سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سفیر محترمہ رتوا کوکو- رونڈے کی قیادت میں فن لینڈ کے ایک وفد نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے بات چیت کی اور 5 – جی ، مصنوعی ذہانت اور پائیداریت  جیسے شعبے میں دوطرفہ تعاون کی  پیش رفت  کا جائزہ لیا


فن لینڈ نے، کاربن  - نیوٹرل ٹکنالوجیز اور جدت طرازی میں  مشترکہ تعاون  کے لئے  شراکتداری کی دعوت دی

Posted On: 09 MAR 2022 6:49PM by PIB Delhi

(آزادانہ چارج ) سائنس اور ٹکنالوجی  کے مرکزی وزیر ، (آزادانہ چارج ) ارضیاتی سائنس  ، وزیراعظم کے دفتر میں وزیر مملکت  ، اہلکار ،  عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اور فن لینڈ نے  کوانٹم   کمپیوٹنگ  پر ہند – فن لینڈ ورچوئل نیٹ ور ک سینٹر کے قیام کے لئے ایک تفصیلی منصوبے پر کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ورچوئل نیٹ ورک سینٹر کے لئے  تین اہم ادارو ں  یعنی آئی آئی ٹی مدراس ،  آئی آئی ایس ای آر  پونے اور  سی – ڈی اے سی  پونے  کو فن لینڈ   کے ہم منصب ادارو  ں  کے ساتھ کام کرنے کے لئے  پہلے ہی شناخت کرلی ہے۔

  سفیر محترمہ رتوا کوکو- رونڈے کی قیادت میں فن لینڈ کے ایک وفد نے آج  ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے بات چیت کی اوردو ملکوں کے لئے ماہرین تعلیم ،صنعتوں اور اسٹارٹ اپ کو شامل کرکے   5 –جی، مصنوعی ذہانت اور  پائیداریت  جیسے  شعبوں میں  دوطرفہ تعاون کی پیش رفت  کا جائزہ لیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BJ8F.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کوانٹم  کمپیوٹنگ  پر ہند-فن لینڈ ورچوئل نیٹ  ورک سینٹر کے قیام کے لئے باضابطہ اعلان اگلے مہینے فن لینڈ کے  اقتصادی امور کے وزیر جناب لنٹیلا کے دورے کے دوران کئے جانے کی توقع ہے۔وزیر موصوف نے   سماجی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ڈی ایس ٹی کی جانب سے شروع کئے گئے مشن موڈ پروگرام جیسے الیکٹرک گاڑیاں  ،سائبر فزیکل سسٹم ،مستقبل کی مینوفیکچرنگ  ،سبز ہائڈروجن ایندھن   وغیرہ    میں  مشترکہ تعاون  پر بات چیت کی ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ دونو ں ممالک کے درمیان  دو طرفہ  ایس ٹی آئی تعاون  جدید آر این ڈی  پروجیکٹوں کی حوصلہ افزائی کی ایک کوشش  ہے ، جو کسی  خاص ضرورت یا چیلنج کو حل کرتے ہیں۔ اعلیٰ صنعتی مطابقت اور تجارتی صلاحیتوں  کا  مظاہرہ کرتے ہیں  اور ان کا مقصد  دونوں  ممالک کو فائدہ  پہنچانا  ہوتاہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  اعادہ کیا کہ ہندوستان اور فن لینڈ کی سائنس  ، ٹکنالوجی اور جدت طرازی میں  مضبوط رشتے ہیں  ۔ ایس  اینڈ ٹی   معاہدے کے فریم ورک کے اندر سائنس اور ٹکنالوجی کا محکمہ  ،  بایو ٹکنالوجی کا محکمہ ، حکومت ہند اورفن لینڈ کی  اقتصادی امور  اور روزگار  کی وزارت  دہائیوں سے  فن لینڈ  کے کاروباری اور اکیڈمی کے ساتھ مل کر کامیابی سے تعاون کررہے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002AE66.jpg

وزیر اعظم جناب نریندر مودی او ر جمہوریہ فن لینڈ کی وزیراعظم  محترمہ سناماری کےدرمیان گزشتہ سال مارچ میں منعقد ہوئے ورچوئل سمٹ کا حوالے دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ فن لینڈ کی  صاف وشفاف اور  سرسبز  ٹکنالوجیوں میں اہم کردار  ہے  اور فن لینڈ  ،پائیدار ترقی کی سمت میں ہندوستان کی مہم میں مدد کرسکتا ہے۔

فن لینڈ کی سفیر محترمہ رتوا کوکو رونڈے نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو یقین دہانی کرائی کہ فن لینڈ کی کمپنیاں  کاربن  نیوٹرل  ٹکنالوجیز اور جدت طرازی کے لئے ہندوستان کے ساتھ مل کر کام کریں گی۔انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ دونوں  فریق   کوماحولیاتی تبدیلی  میں   پائیداریت کے لئے  تعاون  بڑھانا چاہئے ۔ انہوں نے  فن لینڈ کے بایو بینڈ  پروجیکٹ میں  تعاون  کے امکانات  کی تلاش  کی بھی دعوت دی  تاکہ وہ  طبی تحقیق کے لئے اعلیٰ معیار کے انسانی نمونے  کی ثالثی   اور  ان کی مدد سے  نئی مصنوعات اور خدمات  کی تیاری کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ صحت عامہ کو  فروغ دیا جاسکے ۔فن لینڈ نے قابل تجدید توانائی  اور حیاتیاتی تنوع  ،  پائیداریت  ،  ایجو-ٹیک  ، فارما اور  ڈجیٹل کاری  جیسے شعبے میں  تعاون بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

فریقین  نے ا س بات  پر اطمینان کا اظہار کیا کہ فن لینڈ کی تقریباََ 100  کمپنیاں  ، ٹیلی کام ، الیویٹرس ، مشینری   اور توانائی سمیت  قابل تجدید توانائی جیسے  مختلف شعبوں  میں  ہندوستان میں سرگرمی سے کام کررہے ہیں۔تقریبا ََ ہندوستان کی 30 کمپنیاں  فن لینڈ میں  خاص  طور پر آئی ٹی ، آٹو اجزا  اور مہماں نوازی کے  شعبے میں سرگرم عمل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0032MDP.jpg

25 مارچ 2008 کو ہندوستان اور فن لینڈ کے درمیان ایک  بین حکومتی ایس اینڈ ٹی  تعاون کے معاہدے  پر دستخط کئے گئے تھے۔اس معاہدے میں  قومی  تحقیق میں تجربات  ،  ترقی اور جدت طرازی کی پالیسیوں   اور پروگرام کے اشتراک  ،  سائنسداں اور محققین   ،صنعتی تحقیق ، مشترکہ تحقیق اورپروجیکٹوں کی تیاری اورمشترکہ ورکشاپ   کے تبادلے کا تصور کیا گیاتھا۔

*************

ش ح۔ع ح ۔رم

U-2435



(Release ID: 1804681) Visitor Counter : 170


Read this release in: English , Hindi