پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

وزیر اعظم مودی نے ’گتی شکتی‘ کے تصور پر پوسٹ بجٹ ویبینار سے خطاب کیا


بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی، نفاذ اور نگرانی کو پی ایم گتی شکتی سے ایک نئی سمت ملے گی، اس سے منصوبوں کے وقت اور لاگت میں بھی کمی آئے گی: وزیراعظم

گوہاٹی میں پی ایم گتی شکتی کے لیے شمال مشرقی زونل کانفرنس کا انعقاد

جناب ہردیپ سنگھ پوری کا کہنا ہے کہ پی ایم گتی شکتی ایک قابل ذکر پہل ہے، جس کا مقصد بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو ہموار اور مربوط کرکے لاجسٹک اخراجات کو کم کرنا ہے

آسام کے وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ پی ایم گتی شکتی وزیر اعظم کے عظیم تصور کی نمائندگی کرتا ہے اور اسے خاطر خواہ بجٹی وسائل کی بھی حمایت حاصل ہے

Posted On: 28 FEB 2022 4:50PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  28/فروری 2022 ۔ شمال مشرقی بھارت میں  بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو یقینی بنانے پر بھارت سرکار کی خصوصی توجہ  اور قومی گیس  گرڈ میں شمولیت کی سمت میں خطے کی پیش رفت کو دھیان میں رکھتے ہوئے  پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت نے گوہاٹی میں پی ایم گتی شکتی (پی ایم جی ایس ) کے لئے شمال مشرقی زونل کانفرنس کا  آج اہتمام کیا۔  کانفرنس کا مقصد مختلف حصص داروں کو اکٹھا کرنا اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں تیزی لانا اور خطے میں ماحول دوست قدرتی گیس کو اپنانا تھا۔

آسام کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمنتا بسوا سرما، پٹرولیم و قدرتی گیس اور ہاؤسنگ و شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری، پٹرولیم اور قدرتی گیس اور محنت و روزگار کے مرکزی وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی، حکومت آسام کے صنعت و تجارت، پبلک انٹرپرائزز، ٹرانسپورٹ، ہنرمندی، روزگار اور صنعت کاری، ایکٹ ایسٹ پالیسی، اقلیتوں کی بہبود کے  وزیر جناب چندر موہن پٹواری،  تریپورہ کے ایف سی ایس اور سی اے نیز  صنعت و تجارت کے وزیر جناب منوج کانتی دیب،  ناگا لینڈ کے مٹی اور پانی کے تحفظ کے وزیر جناب وی کاشیہو سنگتم، سکم کے  تعلیم، قانون، قانون سازی اور پارلیمانی امور، لینڈ ریونیو اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ، کھیل اور نوجوانوں کے امور کے وزیر  جناب  کنگا نیما لیپچا نے میٹنگ میں حصہ لیا۔ مرکزی حکومت کی مختلف بنیادی ڈھانچے کی وزارتوں، شمال مشرقی ریاستوں اور دیگر حصص داروں کے نمائندوں نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0019BNW.jpg

کانفرنس کے آغاز سے پہلے، معززین نے گتی شکتی کے تصور  اور مرکزی بجٹ 2022 کے ساتھ اس کی  ہم آہنگی پر ایک ویبینار میں شرکت کی، جس سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے خطاب کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00252QO.jpg

وزیر اعظم نے کہا کہ اس سال کے بجٹ نے 21ویں صدی میں بھارت  کی ترقی کی رفتار (گتی شکتی)  کا تعین کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’بنیادی ڈھانچے  پر مبنی ترقی‘ کی یہ سمت ہماری معیشت کی مضبوطی میں غیر معمولی اضافے کا باعث بنے گی، جس سے روزگار کے بہت سے نئے امکانات پیدا ہوں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003YLN9.jpg

 انہوں نے مزید کہا کہ منصوبوں کو مکمل کرنے کے روایتی طریقوں میں حصص داروں کے درمیان ہم آہنگی کی کمی کی نشاندہی کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس کی وجہ مختلف متعلقہ محکموں کے درمیان واضح معلومات کی کمی ہے۔ پی ایم گتی شکتی کی وجہ سے اب ہر کوئی مکمل معلومات کے ساتھ اپنا منصوبہ بنا سکے گا۔ اس سے ملک کے وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال میں بھی مدد ملے گی۔

جس پیمانے پر حکومت بنیادی ڈھانچے کو فروغ دے رہی ہے اس پر زور دیتے ہوئے  وزیر اعظم نے پی ایم گتی شکتی کی ضرورت پر زور دیا۔  وزیر اعظم نے بتایا کہ ’’سال 2013-14 میں، حکومت ہند کا راست سرمایہ جاتی خرج  تقریباً ڈھائی لاکھ کروڑ روپے تھا، جو سال 2022-23 میں بڑھ کر ساڑھے سات لاکھ کروڑ روپے ہو گیا ہے‘‘۔ انہوں نےمزید کہا کہ ’’بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی، نفاذ اور نگرانی کو پی ایم گتی شکتی سے ایک نئی سمت ملے گی۔ اس سے پروجیکٹوں کے وقت اور لاگت میں بھی کمی آئے گی‘‘۔

جناب مودی نے کہا  کہ کوآپریٹو فیڈرلزم کے اصول کو مضبوط کرتے ہوئے، ہماری حکومت نے اس سال کے بجٹ میں ریاستوں کی مدد کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے کا التزام  کیا ہے۔ ریاستی حکومتیں اس رقم کو ملٹی موڈل انفراسٹرکچر اور دیگر پیداواری اثاثوں پر استعمال کر سکیں گی۔ انہوں نے ناقابل رسائی پہاڑی علاقوں میں کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے کے لیے قومی روپ وے ڈیولپمنٹ پروگرام اور اس سلسلے میں پرائم منسٹر ڈیولپمنٹ انیشیٹو فار نارتھ ایسٹ (پی ایم ڈیوائن ) کا ذکر کیا۔ پی ایل آئی اقدام کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے نجی شعبے سے ملک کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کرنے کی اپیل کی۔

وزیر اعظم نے تبصرہ کیا کہ ’’آج بھی، بھارت  میں لاجسٹک لاگت کو جی ڈی پی کا 13 سے 14 فیصد سمجھا جاتا ہے۔ یہ دوسرے ممالک سے زیادہ ہے۔ بنیادی ڈھانچے کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں پی ایم گتی شکتی کا بہت بڑا رول ہے۔ وزیر اعظم نے اس بجٹ میں فراہم کردہ یونیفائیڈ لاجسٹک انٹرفیس پلیٹ فارم- یو ایل آئی پی کے بارے میں بات کی جسے مختلف سرکاری محکمے اپنی ضروریات کے مطابق ڈھال رہے ہیں، جس کی وجہ سے لاجسٹک لاگت میں کمی آئی ہے۔  انہوں نے مزید کہا  کہ یو ایل آئی پی  کے ذریعے 6 وزارتوں کے 24 ڈیجیٹل سسٹمز کو مربوط کیا جا رہا ہے۔ یہ ایک نیشنل سنگل ونڈو لاجسٹک پورٹل بنائے گا جو لاجسٹکس کی لاگت کو کم کرنے میں مدد کرے گا‘‘۔

وزیراعظم نے بہتر تال میل کے ذریعے لاجسٹکس کی کارکردگی کیلئے  ہر محکمے میں لاجسٹک ڈویژن اور بااختیار گروپ آف سیکرٹریز جیسے قدامات کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہماری برآمدات کو پی ایم گتی شکتی سے بھی بہت مدد ملے گی، ہمارے ایم ایس ایم ای  عالمی سطح پر مسابقتی ہونے کے قابل ہوں گے۔‘‘

بعد ازاں شمال مشرقی زونل کانفرنس سے  خطاب کرتے ہوئے،جناب  ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی ایک قابل ذکر پہل ہے، کیونکہ اس کا مقصد مختلف مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو ہموار اور مربوط کرکے بھارت  میں لاجسٹکس کی لاگت کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس غیر معمولی ماسٹر پلان کے ذریعے، پٹرولیم، ریلوے، ہائی ویز، یوٹیلیٹیز وغیرہ جیسے شعبوں میں بڑے منصوبے تیز رفتار اور موثر عملدرآمد کے لیے ایک مربوط رصور کا اشتراک کریں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004HRVP.jpg

جناب پوری نے کہا کہ ہم ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹیشن، لاجسٹکس اور سپلائی چین، شہری ترقی، بندرگاہوں اور یوٹیلیٹیز اور خدمات کے درمیان ہم آہنگی لانے کے قابل ہو جائیں گے تاکہ زندگی اور کاروبار کی آسانی دونوں میں  یکسر تبدیلی لائی جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی  اشیا اور خدمات ایکسپریس لین پر منتقل ہوں  گی اور بھارتی صنعت چین، تائیوان اور جنوبی کوریا جیسے مینوفیکچرنگ ہب کی برآمدی صلاحیتوں سے ہم آہنگ ہو سکے گی۔  وزیر موصوف نے کہا کہ ’’پی ایم گتی شکتی ملٹی ما ڈل کنیکٹیویٹی کو یقینی بنائے گی ۔ مثال کے طور پر، شمال مشرقی بھارت میں اگائے جانے والے تازہ پھل تیزی سے، استعمال کرنے والی منڈیوں اور خلیج  کی ضرورت کو پورا کریں گے۔ ‘‘

جناب پوری نے کہا کہ پیٹرولیم سیکٹر شمال مشرقی خطے کی صنعتی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی خطے  سے تیل کی پیداوار 2020-21 میں 4.11 ایم ایم ٹی سے اگلے 4 سالوں میں 6.85 ایم ایم ٹی تک پہنچنے کی توقع ہے جوکہ 67 فیصد کا اضافہ ہوگا ۔جناب  پوری نے مزید کہا کہ مستقبل قریب میں خطے میں زیرِ تلاش رقبہ دوگنا ہونے والا ہے، 4 سالوں میں خام تیل کی پیداوار میں 45 فیصد اور اسی مدت میں گیس کی پیداوار میں تقریباً 90 فیصد اضافہ متوقع ہے۔

تمام ریاستی حکومت کے رہنماؤں سے درخواست کرتے ہوئے کہ وہ ضروری پروجیکٹ کی منظوری اور ریاستی ایجنسیوں کے تعاون کے ذریعے اس تبدیلی کے مشن میں اپنا تعاون فراہم کریں، جناب پوری نے کہا کہ کامیابی کے لیے،  امداد باہمی پر مبنی وفاقیت کی روح کے ساتھ اس خواب کو ریاستی اور مرکزی حکومتوں کے درمیان ٹیم ورک کے جذبے  ذریعے پورا کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر ہمنتا بسوا سرما نے کہا کہ وزیر اعظم نے ملک کی ترقی میں ایک مثالی تبدیلی لائی ہے، اور پی ایم جی ایس سے لوگوں کو کافی فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرق چکن نیک کے ذریعے ملک کے باقی حصوں سے جڑا ہوا ہے، اس لیے کنیکٹیویٹی کے لیے یہ ماسٹر پلان اپنی نوعیت کے اعتبار سے  منفرد ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف وزیر اعظم کے عظیم وژن کی نمائندگی کرتا ہے بلکہ اسے مناسب بجٹ  وسائل کی بھی حمایت حاصل ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ حکومت آسام اس اسکیم کے لیے پوری طرح سے تیار ہے، ڈاکٹر سرما نے بتایا کہ ریاست نے پہلے ہی اس کے لیے ایک ادارہ جاتی فریم ورک تیار کر لیا ہے اور صلاحیت کی تعمیر بھی شروع کر دی ہے۔ ماسٹر پلان کی تیاری میں مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے ٹھوس نتائج برآمد ہوں گے۔ آسام کے وزیر اعلیٰ نے سرمایہ جاتی اخراجات کے لیے فنڈ فراہم کرنے کے لیے مرکز کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ڈاکٹر سرما نے کہا کہ ریاست تیل اور گیس کے شعبے میں ای اینڈ پی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے تمام حصص داروں کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005BV4D.jpg

جناب رامیشور تیلی نے کہا کہ سڑکوں، ریل، پائپ لائنوں اور آبی گزرگاہوں کے ذریعے رابطہ ترقی کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی سپلائی چین میں شامل تمام ایجنسیوں کو اکٹھا کرے گا ۔ اس سے ملک مضبوط ہو گا اور عالمی معیار تک پہنچ سکے گا۔ جناب تیلی نے خوشی کا اظہار کیا کہ گوہاٹی میں پی ایم گتی شکتی پر کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی خطہ تیل اور گیس کے شعبے میں ہمیشہ سب سے آگے رہا ہے۔ تیل اور گیس کی تلاش، نقل و حمل اور مارکیٹنگ ، روزگار پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ہنر مندی کی ترقی کا باعث بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی متوازن ترقی فراہم کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ ریاستیں پی ایم گتی شکتی کے بارے میں مزید بیداری پیدا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں انفارمیشن ٹکنالوجی کا استعمال کرنا چاہئے، جس کا اسکیم میں زیادہ کردار ہوگا۔

شری منوج کانتی دیب نے کہا کہ یہ اسکیم بنیادی ڈھانچے کی ترقی، تمام قسم کے رابطے کے ساتھ ساتھ کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے میں مدد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تریپورہ بنیادی طور پر زراعت پر مبنی ریاست ہے، اور پی ایم جی ایس کے ذریعے بہتر کنیکٹیویٹی وہاں مزید صنعتوں کے قیام میں مدد دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ملک کے ہر شہری کو فائدہ پہنچے گا، اور ملک کو ایک نئی سمت ملے گی۔

شری وی کاشیہو سنگتم نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی ناگالینڈ کے معدنی وسائل کی بہتر تلاش میں مدد کرے گی ۔ اس سے کاروبار کرنے میں آسانی ہوگی اور نئے مواقع کھلیں گے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ شمال مشرقی ریاستوں کو اس سے کافی فائدہ پہنچے گا، انہوں نے کہا کہ اس سے پروجیکٹوں کی بروقت تکمیل ہوگی اور معاشی فوائد حاصل ہوں گے۔

شری کنگا نیما لیپچا نے کہا کہ ایجنسیوں کی کثرت ناقص منصوبہ بندی اور بری عمل درآمد کا باعث بنتی ہے۔ گتی شکتی ایک مثبت تبدیلی لائے گی، اور ملک، خاص طور پر پہاڑی اور چھوٹی ریاستوں کی ترقی میں مدد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سکم اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی پوری کوشش کرے گا۔

پی ایم گتی شکتی - ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کے لیے قومی ماسٹر پلان بنیادی طور پر ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جو 16 وزارتوں کو مربوط منصوبہ بندی اور بنیادی ڈھانچے کے کنیکٹیویٹی پروجیکٹوں کے مربوط نفاذ کے لیے اکٹھا کرتا ہے۔ ہر وزارت اور سرکاری محکمہ متوازن اور ہم آہنگی کے لیے جاری اور آنے والے منصوبوں کے بارے میں معلومات تک رسائی حاصل کر سکے گا۔

عزت مآب وزیر اعظم نے 13 اکتوبر 2021 کو نئی دہلی میں ایک تقریب میں ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کے لیے قومی ماسٹر پلان کا آغاز کیا تھا۔ اس کے بعد، 21 اکتوبر 2021 کو، اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے) نےپی ایم  گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کو منظوری دی جس میں ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے رولنگ  آؤٹ کی خاطر ادادہ جاتی فریم ورک ، نفاذ، نگرانی اور سپورٹ میکانزم  شامل ہے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.2085



(Release ID: 1801909) Visitor Counter : 154


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Punjabi