت نے حال ہی میں کناڈا کے ذریعہ بھارت سے آنے والے مسافرین کے لیے کووِڈ۔19 جانچ سے متعلق قواعد و ضوابط میں نرمی لانے کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا۔ وزرا ء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہمہ گیر اقتصادی بحالی اور اپنے شہریوں کی خوشحالی اور خیر و عافیت کی حمایت میں اپنی تحقیقی اور کاروباری برادریوں کے درمیان سائنس، تکنالوجی اور اختراعی باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے اہم مضمرات موجود ہیں۔
10۔ عالمی تجارت تنظیم کے ذریعہ وضع کردہ قواعد پر مبنی، شفاف ، غیر امتیازی، کھلے اور شمولیت پر مبنی کثیر جہتی تجارتی نظام کے لیے اپنی عہدبستگی کا اعادہ کرتے ہوئے، وزراء نے اسے مزید مضبوط بنانے کے لیے مل جل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
11۔ وزراء نے بھارت اور کناڈا کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری پر مبنی تعلقات کے تمام ترمضمرات کو بروئے کار لانے کی غرض سے متعدد شعبوں میں رابطہ کاری پیدا کرنے اور باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پائیدار رفتار فراہم کرانے کے سلسلے میں مصروف عمل رہنے پر اتفاق کیا۔
*****
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:2498
(Release ID: 1805194)
Visitor Counter : 255