سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2025-26 تک 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت کے وزیر اعظم کے وژن کو حاصل کرنے کے لیے خواتین کو بااختیار بنانا کلیدی حیثیت رکھتا ہے
مرکزی وزیر نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر خواتین سائنسدانوں کے لیے متعدد نئے اقدامات کا آغاز کیا
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےشعبہ سائنس و ٹیکنالوجی کی خواتین سائنسدانوں کی اسکیم سے "75 کامیابی کی کہانیاں" پر ایک کتاب کا اجراء کیا
Posted On:
08 MAR 2022 6:42PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔8 مارچ سائنس و ٹیکنالوجی کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ علوم ارضیات کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ 2025-26 تک 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت کے وزیر اعظم کے وژن کو حاصل کرنے کے لیے خواتین کو بااختیار بنانا کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔
خواتین کے عالمی دن کے موقع پر "سائنس اور ٹکنالوجی کے ذریعہ خواتین کو بااختیار بنانا" کے موضوع پر ڈی ایس ٹی کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خواتین سائنسدانوں نے خلاء، نیوکلیائی سائنس، ڈرون اور نینو ٹیکنالوجی میں اپنے لیے ایک جگہ بنائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گگن یان سمیت بہت سے اہم سائنسی منصوبوں کی قیادت خواتین سائنسدان کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی کے نئے ہندوستان کے اہم ستونوں میں سے ایک ملک میں خواتین اختراع کاروں کی کامیابی کی کہانی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خواتین کے عالمی دن کو منانے کے لیے ویمن ان سائنس اینڈ انجینئرنگ(ڈبلیو آئی ایس ای) – کرن اسکیم کے تحت تین اہم پروگراموں کا اعلان کیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پہلی صنعتی ریسرچ فیلوشپ برائے خواتین، نوجوان خواتین محققین کو مختصر اور طویل مدت کے لیے صنعت میں کام کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔ پروگرام کے دو حصے ہوں گے، یعنی صنعتی انٹرن شپ – صنعت کے شعبہ میں 6 ماہ کی انٹرن شپ ان لڑکیوں کے لیے ہے، جنہوں نے اپنے پی ایچ ڈی کا مقالہ جمع کیا ہے اور صنعتی فیلوشپ –صنعت میں کام کرنے کے لیے خواتین سائنسدانوں کے لیے 3 سال کی فیلوشپ ان کے لیے ہے جن کے پاس پی ایچ ڈی/ ایم ٹیک/ ایم فارم یا اس کے مساوی ڈگری ہے۔ یہ نیا پروگرام خواتین سائنسدانوں کے لیے ایک بار مالی امداد ہوگا۔
اسی طرح ،سینئر خواتین سائنسداں ،جو تحقیق میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں لیکن مختلف حالات کی وجہ سے باقاعدہ ملازمت میں نہیں ہیں، انہیں وقار بخشنےکے لیے سینئر ویمن سائنس داں فیلو شپ پروگرام کی بھی تجویز ہے۔ یہ پروگرام 45 – 60 سال کی عمر کی ان سینئر خواتین سائنسدانوں کے لیے جنہوں نے کم از کم 2 آزاد تحقیقی منصوبے مکمل کیے ہیں اور ان کا ٹریک ریکارڈ بہترین رہا ہے۔ اس پروگرام کے تحت خواتین سائنسدانوں کو فیلوشپ اور دیگر تحقیقی گرانٹ کے ساتھ 5 سالہ پروجیکٹ دیا جائے گا۔ یہ پراجیکٹ سماج کے لیے 6 مضامین یعنی علم طبیعات، علم ریاضی، علم حیاتیات، علم ارضیات، علم ارضیات و ماحولیات، انجینئرنگ و ٹیکنالوجی، سائنس و ٹیکنالوجی میں دیے جائیں گے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ تیسرا پروگرام اوورسیز فیلو شپ فار ویمن، ریسرچ اسکالروں اور نوجوان خواتین سائنسدانوں کو مختلف ممالک میں اپنی صلاحیتوں کو اپ گریڈ کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ اس پروگرام کے تحت 21-35 سال کی عمر کے پی ایچ ڈی سکالروں اور 27-45 سال کی عمر کی نوجوان فیکلٹی کو بالترتیب ویمن اوورسیز اسٹوڈنٹ انٹرنشپ اور ویمن اوورسیز فیلوشپ فراہم کیا جائے گا۔ اس 3-6 ماہ کے بیرون ملک دورے میں ماہانہ وظیفہ، واپسی کا ہوائی کرایہ، ہیلتھ انشورنس، دیگر اخراجات وغیرہ شامل ہوں گے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد، وزیر اعظم نریندر مودی کے ہر بڑے اہم پروگرام میں عوام دوست ، غریب پرور اور خواتین کے حامی جہات شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2014 کے بعد خواتین کی فلاح و بہبود کی تمام اسکیموں کی بہت مضبوط سائنسی بنیاد ہے، خواہ وہ اسکیم خواتین کے وقار اور صحت کی صفائی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سوچھ بھارت مشن ہو یا پھر زہریلے دھوئیں سے دیہی خواتین کے پھیپھڑوں کو خراب کرنے کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے مفت گیس سلنڈرکی اجولا اسکیم ہو۔ وزیر موصوف نے کہا کہ تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں اور خواتین کو قوم کی تعمیر کے ہدف میں برابر کا حصہ دار بننا چاہیے۔
اس موقع پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ویمن ایمپاورمنٹ اٹلس پر ایک مختصر فلم ؛ ویمن امپاورمنٹ اٹلس آف انڈیا: سائنس اینڈ ٹکنالوجی پرسپیکٹیو؛ ڈبلیو آئی ایس ای – کرن اسکیم کے تحت مختلف پروگراموں پر فلم؛ ایک کتابچہ ڈبلیو آئی ایس ای – کرن: ایک جھلک؛ انٹلیکچوئل پروپرٹی رائٹس (ڈبلیو او ایس – سی پروگرام) میں 75 خواتین سائنسدانوں کی کامیابی کی کہانی اور دیہی خواتین کی مربوط ترقی کے لیے وومن ٹیکنالوجی پارکس (ڈبلیو ٹی پی ایس) کے مطالعہ پر ایک مختصر رپورٹ کا بھی اجراء کیا۔
آج یوم خواتین تقریبات میں کامیابی حاصل کرنے والی بہت سی خواتین نے شرکت کی اور ان میں سے کچھ نے اپنی جدوجہدکی داستان بیان کی اور اپنے کیریئر میں اپنی کامیابی کے لیے ڈی ایس ٹی کی جانب سے ملنے والی مدد کا اعتراف کیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اعلان کیا کہ بہترین ہم آہنگی کے نتائج حاصل کرنے کے لیے اس سال کی دوسری ششماہی سے اسٹارٹ اپس کے لیے علاقائی کانفرنسوں کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ سرگرم صلاحیتوں کی تلاش، رہنمائی اور اسے برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے، وزیرموصوف نے کہا کہ جن کے پاس 25 سال کا فعال کیریئر ہے وہ 2047 میں ہندوستان کو آئندہ ہدف تک لے جائیں گے، جب ہم اپنی آزادی کے 100 سال کا جشن منائیں گے۔
ڈی ایس ٹی سکریٹری، ڈاکٹر سریوری چندر شیکھر نے کہا کہ ڈی ایس ٹی میں ہم ایسے پروگرام تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو خواتین کو ان کی زندگی کے ہر مرحلے میں سائنس اور ٹیکنالوجی میں اپنا تعاون فراہم کریں گے اور ملک کو ایسی صورتحال کی طرف بڑھنے میں مدد ملے گی جہاں 50 فیصد سے زیادہ خواتین کی افرادی قوت ہوگی ۔
ڈی ایس آئی آر سکریٹری اور ڈی جی سی ایس آئی آر ڈاکٹر شیکھر منڈے نے سی ایس آئی آر کے سفر میں سرکردہ خواتین سائنسدانوں کے تعاون کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ ڈاکٹر نیتا ورما، ڈی جی، این آئی سی نے کہا کہ موجودہ صدی خواتین کے لیے زیادہ جامع اور معاون ہے اور وہ اب پوری دنیا میں کامیاب ریسرچ اور اقدامات کی قیادت کر رہی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
U-2372
(Release ID: 1804200)
Visitor Counter : 180