وزارت دفاع

وزارت دفاع نے ’ دفاع میں آتم نربھرتا – کارروائی پر زور ‘ کے موضوع پر بجٹ کے بعد ویبینار کا انعقاد کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے افتتاحی خطبہ دیا ؛ کہا حالیہ برسوں میں دفاع کے سیکٹر میں آتم نربھرتا پر زور بجٹ میں پوری طرح واضح ہے

اس سال کا بجٹ ریسرچ ، ڈیزائن اور مینو فیکچرنگ کے فروغ کے لئے ملک کے اندر فعال ماحول تیار کرنے کا ایک بلو پرنٹ ہے: پی ایم

اپنے اختتامی خطاب میں وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے صنعت کی قیادت میں آر اینڈ ڈی کی کوششوں کو فروغ دینے کے لئے مالی سال 23-2022 ء کے دوران میک-1 کے تحت کم از کم پانچ پروجیکٹوں کی منظوری کا اعلان کیا

اسٹارٹ اَپس کی مدد کے لئے 1.5 کروڑ روپئے سے زیادہ کے 10 کروڑ روپئے تک کے پروجیکٹوں میں مدد کے لئے آئی ڈیکس پرائم کا اعلان کیا گیا

وزیر دفاع نے دفاعی مینو فیکچرنگ اور آر اینڈ ڈی میں آتم نربھرتا حاصل کرنے کے لئے صنعت ، اسٹارٹ اَپس اور اکیڈمیوں کو حکومت کے ساتھ تعاون پر زور دیا

Posted On: 25 FEB 2022 3:25PM by PIB Delhi

نئی دلّی ،25 فروری / وزارت دفاع نے 25 فروری ، 2022 ء کو مرکزی بجٹ 23-2022 ء میں کئے گئے اعلانات پر ’ دفاع میں آتم نربھرتا – کارروائی پر زور ‘ کے موضوع پر بجٹ  کے بعد ایک ویبینار کا انعقاد کیا۔ وزارت دفاع سے متعلق مرکزی بجٹ  23-2022 ء  نے  دفاع میں آتم نربھرتا کو مزید تحریک دی ہے اور ویبینار کا مقصد دفاعی شعبے میں حکومت کے مختلف اقدامات کو آگے بڑھانے میں تمام  فریقوں کو شامل کرنا تھا۔

         وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویبینار  میں افتتاحی خطبہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ  ویبینار کا موضوع ’ دفاع میں آتم نربھرتا – کارروائی پر زور ‘ ملک کے موڈ کی عکاسی کرتا ہے ۔ دفاع کے شعبے میں آتم نربھرتا  کو  مستحکم کرنے کی خاطر حالیہ برسوں کی کوششیں ، اس سال کے بجٹ میں پوری طرح واضح ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ہندوستان کی دفاعی مینو فیکچرنگ غلامی کے دور میں اور آزادی کے فوراً بعد بھی کافی مضبوط تھی۔ دوسری جنگ عظیم میں ہندوستان میں بنے ہتھیاروں نے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ بعد کے سالوں میں ہماری یہ صلاحیت  میں زوال آیا لیکن  اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صلاحیتوں کی نہ تو اس وقت کی تھی اور نہ اب ہے ۔

         وزیر اعظم نے مخالفوں کو چوکانے والے عناصر رکھنے کے لئے منفرد دفاعی نظام کی اہمیت پر زور دیا ۔  انہوں نے کہا کہ انفرادیت اور حیران کن عناصر صرف اس وقت ہو سکتے ہیں ، جب ساز و سامان  آپ کے اپنے ملک میں تیار کیا جائے ۔  وزیر اعظم نے  کہا کہ اس سال کے بجٹ میں ملک میں تحقیق، ڈیزائن اور مینو فیکچرنگ کو فروغ دینے کا ایک فعال نظام تیار کرنے کا بلیو پرنٹ موجود ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ دفاع کے تقریباً 70 فی صد بجٹ کو صرف گھریلو صنعت کے لئے رکھا گیا ہے ۔

 

PIC20TLI.jpg

 

وزارت دفاع نے اب تک 200 سے زیادہ دفاعی پلیٹ فارم  اور ملک میں تیار  ہونے والے ساز و سامان کی مثبت فہرست جاری کی ہے۔ اس اعلان کے بعد ، وزیر اعظم نے بتایا کہ گھریلو خریداری کے لئے 54 ہزار کروڑ روپئے کے معاہدوں پر دستخط کئے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ ، 4.5 لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ کے  ساز و سامان کی خریداری کا عمل مختلف مراحل میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیسری فہرست جلد آنے کی توقع ہے۔

         وزیر اعظم نے ہتھیاروں کی خریداری کے لئے طویل عرصے تک جاری رہنے والے عمل پر افسوس کا اظہار کیا ، جس کے نتیجے میں عام طور پر ، جب تک کہ وہ ہتھیار استعمال کے لئے شامل کئے جاتے تھے ، اُس وقت تک تاخیر کی وجہ سے وہ پرانے ہو جاتے تھے ۔  انہوں نے  زور دے کر کہا کہ اس کا حل  آتم نربھر بھارت اور ’ میک اِن انڈیا ‘ میں ہے ۔ وزیر اعظم نے آتم نربھرتا کو ذہن میں رکھتے ہوئے فیصلے کرنے کے لئے مسلح افواج کی ستائش کی۔ وزیر اعظم نے ہتھیاروں اور ساز و سامان سے متعلق معاملات میں جوانوں کے احساسات اور فخر کو بلند رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ۔  انہوں نے کہا کہ یہ اُس وقت ہی ممکن ہے ، جب ہم ان شعبوں میں آتم نربھر ہوں ۔

         وزیراعظم نے آرڈیننس فیکٹریوں کو ترقی اور عہد بستگی کی شاندار مثال بننے پر ستائش کی ۔ انہوں نے ، اِس بات پرخوشی کا اظہار کیا کہ پچھلے سال دفاع کی ، جو سات نئی کمپنیاں قائم کی گئی تھیں ، وہ تیزی سے اپنا کاروبار بڑھا رہی ہیں اور نئے بازاروں تک پہنچ رہی ہیں ۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ہم نے 5 – 6 برسوں میں دفاعی بر آمدات کو چھ گنا بڑھا دیا ہے ۔ آج ہم  میڈ اِن انڈیا  دفاعی ساز و سامان اور خدمات 75 سے زیادہ ملکوں کو فراہم کر رہے ہیں ۔

 

 

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے اختتامی خطبہ دیا ۔ انہوں نے ’ آتم نربھر بھارت ‘کے مقصد کو حاصل کرنے اور ’ شریشٹھ بھارت‘ کے حصول کے لئے افرادی قوت میں ایک نیا جوش پیدا کرنے میں ان کی قیادت اور رہنمائی کے لئے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ویبینار بجٹ کے اعلانات میں تیزی لائے گا اور ان پر تیزی سے عمل درآمد کی راہ ہموار کرے گا۔ انہوں نے ہندوستان کو عالمی دفاعی مینوفیکچرنگ کا مرکز بنانے کے حکومت کے ارادے کو تقویت دینے کے لئے قیمتی معلومات فراہم کرنے کے لئے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔  انہوں نے صنعت اور اسٹارٹ اپس کی ہمت افزائی کے لئے کئی اعلانات  کئے ، جو مندرجہ ذیل ہیں :

  1. مالی سال 23-2022 ء  کے دوران میک-I کے تحت کم از کم پانچ پروجیکٹوں کی منظوری دی جائے گی تاکہ صنعت کی قیادت میں آر اینڈ ڈی کی کوششوں کو فروغ دیا جاسکے۔
  2. ڈی جی ایکویزیشن کے تحت نگرانی کا ایک نظام قائم کیا جائے گا، جس میں تینوں فوجوں کے نمائندے شامل ہوں گے   ، جو بجٹ  کے اہداف کی نگرانی کریں گے ، خاص طور پر پرائیویٹ انڈسٹری اور سٹارٹ اپس کے لئے، تاکہ اس کا مکمل استعمال ہو سکے۔
  3. کیو اے کے عمل میں اصلاحات  کی جائیں گی  تاکہ  اسے غیر مداخلتی ، روک تھام پر مبنی اور انسپکٹر راج سے آزاد بنایا جا سکے  ۔
  4. آئی ڈیکس پرائم  دفاع کے شعبے میں مسلسل بڑھنے والے اسٹارٹ اَپس کو 1.5 کروڑ روپئے سے زیادہ  10 کروڑ روپئے تک کی ضروری امداد فراہم کرنے کے پروجیکٹوں کی مدد کرے گا ۔

دفاع  کے شعبے میں ’ آتم نربھرتا ‘حاصل کرنے کی خاطر آر اینڈ ڈی اور ٹیکنالوجیوں کے فروغ کو لازمی قرار دیتے ہوئے، جناب راج ناتھ سنگھ نے صنعت، آر اینڈ ڈی کے اداروں ،  اسٹارٹ اپس اور اکیڈمیوں پر زور دیا کہ وہ جدید دفاعی ٹیکنالوجی کی ترقی کے لئے ایک دوسرے کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھائیں اور ہندوستان کو دفاع ٹیکنا لوجی میں بھی آتم نربھر بنائیں۔  انہوں نے کہا کہ 23-2022 ء کے سالانہ بجٹ میں اعلان کیا گیا ہے کہ دفاع کے آر اینڈ  ڈی کو صنعت، اسٹارٹ اپس اور اکیڈمیوں  کے لئے کھول دیا جائے گا۔ دفاعی تحقیق و ترقی کے بجٹ کا 25  فی صد حصہ بھی  ، اس مقصد کے لئے مختص کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ویبینار کے دوران وسیع بحث  دیکھ کر مجھے بے حد خوشی  محسوس ہوئی ۔

         وزیر دفاع نے دفاعی صنعت کی ممکنہ ترقی اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ’میڈ ان انڈیا‘ برانڈ بنانے کے لئے مقامی مصنوعات کی جانچ، ٹرائل اور سرٹیفیکیشن کے لئے مناسب سہولیات اور بنیادی ڈھانچے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے، حکومت نے وزارت دفاع اور اس کی مختلف تنظیموں کی طرف سے پیش کردہ ٹرائل، ٹیسٹنگ اور سرٹیفیکیشن کی سہولیات اور خدمات کی اجازت، ریگولیٹ، فروغ، ہینڈ ہولڈاور نگرانی کے لئے ایک خود مختار گورننگ باڈی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ فریقین نے اس فیصلے کے بارے میں کھل کر تبادلہ ٔخیال کیا ہے ، جو اس  ادارے کو حتمی شکل دینے میں حکومت کی رہنمائی کرے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ملک کو  آتم نربھر اور عالمی مینوفیکچرنگ مرکز بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

         جناب راج ناتھ سنگھ نے اس حقیقت کی بھی ستائش کی کہ  گھریلو آر اینڈ ڈی  شروع کرنے کے لئے اسپیشل پرپز وہیکل ( ایس پی وی )  ماڈل پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پرائیویٹ صنعت کی طرف سے جلد ہی ایس پی وی ماڈل کے ذریعے ڈی آر ڈی او اور دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر فوجی پلیٹ فارم اور آلات کے ڈیزائن اور ترقی کے لئے  کئی منصوبے شروع کئے جائیں گے۔

 

PIC66GY4.jpg

 

          وزیر دفاع نے مزید کہا کہ درآمدات کو کم کرنے اور مسلح افواج کو گھریلو ٹیکنالوجی کے ساتھ جدید بنانے کے حکومت کے عزم کو ، اس بجٹ میں مزید تقویت دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ ہم گھریلو صنعت کے لئے کیپٹل پروکیورمنٹ بجٹ میں بتدریج اضافہ کر رہے ہیں، جس میں کیپٹل پروکیورمنٹ بجٹ کا 68 فی صد حصہ 23-2022 ء کے لئے مختص کیا گیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ گھریلو صنعت  اس اضافی بجٹ کو پوری طرح استعمال کرنے کی صلاحیت رکھی  ہے ۔  میں نے انہیں یقین دلایا ہے کہ حکومت ’ میک ان انڈیا  ‘ کو فروغ دینے کے لئے اپنی صنعت کی حامی پالیسی اقدامات کو مزید جوش و جذبے کے ساتھ جاری رکھے گی۔‘‘ جناب راج ناتھ سنگھ نے پرائیویٹ صنعت ، اسٹارٹ اپس اور اکیڈمیوں  پر زور دیا کہ وہ ڈی آر ڈی او/ ڈی پی ایس یو اور وزارت دفاع کی دیگر تنظیموں کے ساتھ  ہاتھ ملانے کے لئے آگے آئیں تاکہ دفاعی مینوفیکچرنگ اور آر اینڈ ڈی میں مزید بلندیاں حاصل کی جاسکیں۔

         دفاع کے وزیر مملکت جناب اجے بھٹ، دفاعی سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار، فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل وی آر چودھری، آرمی کے نائب سربراہ لیفٹیننٹ جنرل منوج پانڈے، بحریہ کے نائب سربراہ وائس ایڈمرل ایس این گھورمڈے، مالیاتی مشیر (دفاعی  خدمات) جناب سنجیو متل اور وزارت دفاع کے دیگر سینئر سول اور فوجی حکام اس موقع پر موجود تھے۔

         ویبینار میں وزارت دفاع، دفاعی صنعت، اسٹارٹ اپس، اکیڈمیوں ، دفاعی راہداریوں سے تعلق رکھنے  والے نامور مقررین اور ماہرین کے ساتھ پینل ڈسکشنز اور  فریقین کے ساتھ  گفتگو کے اجلاس  منعقد کئے گئے ۔ ویبینار  میں مندرجہ ذیل چار موضوعات پر اجلاس منعقد کئے گئے:

  1. گھریلو صنعت کے لئے کیپٹل پروکیورمنٹ بجٹ میں ترقی پذیر اضافہ – (مواقع اور چیلنجز) ۔
  2. ملک میں ہمہ جہت دفاعی آر اینڈ ڈی ماحولیاتی نظام تیار کرنا ۔
  3. ڈی آر ڈی او اور دیگر تنظیموں کے ساتھ صنعتوں کے ذریعہ خصوصی مقاصد والی کمپنیاں ( ایس پی  وی ) ۔
  4. وسیع پیمانے پر جانچ اور سرٹیفیکیشن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے  ایک خود مختار مجاز ادارے کا قیام ۔

 

ان اجلاسوں کی منصوبہ بندی ، اس طرح کی گئی تھی کہ بجٹ اعلانات  پر مقررہ وقت میں نفاذ کے طریقۂ کار تیار کرنے کی خاطر فریقین کے ساتھ ایک جامع بات چیت کا موقع فراہم کیا جا سکے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  1998



(Release ID: 1801270) Visitor Counter : 142


Read this release in: English , Hindi