دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

وزیر اعظم بجٹ کے مد نظر کل ’کوئی بھی شہری پیچھے نہ چھوٹے‘ موضوع پر ویبنار سے خطاب کریں گے


جناب فگن سنگھ کولستے بریک آؤٹ اجلاس ۔5 ’اینڈ ۔ٹو۔ اینڈ ڈیجیٹلائیزیشن کے توسط سے لینڈ گورننس کو آسان بنانا ‘کی صدارت کریں گے

Posted On: 22 FEB 2022 8:36PM by PIB Delhi

ذیلی موضوعات :

  • آئی ٹی پر مبنی ریکارڈ انتظام کی سہولت کے لئے خصوصی زمینی خطے کا شناخت نمبر (یو ایل پی آئی این) ۔
  • ’ایک ملک ،ایک رجسٹریشن  سافٹ وئیر ‘ کے ساتھ این جی ڈی آر ایس دستاویزات کے ساتھ رجسٹریشن کے لئے بار بار آنے کی ضرورت نہیں ،خرچ اور وقت بھی کم لگے گا۔
  • ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شیڈیولVIII کی تمام زبانوں میں زمین کے ریکارڈس کی نقل حرفی (ایک زبان سے دوسری زبان میں) شروع کیا جائے گا۔
  • گاؤوں کی آبادی کا سروے اور دیہی علاقوں میں نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے میپنگ (سوامتو)۔

مرکزی بجٹ 2022-23 میں اعلان کردہ پہلوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے 23.2.2022 کو ایک ویبنار کا انعقاد کیا جارہا ہے ۔ویبنار کے افتتاحی اجلاس سےوزیر اعظم خطاب کریں گے۔ویبنار میں 6 بریک آؤٹ اجلاس ہوں گے۔اس میں لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ یعنی زمین کے ریکارڈ سے متعلق انتظام سے وابستہ بجٹ میں اعلان کردہ پہلوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔ویبنار کے پانچویں بریک آؤٹ اجلاس کا موضوع اینڈ ۔ ٹو ۔اینڈ ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعہ زمینی انتظام کے نظام کو آسان بنانا ہے۔

بریک آؤٹ سیشن کی صدارت فولاد اور دیہی ترقی کے وزیر مملکت جناب فگن سنگھ کولستے کریں گے ۔جناب اجے ترکی ،سکریٹری ڈی او ایل آر نظامت کریں گے اور جناب سنل کمار سکریٹری ،ایم او پی آر نظامت میں ان کا ساتھ دیں گے۔جناب ایچ ایس مینا ،ایڈشنل سکریٹری ، ڈی او ایل آر ؛جناب پی ایس آچاریہ ،سی ای ،این ایس ڈی آئی ؛ جناب اجے کمار ،سی ۔ ڈی اے سی ؛جناب روہن ورما سی ای او ،میپ مائی انڈیا ؛لیفٹیننٹ جنرل (سبکدوش) گرش کمار، ہندوستان کے سابق سرویئر جنرل آف انڈیا دیگر مقررین /ماہرین  ہوں گے۔ویبنار کے دوران مندرجہ ذیل ذیلی موضوعات پر گفتگو کی جائے گی۔

خصوصی زمینی خطے کی شناخت نمبر(یو ایل پی آئی این )

زمین کے منفرد(یونیک) زمینی خطے کا شناخت نمبر (یو ایل پی آئی این) کسی بھی شخص کے آدھار نمبر کی طرح ہوتا ہے ۔ڈیجیٹل انڈیا لینڈ ریکارڈ موڈرنائیزیشن پروگرام کے تحت یو ایل پی آئی این کو لانچ کیا گیا تھا ۔یو ایل پی آئی این ملک میں ہر زمینی خطے کے لئے 14 ہندسوں کی ایک خصوصی آئی ڈی ہے ۔یہ زمینی خطے کے طول البلد اور عرضل البلد پر منحصر ہوتا ہے اور سروے اور زمین کے نقشوں پر منحصر کرتا ہے ۔یہ بین الاقوامی سطح کا اور الیکٹرانک کامرس  کوڈ مینجمنٹ ایسو سی ایشن اسٹینڈر ڈ اور اوپن جیو اسپشیل اسٹینڈرڈ کی تعمیل کرتا ہے ۔یہ ایسا ہوتا ہے ،جسے تمام ریاستیں آسانی سے اپنا سکیں ۔

یو ایل پی آئی این کے متعدد فائدے ہیں۔معلومات کا واحد ذریعہ مالکانہ حق کی تصدیق کرتا ہے اور بدلے میں ،یہ مشتبہ مالک کو ختم کرسکتا ہے۔ اس سے سرکاری زمینوں کی آسانی سے شناخت کرنے اور زمین کے لین دین میں خرد برد سے بچاجاسکتا ہے۔یو ایل پی آئی این محکموں ، مالی اداروں اور تمام شراکتداروں کے درمیان زمین کے ریکارڈ ڈاٹا مشترک کرنے کو بھی یقینی بنائے گا۔

اب تک اسے 13 ریاستوں میں نافذ کیا جاچکا ہے اور دیگر 6 ریاستوں میں پائلیٹ پروجیکٹ  ٹیسٹ کی طرح تجربہ کیا جاچکا ہے ۔محکمے نے مالی سال (2022-23)کے آخر تک پورے ملک میں زمینی خطے کو یا زمینی ٹکڑے کو خصوصی آئی ڈی تقسیم کرنے کے عمل کو پورا کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔

قومی عام دستاویز رجسٹریشن نظام(این جی ڈی آر ایس )کا فروغ

آئی این سی کے ذریعہ فروغ دئے گئے رجسٹریشن نظام کے لئے این جی ڈی آر ایس ایک ان ہاؤس جدید سافٹ ویئر ایپلی کیشن  ہے ۔ یہ سافٹ ویئر ایپلی کیشن ملک میں ریاست کی خصوصی ضرورتوں کے حساب سے لچیلی ،قابل ترتیب ،موزوں اورقابل پیمائش (جس کی پیمائش کی جاسکے) ہے۔یہ شفافیت ،  دستاویزوں کے قیمت کی تخفیف میں افسران کی جواب دہی کو یقینی بناتی ہے ،ساتھ ہی رجسٹریشن دستاویزوں کے لئے بار بار دفتر آنے کی ضرورت نہیں پڑتی اور وقت اور  خرچ بھی  کم لگتا ہے۔اب تک کل 12 ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ایم جی ڈی آر ایس کو اپنایا ہے ،جس میں ان ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی  22 کروڑ سے زیادہ آبادی کا احاطہ ہوتا ہے۔اب تک (10.2.2022تک)  29.91 لاکھ سے زیادہ دستاویز ات رجسٹرڈ کئے جاچکے ہیں۔ اس کے تحت حکومت کے کاروبار میں آسانی کو بڑھانے اور شہریوں کے لئے زندگی گزارنے میں آسانی فراہم کرنے کے بارے میں سوچا گیا ہے۔

یہ بھی تجربہ کیا گیا ہے کہ ایک شخص کو اثاثوں کے رجسٹریشن پورا کرنے کے لئے صرف ایک یا دو بار دفتر جانا پڑتا ہے جبکہ پہلے رجسٹریشن پورا کرنے کے لئے اسے 8سے9 بار مختلف دفتروں کی دوڑ لگانی پڑتی تھی۔رجسٹری دفتر کے دیگر دفتروں کے ساتھ اتحاد یا ہم آہنگی پر زیادہ زور دیا جاتا ہے،جہاں رجسٹریشن کے کاموں کو پورا کرنے کے لئے کچھ معلومات کی ضرورت ہوتی ہے۔ڈِیڈ رجسٹریشن کے بعد میوٹیشن کی اطلاع خود بہ خود متعلقہ محکمے کو بھیج دی جاتی ہے۔ محکمے کو رجسٹریشن کے عمل میں ڈیجیٹلائزیشن کی پہل کے لئے ڈیجیٹل انڈیا ایوارڈس ۔2020 سے سرفراز کیا گیا ہے۔

زمین کے ریکارڈس کا ڈیجیٹلائزیشن زمین کے مالکانہ حق سے چھیڑ چھاڑ سے متعلق  ثبوت بھی فراہم کرےگا۔

کثیر لسانی ریکارڈ ۔ زمین کے ریکارڈس میں زبانی رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لئے

فی الحال ، ہر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں حقوق کا ریکارڈ مقامی زبانوں میں رکھا جاتا ہے۔معلومات حاصل کرنا ، اسے سمجھنے اور اس کے استعمال کے لحاظ سے لسانی رکاوٹیں سنگین چیلنج پیش کرتی ہیں ۔

زمین کے انتظام کے نظام میں لسانی رکاوٹوں کے مسئلے کو دور کرنے کے لئے ،زمین وسائل محکمے نے سی ۔ ڈیک ،پونے کے تکنیکی تعاون سے الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) کے تحت مقامی زبان میں دستیاب معلومات کو آئین کے ذریعہ تسلیم شدہ 22زبانوں میں سے کسی ایک میں ترجمہ کرنے کی پہل ہے ۔ پائیلٹ ٹیسٹ (7ریاستوں ۔بہار ، مہاراشٹر،گجرات،پڈوچیری،اترپردیش،تمل ناڈو اور تری پورہ میں) چل رہا ہے اور اپریل 2022 تک پین انڈیا بنیاد پر مذکورہ پہل کو شروع کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

اس پہل سے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کو فائدہ ہوگا:

  • شہریوں اور کسانوں کے فائدے کے لئے پالیسی ساز فیصلہ لینے میں ۔
  • شہریوں اور اسٹیک ہولڈرزخاص طور پر ممکنہ اسٹارٹ اپ ، سرمایہ کاروں ،صنعتوں وغیرہ کو ایک کھلی ملکی معیشت کا فائدہ آسانی سے ملے گا۔
  • اس سے شخص کو اس کی علاقائی اور مادری زبان میں معلومات مل سکیں گی۔

گاؤوں کی آبادی کا سروے اور دیہی علاقوں میں تکنیک کے استعمال سے میپنگ (سوامتو)

وزیر اعظم نے 20 اپریل 2020 کو یوم قومی  پنچایتی راج  کے موقع پر سوامتو اسکیم کا آغاز کیا ۔سوامتو اسکیم کا مقصد جدید ترین سروے ڈرون تکنیک کے ذریعہ بساوٹ والی (آبادی) زمین کی حد بندی کرنا اور ذیلی علاقوں میں حقوق /جائیدادیا اثاثہ کارڈ کاریکارڈ فراہم کرنا ہے۔ یہ پنچایتی راج کی وزارت کا ،ریاست کے محصول محکموں ،ریاستی پنچایتی راج محکموں اور سروے آف انڈیا کی ایک مشترکہ  کوشش ہے ۔اس اسکیم میں مختلف پہلوؤں کو شامل کیا گیا ہے جیسے ۔ جائیداد کے مونیٹائیزیشن  کو آسان بنانا ، بینک لون کو آسان بنانا ،جائیداد سے متعلق تنازعات کم کرنا اور وسیع دیہی سطح کی اسکیم کو سہل بنانا ۔اسکیم کا پائیلٹ پروجیکٹ 9 ریاستوں کے ساتھ سال 2020 میں شروع کیا گیا تھا ۔ فی الحال ،یہ اسکیم 29 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں چل رہی ہے اور 2025 تک تمام دیہاتوں کا احاطہ کرنے کا ہدف ہے۔

اسکیم کی حصولیابیاں

22 فروری2022 تک ،28 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 110469 دیہاتوں میں ڈرون اڑانے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے۔اترپردیش ،ہریانہ ،مدھیہ پردیش،مہاراشٹر،دادر نگر حویلی اور دمن اور دیو ،اروناچل پردیش ،جموں و کشمیر ، چھتیس گڑھ کے 101 اضلاع میں ڈرون کی پروازیں بھری گئیں ہیں۔

ہریانہ کے تمام گاؤوں اور دادر نگر حویلی اور دمن اور دیو میں ڈرون کی پرواز کا کام مکمل کرلیا گیا ہے۔ 31316 دیہاتوں کے لئے تقریباً 41 لاکھ اثاثہ کارڈ تیار کئے گئے ہیں اور 28072 دیہاتوں کےلئے 36لاکھ اثاثہ کارڈ بانٹے گئے ہیں۔

مالی صلاحیت

سوامتو اسکیم نے آؤٹ سورسنگ کے لئے خدمت کمپنیوں کے طور پر مینوفیکچررس ،ڈرون پائلٹوں ، تربیتی اداروں اور ڈرون کے لئے ملک میں ڈرون ایکو سسٹم کو فروغ دینے کی پہل کی ہے۔ایم ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپ کو شامل کرکے ،یہ پورے ایکو سسٹم میں ماہر ورک فورس کو روزگار دینے کے مواقع کھولتا ہے۔سوامتو اسکیم کے تحت اعلیٰ ریزولوشن والے ڈیجیٹل میپ دستیاب ہونے سے جی آئی ایس اسپیس میں اختراع کی راہ ہموار ہوگی۔

*************

 

 

ش ح ۔  ش ت ۔ م ش

 

U. No.1913

 



(Release ID: 1800470) Visitor Counter : 177


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Punjabi