امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

باجرے کی شان کو واپس لانے کا عمل ملک کو تین شعبوں خوراک، تغدیہ اور معیشت میں آتم نربھر بنادیگا:جناب پیوش گوئل


جناب پیوش گوئل نے بھارت کو باجرے کا سب سے بڑا برآمدکنندہ ملک بنانے کیلئے چار منتر دیے

اگلے پانچ برس میں 20 لاکھ ہیکٹیئر رقبے میں تلہن کی کاشتکاری کی جائے گی

Posted On: 24 FEB 2022 3:46PM by PIB Delhi

نئی دہلی:24 فروری،2022۔صارفین کے اُمور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم، ٹیکسٹائل اور تجارت وصنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ باجرہ پر زور دینے کے ساتھ بھارت یوگا کی طرح اپنی جڑوں کی طرف واپس جارہا ہے۔

جناب پیوش گوئل نے کہا،‘‘باجرہ کی شان کو واپس لانے کا عمل ملک کو تین شعبوں خوراک، تغدیہ اور معیشت میں آتم نربھر بنادیگا’’۔

زرعی شعبے پر مرکزی بجٹ 2022 کی مثبت اثر پر وزیراعظم کے خطاب کے بعد جناب پیوش گوئل نے ‘اسمارٹ زراعت :باجرے کی شان کو واپس لانا؛خوردنی تیل میں آتم نربھرتا کی جانب بڑھنا’ کے موضوع پر ویبینار سے خطاب کیا۔

انہوں نے بھارت کو باجرے کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ملک بنانے کیلئے چار منتر دیے۔ ‘‘1) ریاستیں باجرہ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے متنوع فصلوں کیلئے کرناٹک کے پھلوں کے ماڈل کی کامیابی کو نقل کرسکتی ہیں، 2) باجرے کے حیاتیاتی جنگل بانی میں معیار اور مدد کو یقینی بنانے کیلئے جدیدترین ٹیکنالوجی فراہم کرنے کیلئے زرعی اسٹارٹ اپس کے ساتھ تعاون، 3) خاندانوں میں باجرے کے صحت اور تغذیاتی فوائد سے متعلق بیداری پیدا کرنے کیلئے مہمات کی شروعات اور 4) برانڈ انڈیا باجرے کو فروغ دینے کیلئے بین الاقوامی سطح پر رسائی۔’’

اس بات پرزور دیتے ہوئے کہ بھارت تمام 9 مشترکہ باجرے پیدا کرتا ہے، وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت دنیا بھر میں باجرے کی پیداوار کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک اور باجرہ برآمد کرنے والا بھی دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے متعدد اصلاحات کیے ہیں جس کی وجہ سے ایم ایس پی-کے ایم ایس 22-2021کے دوران کسانوں سے غذائی اجناس کی اب تک کی سب سے زیادہ خریداری ہوئی ہے جس سے 64 لاکھ کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔ اسی طرح آر ایم ایس22-2021 کے دوران تقریباً 48 لاکھ کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔

مرکز کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تقریباً دس ریاستوں کے 100 ضلعوں میں چاول کے تقریباً 4 لاکھ ہیکٹیئر  رقبے کو تلہن کی کاشتکاری کیلئے استعمال کیا جائیگا۔ اسی طرح تلہن کی سب سے زیادہ پیداوار کرنے والے 230 ضلعوں کی شناخت کی گئی ہے، اگلے پانچ برس میں تقریباً 20 لاکھ ہیکٹیئر رقبے کو تلہن کی کاشتکاری کیلئے استعمال کیا جائیگا۔

‘‘آج بھارت آتم نربھر بننے کی راہ پر گامزن ہے، اس مشن کے تحت حکومت بہترین فصلوں کے ساتھ خودکفیل کسان کے امیج کو حقیقت بنانے کیلئے کام کررہی ہے’’، جناب گوئل نے کہا کہ اسمارٹ ایگریکلچر کا مقصد کسانوں کیلئے لچکدار بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کیلئے نئے عہد میں تیزی کے ساتھ چھلانگ لگانے کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا ہے۔

محکمہ برائے زرعی تحقیق اور تعلیم(ڈی اے آر ای) کے سکریٹری اور زرعی تحقیق سے متعلق بھارتی کونسل (آئی سی اے آر) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر  ٹی مہاپاترا نے اپنے پرزنٹیشن کے دوران کہا کہ سال 2023 کو باجرے کے بین الاقوامی سال کے  طور پر اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فصلوں کی کٹائی کے بعد ویلو ایڈیشن، گھریلو کھپت میں اضافہ اور باجرے کے پروڈکٹ کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر برانڈنگ کیلئے مدد فراہم کی جائے گی۔

باجرے کی عالمی صورتحال :رقبہ اور پیداوار کے علاقے کے لحاظ سے (2019)

خطہ

رقبہ (لاکھ ہیکٹیئر)

پیداوار (لاکھ ٹن)

افریقہ

489

423

امریکہ

53

193

ایشیا

162

215

یوروپ

8

20

آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ

6

12

بھارت

138

173

دنیا

718

863

  • بھارت <170لاکھ ٹن پیدا کرتا ہے (ایشیا کا 80فیصد اور عالمی پیداوار کا 20فیصد)
  • عالمی فصل اوسط:1229 کلو گرام /ہیکٹیئر رقبہ، بھارت (1239 کلو گرام / ہیکٹیئر رقبہ)

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ملیٹس ریسرچ (آئی آئی ایم آر) کے ڈائرکٹر ولاس ٹوناپی نے باجرے کے بین الاقوامی سال 2023 کے بلیو پرنٹ کے بارے  میں بات کی۔اس کے بعد نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیوٹریشن (این آئی این) کی ڈائریکٹر ڈالر ہیم لتا نے باجرے کی پروڈکٹ کی غذائی قدروں پر بات کی، انڈین فیڈریشن آف کلینری ایسوسی ایشن  کے صدر ڈاکٹر منجیت گل نے باجرہ پروڈکٹ ریسپی ڈیولپمنٹ اینڈ پوپلرائزیشن کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا، این آئی ایف ٹی ای ایم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سی اننتھا راما کرشنن نے  باجرہ ویلیو ایڈیڈ پروڈکٹ کو فروغ دینے کے بارے میں بات کی، ایس ای اے کے صدر اتُل چترویدی نے خوردنی تیل میں خوف کفالت کے معاملے کے بارے میں بات کی، ایس او پی اے  کے چیئرمین دویش جین نے سویابین میں خودکفالت کے بارے میں بات کی جبکہ گودریج ایگروویٹ کے مینجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر بلرام سنگھ یادو نے آئل پام کے مستقبل کے موضوع پر اپنا لیکچر دیا۔

-----------------------

 

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 1963



(Release ID: 1800910) Visitor Counter : 161