کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

ڈاکٹر من سکھ منڈاویا نے بلک ڈرگس پی ایل آئی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی کمپنی کے نمائندوں سے بات چیت کی


بلک ڈرگس پی ایل آئی اسکیم کے تحت 3,685 کروڑ  روپےکی سرمایہ کاری کے ساتھ 33 اہم اے پی آئی کے لیے 49 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی

Posted On: 25 FEB 2022 7:54PM by PIB Delhi

 

 

نئی دہلی۔ 25 فروری       کیمیکل اورفرٹیلائزر کے مرکزی وزیرجناب منسکھ منڈاویانے آج ورچوئل طریقے سے بلک ڈرگس پی ایل آئی اسکیم کے استفادہ کنندگان کی کمپنی کے نمائندوں سے بات چیت کی۔ اس موقع پر وزیرمملکت بھگونت کھوبا بھی موجود تھے۔

حکومت ہند نے شناخت شدہ اہم ادویات کے شعبے میں خود انحصاری حاصل کے لیے مارچ 2020 میں بلک ڈرگس کے لیے پی ایل آئی اسکیم کا اعلان کیا تھا۔ اس کے لیے نوٹیفکیشن اور اسکیم کے رہنما خطوط 27 جولائی 2020 کو جاری کیے گئے تھے۔ بلک ڈرگس پی ایل آئی اسکیم  کے تحت33 اہم اے پی آئی کے لیے 3,685 کروڑ روپے کی  پرعزم سرمایہ کاری کے ساتھ کل 49 پروجیکٹوں کی منظوری دی گئی ہے۔

بلک ڈرگس کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت اب تک منظور کیے گئے 49 پروجیکٹوں میں سے، 335 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری اور 16,021 میٹرک ٹن کی سالانہ پیداواری صلاحیت والے  8 پروجیکٹوں کو اب تک شروع کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، 504 کروڑ روپے کی پرعزم سرمایہ کاری اور 18,614 میٹرک ٹن کی سالانہ پیداواری صلاحیت کے حامل 12 منصوبے تجارتی پیداوار کے لیے تکمیل کے اعلیٰ مرحلے میں ہیں اور 31 مارچ 2022 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

ابتدائی طور پر، ان 20 پروجیکٹوں کے تمام نمائندوں نے کووڈ – 19 وبائی مرض کے باوجود ان پروجیکٹوں کو زمینی سطح پر اتارنے اور انہیں شروع کرنے کی کوششیں پیش کی تھیں اور مختلف مسائل کو حل کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے دی گئی حمایت کی تعریف کی تھی۔

مرکزی وزیر نے خود انحصار ہندوستان کے لیے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق اہم ادویات میں خود انحصاریت حاصل کرنے کے پیش نظر اس کامیابی کے لیے صنعت کے نمائندوں کی ستائش کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان میں ادویات ساز کا شعبہ ایک کاروباری منصوبہ ہونے کے علاوہ سماجی اور منصوبہ جاتی اہمیت کا ایک شعبہ بھی ہے۔ انہوں نے کووڈ کے دور میں نہ صرف ملکی بلکہ عالمی سطح پر بھی ادویات سازی کے شعبہ کے ذریعہ ادا کیے گئے اہم رول  کا ذکر کیا ۔ انہوں نے معیاری اور کفایتی ادویات  کے لیے اس شعبہ کی عہد بستگی کا ذکر کیا ۔ انہوں نے صنعت کو  پائیدار عالمی مسابقت کے لیے تحقیق اور اختراع کے شعبے میں سرمایہ کاری اور  مناسب وسائل مختص کرنے کی حوصلہ افزائی کی۔

وزیر مملکت نے  ان صنعتوں کی تعریف کرتے ہوئے، بقیہ پروجیکٹوں کو  زمینی سطح پر اتارنے اور تجارتی پروڈکشن شروع کرنے کی درخواست کی ہے۔

ابتدائی طور پر، اس اسکیم کی پروجیکٹ مینجمنٹ ایجنسی، آئی ایف سی آئی لمیٹڈ نے اس کے بارے میں ایک جائزہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اہل مصنوعات کی 44,000 میٹرک ٹن کی مطلع شدہ صلاحیت کے مقابلے، صنعتوں نے 83,000میٹرک ٹن  سے زیادہ کی سالانہ صلاحیت کا عہد کیا ہے۔

محکمہ کے افسران نے یہ بھی بتایا کہ اس سکیم کے تحت باقی 10 اہل مصنوعات کے لیے تیسرے دور کی درخواستیں طلب کی گئی  ہیں، جن کی آخری تاریخ 13 مارچ 2022 ہے۔ انہوں نے بتایا کہ  صنعتوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنے کے لیے درخواست دیں۔

اجلاس میں فارماسیوٹیکل سیکرٹری اور محکمہ کے دیگر حکام نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ سینٹریینٹ فارما سیوٹیکل انڈیا پرائیوٹ لمیٹیڈ، میگھ منی ایل ایل پی ، ایمنار فارما پرائیوٹ لمیٹیڈ ، آندھرا  آرگینکس لمیٹڈ، ہیٹرو گروپ، سادھنا نائٹرو کیم لمیٹڈ اور شری پتی فارماسیوٹیکلز لمیٹڈ کے نمائندوں نے بھی میٹنگ میں شرکت کی اور کووڈ کے دور حکومت کی طرف سے شروع کی گئی اس اسکیم کی ستائش کی۔ جن بلک ڈرگ یونٹوں کو پہلے ہی شروع کیا جا چکا ہے ، ان میں سی ڈی اے ، پیرا  امینو فینول ، ایٹورواسٹن ، سلفا ڈیجن، آکس کاربازپن ، لیوو فلوکساسن ، کاربی ڈوپا  اور لیووڈوپا  شامل ہیں ۔ ان کی کل صلاحیت 16000 میٹرک ٹن سے زیادہ ہے  اور ان پر 335 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری  کی گئی ہے۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-2024



(Release ID: 1801441) Visitor Counter : 183


Read this release in: English , Hindi , Telugu