ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

175 ممالک نے اقوام متحدہ کی پانچویں ماحولیاتی اسمبلی میں پلاسٹک آلودگی پر تاریخی قرارداد منظور کی


بھارت  پلاسٹک کی آلودگی پر عالمی اقدام کرنے کے عزم پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے تمام رکن ممالک کے ساتھ تعمیری طور پر مشغول ہے

بھارت نے ٹھوس اور موثر اقدامات کرکے پلاسٹک آلودگی کو ختم کرنے کا سفر شروع کیا ہے:جناب بھوپیندر یادو

Posted On: 03 MAR 2022 1:54PM by PIB Delhi

پلاسٹک آلودگی کو ختم کرنا ایک عالمی ماحولیاتی چیلنج تصور کیا جاتا ہے۔ 28 فروری 2022 سے 2 مارچ 2022 تک نیروبی میں منعقدہ پانچویں اقوام متحدہ کی ماحولیاتی اسمبلی (یواین ای اے 5.2) کے دوبارہ شروع ہونے والے اجلاس میں پلاسٹک آلودگی سے نمٹنے کے لیے تین مسودہ قراردادوں پر غور کیا گیا۔ بھارت کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کے مسودے میں ممالک سے فوری اجتماعی رضاکارانہ کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

بھارت  نےیواین ای اے  5.2 میں تمام رکن ممالک کے ساتھ تعمیری طور پر کام کیا تاکہ ایک نئے بین الاقوامی معاہدے کے لیے بین حکومتی مذاکراتی کمیٹی قائم کرکے پلاسٹک آلودگی پر عالمی کارروائی کرنے کے لیے ایک قرارداد پر اتفاق رائے پیدا کیا جا سکے جو قانونی طور پر پابندبناتا ہو۔

بھارت  کے  اصرار پر قومی صورتحال  اور صلاحیت کے اصول کو قرارداد کے متن میں شامل کیا گیا تاکہ ترقی پذیر ممالک کو پلاسٹک آلودگی سے نمٹنے کے لیے کارروائی کرتے وقت اپنی ترقی کے راستے پر چلنے کی اجازت دی جائے۔

بھارت نے کمیٹی کے غوروخوض کا پیشگی جائزہ لیکر ،ا س مرحلہ پر اہداف ،تشریحات ،فارمیٹس  اور طریقہ کار کے فروغ کے ساتھ بین سرکاری مذاکراتی کمیٹی کو مینڈیٹ نہ دینے کابھی موقف اختیار کیا تھا۔پلاسٹک آلودگی سے فوری طورپر اور پائیدار طریقے سے نمٹنے کے لیے  ممالک کی طرف سے فوری اجتماعی رضاکارانہ اقدامات کا پرویژن بھی شامل ہے ۔

طویل گفت و شنید کے بعد بھارت  کی قرارداد کے مسودے کے کلیدی مقاصد کو ’’پلاسٹک آلودگی ختم کریں : ایک بین الاقوامی قانونی طور پر پابند وسیلہ کی سمت ‘‘ سے متعلق  قرارداد میں مناسب طور پر بیان کیا گیا تھا، جسے یواین ای اے کے دوبارہ شروع  ہوئے پانچویں اجلاس میں منظور کیاگیا، جو 2 مارچ 2022کو اختتام پذیر ہوا۔یواین ای اے  5.2 کو قومی صورتحال  اور صلاحیتوں کا احترام کرتے ہوئے اجتماعی عالمی کارروائی پر اتفاق کرنے کے لیے یاد رکھا جائے گا۔

ماحولیات، جنگلات اور آب وہوامیں  تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے  175 ممالک کے ذریعہ اسکی منظوری کو  تاریخی قرار دیتے ہوئے  ہے کہاکہ  پلاسٹک کی پیکیجنگ پر ای پی آر کے توسط سے  تدبیر کرنے کے ساتھ ساتھ کم افادیت والی  اور زیادہ آلودگی پیداکرنے  والی  سنگل  استعمال والی   پلاسٹک کی اشیاء پرپابندی لگاکر  وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت  نے پلاسٹک کی آلودگی کو مضبوطی سے اور مؤثر طریقے سے ختم کرنے کا سفر شروع کیا ہے۔

قرارداد میں رکن ممالک پر زوردیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی کارروائی کی حوصلہ افزائی کریں اور مخصوص قومی ریگولیٹری فریم ورک کے تحت اقدامات کرتے وقت  اوررضاکارانہ بنیاد پر پلاسٹک کچرے کے ماحولیات کے اعتبار سے مضبوط بندوبست پر  شماریاتی معلومات فراہم کرتے وقت کھپت اور پیداوار سے متعلق اقدام کرکے ملکی صورتحال کو ذہن میں رکھتے ہوئے کام کوجاری رکھنے اور ان میں تیزی لانے  اور  پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے رضاکارانہ اقدامات کریں ،جیسامناسب ہو۔

قرارداد میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر سے درخواست کی گئی ہے کہ جہاں مناسب ہو، موجودہ اقدامات کرتے ہوئے، بین حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے پہلے اجلاس کے ساتھ مل کر ایک فورم طلب کیا جائے، تاکہ تمام فریقین  کے لیے پلاسٹک کی آلودگی سے متعلق معلومات اور سرگرمیوں کا تبادلہ کیا جا سکے۔

اس سے پہلے بھارت نے 2019 میں منعقدہ چوتھی اقوام متحدہ کی ماحولیاتی اسمبلی (یواین ای اے) میں سنگل  استعمال والی  پلاسٹک کی مصنوعات کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے ایک قرارداد پیش کی تھی جس نے اس مسئلے کی طرف عالمی توجہ مبذول کرائی تھی۔

گھریلو محاذ پر ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا میں  تبدیلی کی وزارت نے ایک بار استعمال ہونے والی پلاسٹک کی اشیاء پر پابندی لگا دی ہے جو  افادیت میں  کم  اور زیادہ کچراپیداکرتی ہیں ۔ پلاسٹک کی پیکیجنگ پر ایکسٹینڈیڈ پروڈیوسرز رسپانسیبلٹی  سے متعلق رہنما خطوط کو بھی نوٹیفائی  کر دیا گیا ہے۔ ایکسٹینڈیڈ پروڈیوسرز رسپانسیبلٹی   رہنما خطوط کے ساتھ پلاسٹک کے استعمال پر پابندی  پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے ایک قانونی فریم ورک فراہم کرتی ہے ۔

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:2193)


(Release ID: 1802740) Visitor Counter : 227