سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

آب و ہوا کی تبدیلی مستقبل میں چنے کی خشک جڑوں کے سڑنے جیسی بیماریوں کے لئے مٹی سے پیدا ہونے والے پودوں کے پیتھوجینس کا باعث ہے

Posted On: 24 FEB 2022 2:43PM by PIB Delhi

نئی دہلی:24 فروری،2022۔بھارت کے سائنسدانوں نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ اعلی درجہ حرارت کی خشک سالی کے حالات اور مٹی میں نمی کی کم مقدار خشک جڑوں کی سڑن (ڈی آر آر) کے لیے سازگار حالات ہیں، یہ بیماری جڑوں کو نقصان پہنچاتی ہے یا چنے کے تنے کو بند کر دیتی ہے۔ یہ عمل مزاحمتی خطوط کی ترقی اور بہتر انتظامی حکمت عملی کے لیے مفید ثابت ہوگا۔

خشک جڑوں کی سڑنے کی بیماری جوش میں کمی، پتوں کی ہلکی رنگت، کمزور نئی نشوونما اور ٹہنی کے ڈی بیک کا سبب بنتی ہے۔ اگر جڑوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچے تو پتے اچانک مرجھا جاتے ہیں اور درخت پر سوکھ جاتے ہیں۔ بڑھتا ہوا عالمی اوسط درجہ حرارت بہت سے نئے پودوں کی بیماری پیدا کرنے والے پیتھوجینس کی ظاہری شکل کا باعث بن رہا ہے جس کے بارے میں اب تک سنا نہیں گیا تھا، ان میں سے ایک میکروفومینا فیزولینا ہے، جو مٹی سے پیدا ہونے والا ایک نیکروٹروفک ہے جو چنے میں جڑوں کو سڑنے کا سبب بنتا ہے۔ فی الحال بھارت کی وسطی اور جنوبی ریاستوں کی شناخت 5 سے 35 فیصد تک بیماری کے معاملے کے ساتھ چنے کے ڈی آر آر ہاٹ سپاٹ کے طور پر کی گئی ہے۔

پیتھوجین کی تباہ کن صلاحیت اور مستقبل قریب میں وبائی صورتحال کے حقیقی امکان پر غور کرتے ہوئے آئی سی آر آئی ایس اے ٹی میں ڈاکٹر ممتا شرما کی قیادت میں ایک ٹیم نے چنے میں ڈی آر آر کے پیچھے سائنس دریافت کرنے کے لئے ایک سفر کا آغاز کیا۔

اس بیماری کی قریب سے نگرانی کرنے والی ٹیم نے نشاندہی کی کہ 30 سے ​​35 ڈگری کے درمیان زیادہ درجہ حرارت، خشک سالی اور 60 فیصد سے کم مٹی میں نمی خشک جڑوں کے سڑنے (ڈی آر آر) کے لیے سازگار حالات ہیں۔

محکمہ برائے سائنس اور ٹیکنالوجی، حکومت ہند کے تعاون اور مالی اعانت سے آئی سی آر آئی ایس اے ٹی کے آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق مہارت کے مرکز میں اس کام نے موسمیاتی عوامل کے ساتھ اس بیماری کا قریبی تعلق ثابت کیا۔ اس کے نتائج ’فرنٹیئرز ان پلانٹ سائنس‘ میں شائع کیے گئے ہیں۔

سائنسدانوں نے وضاحت کی کہ میکروفومینا ماحولیاتی حالات کی ایک وسیع رینج میں زندہ رہتا ہے، یہاں تک کہ درجہ حرارت، مٹی کے پی ایچ اور نمی کی انتہا پر بھی۔ چنے میں ڈی آر آر پھول اور پھلی کے مراحل کے دوران بہت زیادہ پایا جاتا ہے جو اعلی درجہ حرارت اور خشک سالی کے حالات کے ساتھ موافق ہوتا ہے۔ اب وہ مزاحمتی خطوط اور بہتر انتظامی حکمت عملی کی ترقی کے لئے مطالعہ کو استعمال کرنے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔

ٹیم ایک سالماتی نقطہ نظر سے شناخت شدہ بیماری کے موافق حالات کو حل کرنے کی بھی کوشش کر رہی ہے۔ جین ایکسپریشن اسٹڈیز میں ایک حالیہ پیش رفت میں سائنسدانوں نے چٹائینیز اور اینڈوچیٹینیس جیسے انزائمز کے لئے چنے کے چند امید افزا جینز کی شناخت کی ہے، جو ڈی آر آر انفیکشن کے خلاف کچھ حد تک دفاع فراہم کر سکتے ہیں۔

 

 آئی سی آر آئی ایس اے ٹی کی ٹیم نے آئی سی اے آر تحقیقی اداروں کے ساتھ مل کر پودوں کی اس طرح کی مہلک بیماریوں سے لڑنے کے لئے کئی کثیر الجہتی طریقے بھی اپنائے ہیں، جن میں مسلسل نگرانی، پتہ لگانے کی بہتر تکنیک، پیشن گوئی کے ماڈلز کی ترقی، اسکریننگ اسیس وغیرہ شامل ہیں۔

Description: C:\Users\Admin\Downloads\Stress field.JPGDescription: C:\Users\Admin\Downloads\DSC_1743.jpg

  سٹریس فیلڈ (b)                                                       متاثرہ چنے کا پودا(a)

 

اشاعت کے لنکس:

https://doi.org/10.3389/fpls.2021.653265

https://www.icrisat.org/icrisat happenings

 مزید تفصیلات کے لیے ڈاکٹر ممتا شرما (mamta.sharma@cgiar.org) سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

 

-----------------------

 

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 1961



(Release ID: 1800949) Visitor Counter : 186