ٹیکسٹائلز کی وزارت
کپڑے کی صنعت کو عمودی انضمام (ورٹیکل اِنٹیگریشن) پر توجہ مبذول کرنی چاہئے تاکہ اس کے پیمانہ اور حجم کو بڑھایا جاسکے اور اسے پی ایل آئی اسکیم سے فائدہ پہنچایا جاسکے: جناب اُپیندر پرساد سنگھ
کپڑے کی برآمدات کے آئندہ مالی سال یا اس کے بعد کے سال میں 20 بلین ڈالر تک پہنچ جانے کا امکان
کپڑے کی برآمدات کے پانچ برسوں کے اندر موجودہ 40 بلین ڈالر سے تجاوز کرکے 100 بلین ڈالر سے زیادہ ہوجانے کا امکان
اے ای پی سی نے اپنا 44واں یوم تاسیس منایا
Posted On:
22 FEB 2022 5:37PM by PIB Delhi
ممبئی، 22/فروری 2022 ۔ کپڑے کی وزارت کے سکریٹری جناب اُپیندر پرساد سنگھ نے کہا ہے کہ بھارتی کپڑے کی صنعت کو عمودی انضمام پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے، تاکہ اس کے پیمانے اور حجم کو بڑھایا جاسکے اور اسے پیداوار سے مربوط مراعات (پی ایل آئی) اسکیم کا فائدہ پہنچایا جاسکے۔
اپیرل ایکسپورٹ پرموشن کونسل (اے ای پی سی) کے 44ویں یوم تاسیس کے موقع پر آج اظہار خیال کرتے ہوئے جناب سنگھ نے کہا کہ کپڑا اور ملبوسات کا شعبہ بہت زیادہ سرمایہ کاری مرکوز نہیں ہے، تاہم یہ روزگار کے نظریے سے کافی اہم ہے۔ شاید ان میں سپلائی چین کو بڑھانے کی ضرورت ہے اور آپ میں سے زیادہ سے زیادہ لوگ کتائی و بنائی جیسے مربوط ویلیو چین میں شامل ہوسکتے ہیں۔
جناب سنگھ نے اس پروگرام کو ورچول طریقے سے خطاب کیا۔ وزارت کے سکریٹری نے بتایا کہ حکومت پی ایل آئی اسکیم کے ساتھ ساتھ پرائم منسٹر میگا انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل ریجن اینڈ اپیرل (پی ایم ایم آئی ٹی آر اے – متر) اسکیم کو کامیاب بنانے کے تئیں پابند عہد ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کا خیال ایک عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے ساتھ ایک خوش حال صنعت بنانا بھی ہے۔
کپڑا سکریٹری نے مزید کہا کہ کپڑے کی صنعت ہمیشہ سے حکومت کی اعلیٰ ترین ترجیحات میں شامل رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس میں زیادہ بڑے مواقع ہیں، مانگ مضبوط بنی رہے گی اور مغرب کی چائنا پلس وَن سورسنگ اسٹریٹیجی یقیناً ہمارے لئے ایک بڑا موقع ہے۔ جناب سنگھ نے کہا کہ یہ سب اس بات پر منحصر ہے کہ بھارتی کپڑا صنعت کتنا اچھا، ہنرمند اور مربوط ہے اور یہ اپنے حجم و پیمانے کو کیسے آگے بڑھاتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اے ای پی سی کے پاس ادا کرنے کے لئے ایک بڑا رول ہے۔ آئیے ہم صرف بڑے اعداد و شمار میں نہ جائیں، آئیے ہم چھوٹی سطح پر جائیں۔ آئیے ہم پیداوار در پیداوار اور ملک در ملک چلیں۔
جناب سنگھ نے کہا کہ ہمیں آئندہ مالی سال یا اس کے بعد کے سال تک 20 بلین ڈالر کے کپڑے کی برآمدات کے ہندسہ کو پار کرنے کی حالت میں ہونا چاہئے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملک کی کپڑا برآمدات آئندہ پانچ برسوں میں موجودہ 40 ارب ڈالر سے بڑھ کر 100 ارب ڈالر ہوسکتی ہے۔
اے ای پی سی کے چیئرمین جناب نریندر گوینکا نے اس کی 1978 میں ایک کوٹا نگرانی اور برآمدات حوصلہ افزائی ادارہ (ایکسپورٹ پرموشن باڈی) کے شکل میں قیام سے لے کر کونسل بننے کے سفر تک کو مشترک کیا۔ فی الحال یہ ہنرمندی، تجزیہ، مارکیٹ انٹلیجنس، ایڈووکیسی، مالی جوکھم سے متعلق صلاحیت سازی پروگراموں، تعمیلی بندوبست، آئی پی آر امور، اے آئی اور تکنیک سے تحریک یافتہ پیداواری اختراعات، لین اینڈ سکس سگما، سرکولریٹی، پائیداری سمیت دیگر خدمات فراہم کرتی ہے۔
جناب گوینکا نے کپڑے کے شعبے کی اہم ترجیحات شمار کرائیں، ان میں پیمانے میں بہتری، مصنوعات کی رنگا رنگی، مجوزہ ایف ٹی اے کا فائدہ اٹھانا، مقامی و ذمہ دار کاروبار پر مبنی نئی یو ایس پی بنانا اور عمدہ سپلائی چین اور بہتر برانڈنگ کے لئے تکنیک اور مصنوعی ذہانت کا استعمال کرنا شامل ہے۔ اے ای پی سی کے وائس چیئرمین جناب سدھیر سیکھری نے کپڑے کے شعبے کی جامع ترقی کے لئے کونسل کے ذریعے کئے گئے اقدامات کے بارے میں بتایا۔
اے ای پی سی، کپڑے کی وزارت کے تحت بھارت میں کپڑے کے برآمد کاروں کا ایک سرکاری ادارہ ہے۔ یہ بھارتی برآمد کاروں کے ساتھ ساتھ درآمد کاروں / بین الاقوامی خریداروں کو گراں قدر مدد فراہم کرتی ہے۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO.1898
(Release ID: 1800398)
Visitor Counter : 260