ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام سے بین الاقوامی تعاون کو مضبوط کرنے اور ہمارے وقت کے اہم ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کارروائی کی حوصلہ افزائی ہونی  چاہیے: یو این ای پی کے 50ویں اجلاس میں ہندوستان کا بیان


یو این ای پی کو نفاذ کے ذرائع کے سوال پر زیادہ توجہ دینے کی طرف مائل ہونے کی ضرورت ہے: جناب بھوپیندر یادو

Posted On: 04 MAR 2022 6:25PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے آج نیروبی میں اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) کے 50ویں اجلاس میں قومی بیان دیا۔

 

5.jpg

وزیر نے اپنے خطاب کا آغاز اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے 50 سال مکمل ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کیا، جس کے دوران اس نے عالمی برادری کے لیے غیر معمولی خدمات انجام دی ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان 1972 سے ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے  یو این ای پی کے ساتھ مل کر کام کرتا رہا ہے۔ یو این ای پی  ماحولیات پر عالمی سطح پر قائدانہ انداز میں  آواز اٹھانے والوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ قیادت فراہم کرتا ہے اور مستقبل کی نسلوں کے معیار زندگی کے ساتھ سمجھوتہ کیے بغیر ملکوں اور لوگوں کو اپنے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے حوصلہ افزائی، آگاہی فراہم کرکے انہیں اہل بناتے ہوئے ماحولیات کی دیکھ بھال میں شراکت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

جناب بھوپیندر یادو نے اس بات پر زور دیا کہ یو این ای پی کی 50 ویں سالگرہ کو بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے اور ہمارے وقت کے بڑے ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کارروائی کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، جس میں ماحولیاتی تبدیلی، تحفظ اور حیاتیاتی تنوع کو بڑھانا، اور آلودگی اور فضلہ سے نمٹنا شامل ہیں ۔ اسی کے ساتھ  اسے پائیداری کی راہ پر گامزن ہونا چاہئے۔

جناب یادو نے مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا  کہ ہمیں جدید ترین سائنس اور جدید ترین ڈیجیٹل آلات اور ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے آج کے ماحولیاتی بحرانوں سے نمٹنا چاہیے۔ اس کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے عالمی معلومات اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کو فروغ دینا اہم ہے۔

وزیر موصوف  نے  اظہار خیال کیا کہ 2018 میں، ہندوستان نے ‘‘پلاسٹک کی آلودگی سے بچاؤ’’۔  کے  موضوع پر منعقدہ عالمی یوم ماحولیات کی میزبانی کی تھی۔ ہندوستان کے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کو ختم کرنے کی عالمی برادری سے اپیل کی۔ ہندوستان کی اس اپیل   نے دنیا بھر میں پلاسٹک کی آلودگی کے خلاف اہم کارروائی کرنے کی رفتار فراہم کی، جس کا اختتام تاریخی قرارداد اور اس کی منظوری پر ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ دنیا بھر میں ‘پلاسٹک آلودگی سے بچاؤ’ کو ادارہ جاتی شکل دے گا۔

وزیر نے کہا کہ اپنی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر یہ مناسب ہے کہ یو این ای پی بھی نفاذ کے ذرائع کے سوال پر زیادہ توجہ دینے کی طرف رجوع کرے۔ مالیات، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور استعداد کار کی فراہمی کے ذریعہ  اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ان معاہدوں پر عمل درآمد ترقی پذیر ممالک کے لیے محض ایک بوجھ نہیں ہے بلکہ کرۂ ارض کو ایک سرسبز اور شاداب ترین اور صحت مند ترین سیارے میں  بدلنے کی سمت میں آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔

جناب یادو نے مزید کہا کہ پائیدار طرز زندگی ہمارے سیارے کی بقا کی بنیاد ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ ہمارے وسائل کا استعمال ‘ غور وفکر اور سوجھ  بوجھ کے ساتھ استعمال’ پر مبنی ہونا چاہیے نہ کہ ‘بے عقل اور تباہ کن استعمال’ پر۔ ہمارے محترم وزیر اعظم نے ماحولیات کے لیے طرز زندگی پر   گلاسگو میں  منعقدہ سی او پی 26 میں ایل آئی ایف ای کی پرزور اپیل جاری کی۔ ہمارا ماننا ہے کہ یو این ای پی کو ایل آئی ایف ای کے پیغام کو عالمی برادری میں  پھیلانے اور  انسانیت اور کرۂ ارض کی حفاظت کے لیے ہندوستان کے ساتھ ہاتھ ملانا چاہیے ۔

وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان ماحولیات سے متعلق کنونشنز اور کثیر جہتی معاہدوں سمیت ماحولیاتی مسائل پر  یو این ای پی کے ساتھ مضبوط تعاون کا منتظر ہے۔ یو این ای پی کو منصوبوں کا ایک مضبوط پورٹ فولیو بھی بنانا چاہیے، خاص طور پر پائیدار ترقی اور دیگر کثیر جہتی طور پر متفقہ عالمی ماحولیاتی اہداف پر مبنی 2030 ایجنڈے کے ماحولیاتی پروگراموں پر عمل درآمد کرنے کے لئے ۔

اپنے اظہار خیال کے سلسلے  کو ختم کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان  گفتگو میں حصہ لیتا ہے اور حیاتیاتی تنوع اور موسمیاتی تبدیلی پر مضبوطی اور ذمہ داری کے ساتھ بات کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس تجربے سے ہی ہندوستان امید اور  بہتر توقعات کا پیغام دیتا ہے کہ انسانیت اور تمام قومیں مل کر جدوجہد کر سکتی ہیں اور ان چیلنجوں کا مقابلہ کر سکتی ہیں۔

*************

 

 

ش ح ۔ س ب ۔ ر ض

 

U. No.2340

 



(Release ID: 1803839) Visitor Counter : 240


Read this release in: English , Hindi , Marathi