کامرس اور صنعت کی وزارتہ

وزیر اعظم  گتی شکتی قومی ماسٹر پلان ہمارے نقل و حمل کی لاگت  کودنیا کی سب سے کم  جی ڈی پی 7-8 فیصد تک کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے:  پیوش گوئل


میکرو منصوبہ بندی اور مائیکرو نفاذ کے درمیان فرق کو ختم کرنے میں مدد کرنے کے لیے گتی شکتی

گتی شکتی نجی اور سرکاری سرمایہ کاری کابہتر  دور شروع کرنے اور معیشت پر تیز رفتار اثر ڈالنے کے لیے

وزیر موصوف نے قانونی چارہ جوئی کی کم سے کم گنجائش کے ساتھ بہتر رعایتی معاہدوں کی ضرورت پر روشنی ڈالی

شراکت داروں سے کہا  کہ وہ گتی شکتی کے ساتھ مسلسل مصروف عمل رہیں اور اس کی زبردست صلاحیت کا بہترین ممکنہ  استعمال کریں

نقل و حمل کے شعبہ میں اعلیٰ مہارت کے لیے شراکت دار کے کثیر جہتی تعاون کی اپیل

Posted On: 28 FEB 2022 7:36PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی۔ 28 فروری        صنعت و تجارت، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹکسٹائل کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کہا کہ مسلسل کوششوں اور وزیر اعظم گتی شکتی  قومی ماسٹر پلان کے بہترین ممکنہ استعمال سے ہمارے نقل و حمل کی لاگت کو کودنیا کی سب سے کم  جی ڈی پی 7-8 فیصد تک کم کرنے میں مدد کر سکتا ہےاور عالمی منڈی میں ہندوستان کی مسابقتی برتری کو بڑھا سکتا ہے۔

وہ آج نئی دہلی میں محکمہ برائے فروغ صنعت اور اندرونی تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے زیر اہتمام "وزیر اعظم گتی شکتی : تیز رفتار اقتصادی ترقی کے لیے ہم آہنگی پیدا کرنا " کے موضوع پر ایک ویبنار کے اختتامی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ 850 سے زیادہ شرکاء نے مرکز اور ریاستی حکومت کی ایجنسیوں ، نجی شعبے کے سرکردہ کھلاڑی، ماہرین تعلیم اور صنعت کے نمائندے ویبنار کے دوران ہندوستان کی لاجسٹک کارکردگی کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا اورلائحہ عمل تیار کرنے کے لیےجمع  ہوئے۔

ویبنار کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، جناب پیوش گوئل نے کہا کہ یہ وبینار حکومت کی 'کوشش' کو تمام شراکت داروں کے لیے پی ایم گتی شکتی کو واضح کرنے اور 'سب کی کوشش' کے ساتھ پوری طاقت سے اس کا استعمال کرنے کےلیے 'گتی' (رفتار) فراہم کرے گا۔ گتی شکتی کے لیے وزیر اعظم کے مجموعی وژن کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ گتی شکتی نے بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کے لیے ایک 'قوم کامجموعی نقطہ نظر' کا تصورپیش کیا ہے۔

جناب گوئل نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں سے ہندوستان بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے فقدان کی وجہ سے پیچھے رہ گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو بنیادی ڈھانچہ تیار کیا گیا تھا وہ ٹکڑوں میں بنایا گیا تھا نیز مرکز، ریاستوں اور مقامی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کا سراسر فقدان تھا،  جس کے نتیجے میں وقفے وقفے سے ناہموار ترقی ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ گتی شکتی ریاستوں اور مرکزی اداروں کو صنعتی کلسٹروں کی ضروریات کے مطابق یوٹیلٹی اور انفراسٹرکچر جیسے بندرگاہیں، بجلی، پانی، انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی، ریل، سڑک، عام متمول ٹریٹمنٹ پلانٹ، پیکیجنگ کی  سہولیات اور یہاں تک کہ ہنر مندی کے فروغ کے مراکز کی منصوبہ بندی کرنے میں مدد کرے گی۔ انہوں نے تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ مسلسل گتی شکتی سے وابستہ رہیں اور اس کی زبردست صلاحیت کا بہترین ممکنہ استعمال کریں۔

وزیر موصوف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جب بنیادی ڈھانچے کی بات آتی ہے تو غلطیوں کو ٹھیک کرنا بہت مشکل  ہوتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ وقت کی  تاخیر اکثر پرانے اور غیر متعلقہ منصوبوں کو پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی وجہ میکرو منصوبہ بندی  اور مائیکرو نفاذ کے درمیان بہت بڑا فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ سازی میں متذبذب اپروچ کی وجہ سے، بجٹ ضائع ہوجاتا ہے اور مسلسل زور دینے والے بنیادی ڈھانچے کے باوجود، ہم اکثر اس کی قدر سے محروم ہوجاتے ہیں۔

جناب گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم کے منتر‘‘ترقی کے لیے کام، ترقی کے لیے دولت، ترقی کے لیے منصوبہ اور ترقی کے لیے ترجیح’’  کی رہنمائی میں، گتی شکتی نے مرکز اور ریاستوں کے درمیان ہر سطح پر ہم آہنگی اور تال میل بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم  گتی شکتی ترقی کے 7 انجن یعنی سڑکیں، ریلوے، ہوائی اڈے، بندرگاہیں، عوامی آمد و رفت، آبی گزرگاہیں اور نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے معیشت اور قوم کو تیز رفتار بنانے کا تصور پیش کرتی ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ گتی شکتی آئندہ  نسل کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں مدد کرے گی تاکہ زندگی کی آسانی کے ساتھ ساتھ کاروبار کرنے میں آسانی ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے نجی اور عوامی سرمایہ کاری کے اچھے دور کا آغاز ہو گا اور اس کا بھرپور اثر پڑے گا۔

انہوں نے گتی شکتی کو زندگی بخشنے میں بیساگ – این کے سائنسدانوں کی کڑی محنت کی ستائش کرتے ہوئے ماسٹر پلان کو ٹریک پر رکھنے میں اہم کردار ادا کرنے پر ڈی پی آئی آئی ٹی کو مبارکباد دی۔ واضح رہے کہ قومی ماسٹر پلان پورٹل،  جسے بیساگ – این (بھاسکر انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس اپلی کیشنز اینڈ جیو انفارمیٹکس) نے تیار کیا ہے، ایک متحرک جی آئی ایس پلیٹ فارم ہے۔ یہ پروجیکٹ مینجمنٹ ٹول، ڈائنامک ڈیش بورڈ، ایم آئی ایس رپورٹ وغیرہ کے ساتھ ایک ڈیجیٹل ماسٹر پلاننگ ٹول ہے۔ یہ ہندوستان میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا طائرانہ جائزہ فراہم کرتا ہے۔

اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ ہمارا مقصد بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کو بڑھانے اور نجی و سرکاری شعبے دونوں کے ذریعہ سپلائی سائڈ انفرا فنانسنگ کو فعال کرنا ہونا چاہیے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ منصوبوں کے لیے قابل عمل مالیاتی ماڈل کی ضرورت ہے تاکہ کم از کم قانونی چارہ جوئی کے ساتھ بہتر رعایتی معاہدے تیار کیے جا سکیں اور  بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں نجی شعبے کی شراکت کی حوصلہ افزائی کے لیے طویل مدتی اور سرمایہ کاری والے کفایتی معاہدوں کی گنجائشیں پیدا ہوں ۔

جناب گوئل نے ڈیٹا شیئرنگ اور لاجسٹک سیکٹر کو بہتر بنانے کے لیے اکیڈمیا، صنعت اور حکومت میں شراکت دارکے کثیر جہتی تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے زمین، ماحولیات، جنگلات وغیرہ کے لیے تیز تر منظوری کے لیے مختلف ایجنسیوں کے درمیان بہتر تال میل کی بھی اپیل کی۔

'ساگر منتھن' کی افسانوی منظر نامے میں وبینار کا انعقاد کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے اس یقین کا اظہار کیا کہ وبینار بہت سے نئےخیالات پر  'منتھن' کرے گا جنہیں جلد ہی عمل میں لایا جائے گا۔

'آزادی کا امرت مہوتسو'  کی تقریبات کا حوالہ دیتے ہوئے جناب پیوش گوئل نے کہا کہ تاریخ کے اس نازک موڑ پر، ہم سب کو اجتماعی طور پر ان طریقوں کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے جن سے ہم مزید بہتری لا سکتے ہیں اور اپنے آپ سے یہ سوال پوچھتے رہیں کہ میں آج قوم کے لیے کیا کر سکتا ہوں؟ کیا اس سے نسلوں کو فائدہ ہو سکتا ہے؟

جناب گوئل نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی ایک ایسا آلہ ہے، جسے اگر زیادہ سے زیادہ ممکنہ حد تک استعمال کیا جائے تو ہندوستان کو ‘امرت کال’  میں ایک سپر پاور بنا دے گا۔ پی ایم گتی شکتی ہماری حقیقی صلاحیت کو ظاہر کرے گی اور ہم دنیا کو دکھائیں گے کہ کس طرح پراعتمادخود انحصار ہندوستان ہمارے شہریوں کے لیے ایک بہتر مستقبل کے لیے ٹیکنالوجی کے ساتھ منسلک ہے۔

قبل ازیں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے افتتاحی خطاب کیا اور بریک آؤٹ سیشن میں پانچ ذیلی گروپوں نے گتی شکتی کے نفاذ سے متعلق مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ وزارت صنعت و تجارت کے  تحت ڈی پی آئی آئی ٹی کے سکریٹری جناب انوراگ جین نے مربوط منصوبہ بندی اور ہم آہنگ مقررہ عمل آوری کے ایک نئے وژن کو متعارف کرانے کے لیےایک نشست  بعنوان ‘ قوم ایک مجموعی نقطہ نظر کے طور پر’  کی صدارت کی۔‘معاون وفاقیت اور بنیادی ڈھانچے کے لیے بڑھی ہوئی سرمایہ کاری’  کے موضوع پر دوسرے اجلاس کی صدارت وزارت صنعت وتجارت کے تحت ڈی پی آئی آئی ٹی میں لاجسٹک کے اسپیشل سکریٹری  جناب امرت لال مینا نے کی۔ سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت میں سکریٹری (ایم او آر ٹی ایچ)، جناب گریدھر ارمانے نے 'لاجسٹک کی کارکردگی' کے موضوع پر ایک علیحدہ نشست کی صدارت کی جس میں ساگرمالا، پروت مالا کے ساتھ ساتھ پی ایم گتی شکتی کثیر جہتی ماڈل کارگو ٹرمینل کے ساتھ قومی ایکسپریس وے کے  ماسٹر پلان پر توجہ دی گئی۔ ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ (ایم ایس ڈی ای) کی وزارت میں سکریٹری جناب راجیش اگروال نے 'لاجسٹک ورک فورس کی حکمت عملی- مہارت اور روزگار کے مواقع کو بڑھانا' کے موضوع پر ایک نشست کی صدارت  کی۔اختتامی اجلاس، جس کا عنوان'یو ایل آئی پی –  ہندوستانی لاجسٹک میں انقلاب تھا، کی صدارت نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت نے کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-2098



(Release ID: 1801952) Visitor Counter : 163


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Telugu