سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

تکنیکی مہارت سے متعلق  خواتی کے باوقار قومی ایوارڈ -2022کے لئے بھارتی خاتون سائنسدانوں اور صنعت کاروں سے درخواستیں طلب کی گئیں

Posted On: 31 JAN 2022 3:39PM by PIB Delhi

نئی دہلی،31جنوری؍2022

بھارتی خاتون سائنسدانوں اور صنعت کاروں سے درخواستیں طلب کی گئیں ہیں، تاکہ ان میں سے بعض چنندہ خواتین کو، خواتین کے تکنیکی مہارت سے متعلق باوقار قومی ایوارڈ -2022 سے نوازا جاسکے۔یہ ایوارڈ مستقبل  کی نوجوان لڑکیوں کے لئے ترغیب سے متعلق کہانیوں کو آگے بڑھانے اور ان کی تشہیر اور تاثر پیدا کرنے کی غرض سے دیا جاتا ہے۔

آزادی کا امرت مہوتسو کے خاص موقع پر سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے  کے قانون اہمیت کے حامل ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ  بورڈ نے اختراعی دیسی ٹیکنالوجیز کو تجارت پر مبنی بنانے میں خاتون سائنسدانوں اور صنعت کاروں کے غیر معمولی تعاون  کی عزت افزائی کی غرض سے یہ ایوارڈ تشکیل  دیا ہے۔ یہ ایوارڈز 8مارچ 2022ء کو خواتین کے بین الاقوامی دن کے موقع پر پیش کیا جائے گا۔

اس ایوارڈ کو دو زمروں ، یعنی  ترجمے سے متعلق تحقیق میں مہارت کے لئے  خاتون سائنسدانوں کے  ایوارڈ اور خاتون صنعت کاروں کے  ایوارڈ کے تحت زمرہ بندی کی گئی ہے۔ یہ دونوں ایوارڈ سینئر(45 سال اور اس سے زیادہ) اور نوجوان(45 سال سے کم عمر) کے دو ذیلی زمروں میں پیش کئے جائیں گے۔ ایوارڈ حاصل کرنے والی  سینئر خواتین کو 3لاکھ روپے کا نقد انعام اور نوجوان خواتین کو ایک لاکھ روپے کا انعام دیا جائے گا۔

سائنس، ٹیکنالوجی اور صنعت کاری کے شعبے میں بھارتی خواتین کا تعاون بے مثال رہا ہے اور انہوں نے ثابت کردیا ہے کہ وہ صنعت کاری کے شعبے میں نہایت اہل اور کامیاب   ہیں،  کاروبار چلا سکتی ہیں اور انتھک کام کرسکتی ہیں۔دیہی بھارت میں بھی خاتون صنعت کاروں نے کامیابیاں حاصل کی ہیں اور مختلف شعبوں میں قائد بن کر ابھری ہیں اور ثابت کیا ہے کہ وہ مستقبل کی نسلوں کے لئے باصلاحیت سرپرست ہیں۔

سبھی شعبوں میں خواتین کا گرانقدر تعاون صدیوں سے ثابت ہے اور ان میں سے سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں انہوں نے سب سے زیادہ پیش رفت کی ہیں۔ایک ریاضی داں اور نجومی   لیلا وتی، 1977ء میں پدم  شری ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی سائنسداں جانکی اَمّل ، جنوبی ایشیاء کی پہلی خاتون فیزیشین ، جنہوں نے مغربی طریقہ علاج میں تربیت حاصل کی ہے، کادمبنی گانگولی، ایک بھارتی فیزیشین اور محکمہ موسمیات کی ماہر اور بھارتی محکمہ موسمیات کی سابق ڈی ڈی جی اَنّا منی، پہلی ٹیسٹ ٹیوب بے بی پیدا کرنے والی پہلی ہندوستانی خاتون اِندرا ہندوجا، بایوکون لمٹیڈ کی چیئرمین اور مینجنگ ڈائریکٹر کرن مجومدار شاہ ، پہلی بھارتی خلاء باز کلپنا چاولہ، ڈی ایس ٹی کی قیادت کرنے والی پہلی خاتون سیکریٹری ڈاکٹر رینو سوروپ اور او این جی سی کی پہلی خاتون سی ایم ڈی ڈاکٹر اَلکا متّل  نے خلاء، میڈیکل سائنس، بایوٹیکنالوجی، موسمیات جیسے بہت سے شعبوں میں خاطر خواہ تعاون کیا ہے۔انہوں نے بار بار یہ بات ثابت کی ہے کہ معلومات ، علم اور وسائل تک  مواقع اور رسائی سے بہت کچھ فرق پڑ سکتا ہے۔

حکومت ہند، بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ، ’’کرن‘‘(سرپرستی کے ذریعے تحقیقی  پیش رفت میں علم کی شمولیت )، ’’گتی‘‘-اداروں کی کایا پلٹ کے لئے صنفی پیش رفت اور خاتون سائنسدانوں سے متعلق دیگر کئی اسکیموں اور پہل قدمیوں کے ذریعے سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں خواتین کو بااختیار بنانے پر مسلسل توجہ مرکوز کررہی ہے۔ان تمام اسکیموں کا مقصد بھارتی خواتین کی صلاحیت میں معاونت کرنا ہے اور سائنس و ٹیکنالوجی کے محکمے نے سائنس کے شعبے میں با صلاحیت خواتین کی معاونت کرنے میں ایک کلیدی رول ادا کیا ہے۔

درخواست دینے کےلئے امیدوار ویب سائٹ www.tdb.gov.in پر رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔  

امیدوار 15فروری 2022ء کی شام 5بجے تک درخواست دے سکتے ہیں۔

 

005.png

 

*************

ش ح-ع م– ن ع

U. No.2079



(Release ID: 1801762) Visitor Counter : 132


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Gujarati