بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

نیشنل لاجسٹکس پورٹل (این ایل پی) کو یونیفائیڈ لاجسٹکس انٹرفیس پلیٹ فارم (یو ایل آئی پی)سے مربوط کیا جائے گا تاکہ کثیر ماڈل لاجسٹک ایکو سسٹم کو مزید مؤثر بنایا جا سکے


یو ایل آئی پی کارگو کی بروقت نگرانی فراہم کرے گا جبکہ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے ساتھ اعداد و شمار کی رازداری ،لاجسٹکس لاگت میں کمی کو یقینی بنائے گا: ڈاکٹر سنجیو رنجن، سکریٹری،ایم او پی ایس ڈبلیو

Posted On: 28 FEB 2022 4:09PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج پی ایم گتی شکتی کے  وژن پر ایک ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ لاجسٹکس بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے لاجسٹک لاگت کو کم کرنے میں پی ایم گتی شکتی کا بہت بڑا رول  ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یونیفائیڈ لاجسٹک انٹرفیس پلیٹ فارم یو ایل آئی پی جسے مختلف سرکاری محکموں کے ذریعہ اپنایاجارہا ہے اس میں بھی نجی شعبے کی شمولیت کی ضرورت ہے۔یو ایل آئی پی کے ذریعے 6 وزارتوں کے 24 ڈیجیٹل سسٹمز کو مربوط کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک نیشنل سنگل ونڈو لاجسٹک پورٹل بنائے گا جو لاجسٹک لاگت کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔پی ایل آئی پہل کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے نجی شعبے سے ملک کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کرنے پر زور دیا۔

اس پوسٹ بجٹ  کے بعد کے اس ویبنار میں جہاز رانی ، بندرگاہوں، اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو) میں سکریٹری ڈاکٹر سنجیو رنجن، نے اس بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا کہ یو ایل آئی پی کس طرح بھارتی لاجسٹک میں انقلاب برپا کر رہا ہے اور اسے کامیاب بنانے کے لیے وزارت کی طرف سے کیا رول ادا کیا گیا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی کا مقصد پانچ کھرب والی  معیشت کا ہدف حاصل کرنا، بنیادی ڈھانچے کی صلاحیتوں کو بڑھانا، بلا رکاوٹ کثیر موڈل ٹرانسپورٹ کے ذریعہ مؤثر لاجسٹکس، مختلف محکموں کے درمیان  تال میل پیدا کرنا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001NLOH.jpg

 

جناب رنجن نے کہا کہ پورٹ کمیونٹی سسٹم (پی سی ایس) کو 2006 میں شروع کیا گیا تھا تاکہ بندرگاہوں کے ماحولیاتی نظام کو مزید مؤثر بنایا جا سکے اور کاروبار میں آسانی پیدا کی جاسکے۔پی سی ایس کےنفاذکے بعد 16000 سے زیادہ کارپوریٹ ادارےاس کے استعمال کرنے والے بن گئے ہیں اور اس سے مستفید ہوئے ہیں۔ اب، پی سی ایس کو نیشنل لاجسٹک پورٹل (این ایل پی میرین) میں جدید طرز کا بنائے جانے کا عمل جاری ہے جو پورے لاجسٹک ایکو سسٹم کو مزید موثر بنائے گا، برآمداتی اور درآمداتی کاروبارو کو فائدہ پہنچائے گا اور خصوصی ملازمتوں میں مزید مواقع پیدا کرے گا۔انہوں نے کہا کہ یو ایل آئی پی کے ساتھ انضمام میں این ایل پی طریقہ کار کو معیاری بنائے گا اور مجموعی تجارت سے متعلق کارروائیوں کو تیزتر کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا،ایم او پی ایس ڈبلیو کے ساگرمالا پروگرام کا مقصد بندرگاہوں کی جدید کاری اور بندرگاہوں سے رابطہ بڑھانے کے پروجیکٹوں کے نفاذ کے ذریعہ لاجسٹکس کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔جبکہ ڈائریکٹ پورٹ ڈیلیوری (ڈی پی ڈی) جومالی سال 2018 میں 39.15 فیصد تھی  مالی سال 2022 میں  سے بڑھ کر 62.48فیصد ہو گئی ہے۔2022-21  میں بھارتی بندرگاہوں پر کنٹینرز کی آمدورفت میں2014-15 کے مقابلے میں 64.66فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس میں 2030 تک تقریباً ڈھائی گنا اضافے کی مزید توقع ہے۔ کیونکہ اس طرح کے چیلنج کو پورا کرنے کے لئے مزید مربوط نقطہ نظر کی ضرورت ہوتی ہے۔

مربوطی ،حکمرانی اور عمل آوری تین پرتوں پر مشتمل یو ایل آئی پی کے فن تعمیر کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے، انہوں نے متعلقہ فریقوں کو اس کے فوائد  کے بارے میں بتایا اور موجودہ مربوط متعلقہ فریقوں کے درمیان مزید ہم آہنگی پیدا کرنے اور دوسروں کو اس انضمام سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لئے مدعو  بھی کیا۔

ایم او پی ایس ڈبلیو سکریٹری نے یو ایل آئی پی  کے بارے میں آگے بڑھنے کے راستے پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ یو ایل آئی پی کا مقصد محض بغیر کاغذ / الیکٹرانک ڈیٹا ٹرانسفر نظام ہے جس کی وجہ سے عمل آوری  میں کمی آتی ہے۔این ایل پی /یو ایل آئی پی استعمال کرنے کے لیے صارفین اورمتعلقہ فریقوں کے اعتماد کو بڑھانے کے لیے ماحول پیدا ہوتا ہے۔یو ایل آئی پی   کا مقصد اعدادوشمار کی صداقت کو یقینی بنا کر،طریقہ کار کو معیاری بنانا اور بغیر کسی رکاوٹ کے تجارتی عمل کو مربوط کرکے سب کے لیے کاروبار کو بڑھانا ہے۔یو ایل آئی پی کارگو کی بر وقت  نقل و حرکت میں نگرانی فراہم کرے گا جبکہ  دونوں جانب رازداری کے ساتھ اعداد وشمار کی رازداری کو یقینی بنائے گا، لاجسٹک لاگت میں جامع کمی کے نتیجے میں مسابقتی لاگت میں کمی آئے گی۔مندرجہ بالا تمام چیزیں یو ایل آئی پی جیسے آئی ٹی اقدامات کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہیں، جس سےمزید نئی ملازمتیں  پیدا کی جاسکیں گی اور ملازمت  کے کردارتشکیل دئے جاسکیں گے۔

پی ایم گتی شکتی: تیز رفتار اقتصادی نمو کے لیے ہم آہنگی پیدا کرنے کے موضوع پر بجٹ کے بعد ویبنار کی نظامت کے فرائض  نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت نے انجام دئے ۔ اس ویبنار کے دوران، دیگر معززشخصیات نے بھی یو ایل آئی پی کی اب تک کی پیشرفت اور آگے بڑھنے کے راستے، یو ایل آئی پی بطور گیٹ وے وغیرہ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

*************

 

 

 

ش ح ۔  ش ر ۔ م ش

U. No.2144

 



(Release ID: 1802287) Visitor Counter : 143


Read this release in: English , Hindi , Punjabi