وزارتِ تعلیم
وزیر اعظم نے تعلیم اور ہنر مندی کے سیکٹر میں مرکزی بجٹ – 2022 کے مثبت اثرات پر ایک ویبینار سے خطاب کیا
اپنے نوجوانوں کو با اختیار بنانا ، جو ہمارے مستقبل کے قوم کے معمار ہیں ، بھارت کے مستقبل کو با اختیار بنانا ہے – وزیر اعظم جناب نریندر مودی
Posted On:
21 FEB 2022 6:57PM by PIB Delhi
نئی دلّی ،21 فروری / وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تعلیم اور ہنر مندی کے شعبوں پر مرکزی بجٹ 2022 ء کے مثبت اثرات پر ویبینار سے خطاب کیا۔ اس موقع پر متعلقہ مرکزی وزراء، تعلیم، ہنرمندی کی ترقی، سائنس، ٹیکنالوجی اور تحقیق کے اہم شراکت دار بھی موجود تھے۔
وزیر اعظم نے قوم کی تعمیر کے عمل میں نوجوان نسل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے خطاب کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ ہمارے نوجوانوں کو بااختیار بنانا ، جو مستقبل کے قوم کے معمار ہیں، ہندوستان کے مستقبل کو بااختیار بنانا ہے ‘‘ ۔
وزیر اعظم نے ، اُن پانچ پہلوؤں کی وضاحت کی ، جن کو بجٹ 2022 ء میں اجاگر کیا گیا ہے ۔ سب سے پہلے، معیاری تعلیم کو عالمگیر بنانے کے لئے کلیدی فیصلے کئے گئے ہیں یعنی تعلیم کے شعبے کی بہتر صلاحیتوں کے ساتھ معیار کو بہتر بنانے کے ساتھ تعلیم کی توسیع۔ دوسرا، ہنر مندی کے فروغ پر توجہ دی گئی ہے۔ ڈیجیٹل اسکل ایکو سسٹم بنانے، صنعت کی مانگ کے مطابق ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کے بہتر روابط پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ تیسرا، ہندوستان کے قدیم تجربے اور شہری منصوبہ بندی اور ڈیزائننگ کے علم کو تعلیم میں شامل کرنا اہم ہے۔ چوتھا یہ کہ بین الاقوامیت پر زور دیا گیا ہے۔ اس میں عالمی معیار کی غیر ملکی یونیورسٹیوں کی آمد اور گفٹ سٹی کے اداروں کی فنٹیک سے متعلقہ اداروں کی حوصلہ افزائی شامل ہے۔ پانچواں یہ کہ اینیمیشن ویژول ایفیکٹس گیمنگ کامک (اے وی جی وی) پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ، جہاں روزگار کے وسیع امکانات ہیں اور اس کی ایک بڑی عالمی مارکیٹ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ یہ بجٹ قومی تعلیمی پالیسی کو عملی جامہ پہنانے میں کافی مدد کرے گا۔‘‘
آخر میں، وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ کس طرح بجٹ کے عمل میں حالیہ تبدیلیاں بجٹ کو تبدیلی کا ایک وسیلہ بنا رہی ہیں۔ انہوں نے شراکت داروں سے کہا کہ وہ بجٹ کی شقوں کو کسی رکاوٹ کے بغیر بنیادی سطح پر نافذ کریں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں بجٹ کو ایک ماہ آگے بڑھاتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ جب اسے پہلی اپریل سے نافذ کیا جائے تو تمام تیاریاں اور مباحث پہلے ہی مکمل کر لئے گئے ہوں ۔ انہوں نے شراکت داروں سے کہا کہ وہ بجٹ کی دفعات کے بہترین نتائج کو یقینی بنائیں۔ ’’ آزادی کا امرت مہوتسو اور قومی تعلیم کے تناظر میں، یہ پہلا بجٹ ہے، جسے ہم امرت کال کی بنیاد رکھنے کے لئے تیزی سے لاگو کرنا چاہتے ہیں‘‘ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ بجٹ صرف اعداد و شمار کا حساب نہیں ہے، اگر بجٹ کو صحیح طریقے سے نافذ کیا جائے تو محدود وسائل کے باوجود بڑی تبدیلی لا سکتا ہے ۔ ‘‘
تعلیم اور ہنر مندی کے شعبے پر مرکزی بجٹ 2022 ء کے مثبت اثرات پر ویبینار میں وزیر اعظم کے خطاب کا مکمل متن پڑھنے کے لئے لنک پر کلک کریں: https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1800024
یہ ویبینار بجٹ سے پہلے اور بعد میں فریقین کے ساتھ بحث اور مکالمے کی نئی پریکٹس کا ایک حصہ ہے ۔ اس کا مقصد سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹروں ، اکیڈمیوں اور صنعت کے ماہرین کے ساتھ غور و خوض کرنا اور مختلف شعبوں کے تحت مختلف مسائل کے نفاذ کی طرف بہترین طریقے سے آگے بڑھنے کے طریقوں کی نشاندہی کرنا ہے ۔ ویبینار میں مختلف موضوعات پر سیشن منعقد کئے گئے اور اس میں مختلف وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کے سرکاری افسران، صنعت کے نمائندوں، ہنر مندی کی ترقی کی تنظیموں، ماہرین تعلیم، طلباء اور دیگر ماہرین نے شرکت کی ۔
ویبینار کے لئے ، جن موضوعات کا انتخاب کیا گیا ، وہ یہ ہیں:
1 ۔ ڈیجیٹل یونیورسٹی: عالمی معیار کی اعلیٰ تعلیم کو سب کے لئے قابل رسائی بنانا۔
اس اجلاس کی مشترکہ صدارت اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری جناب کے سنجے مورتی اور ٹیلی کام کے محکمے کے سکریٹری جناب کے راجارمن نے کی۔ مرکزی بجٹ ، 2022 ء میں اعلان کردہ ڈیجیٹل یونیورسٹی کے قیام کے وسیع تر پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میں پی پی پی موڈ میں ایک جامع ایڈو ٹیک ایکو سسٹم کی تخلیق، ڈیجیٹل پلیٹ فارم، مواد کی تخلیق، موثر ڈیجیٹل تدریسیات ، مضبوط فیکلٹی ٹریننگ، ورچوئل لیبز اور ڈیجیٹل تدریس و آموزش کا جائزہ شامل ہے۔
پینل میں شامل ماہرین نے کثیر لسانیت، قابل رسائی لرننگ مینجمنٹ سسٹم، آموزش کے تجربات میں شمولیت ، ساتھیوں کو مضبوط آموزشی سماج تشکیل دینے کے لئے رابطے اور فزیکل طریقے کے ساتھ آن لائن ( فی – اجیٹل ) تعلیم کو ملاکر آموزش کے نئے تجربات شامل ہیں۔
ڈیجیٹل یونیورسٹی معیاری اعلیٰ تعلیم تک رسائی میں اضافہ کرے گی ، جو خاص طور پر دیہی/ دور دراز/ قبائلی علاقوں میں مفید ثابت ہوگی۔ یہ یونیورسٹی فیکلٹی کی ترقی، ایس ای ڈی جی میں اندراج، روزگار میں اضافہ کرنے والی مہارتوں، علاقائی زبانوں میں معیاری سیکھنے کا مواد، رسمی اور غیر رسمی ( پہلے کی آموزش کا اعتراف ) وغیرہ کے خلا ء کو پر کر سکتی ہے۔
2 ۔ ڈیجیٹل ٹیچر: جامع، بہتر آموزشی نتائج اور ہنر مندی کے لئے معیاری ای - مواد اور ورچوئل لیبز بنانا ۔
ایم ای آئی ٹی وائی کے سکریٹری جناب اے پی ساہنی اور ڈی او ایس ای ایل کی سکریٹری محترمہ انیتا کروال نے ویبنیار کے اس اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔ یونیسیف کے جناب ٹیری ڈورنین اور عالمی بینک کی ڈاکٹر شبنم سنہا پینل میں شامل تھے ، جنہوں نے کووڈ کے دور میں آموزشی نتائج کی موجودہ صورت حال کے بارے میں تفصیل سے بات کی اور ڈیجیٹل اساتذہ سے ڈیجیٹل تعلیم کے متعدد پہلوؤں، معیاری مواد کی تخلیق پر بھی تبادلۂ خیال کیااور ڈیجیٹل اساتذہ ، معیاری مواد کی تشکیل اور ڈجیٹل ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے اساتذہ کو بااختیار بنانے جیسے کئی پہلوؤں پر تبادلۂ خیال کیا ۔ انہوں نے ’ڈیجیٹل اساتذہ ‘سے فائدہ اٹھانے کے چیلنجوں اور طریقوں سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی تجویز کی تاکہ سب کو تعلیم فراہم کرنے کی قومی ترجیحات کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔
3 ۔ ایک جماعت ایک چینل کی رسائی کو وسیع کرنا: معیاری ڈیجیٹل تعلیم کی دور دراز کے کونوں تک رسائی ۔
اس اجلاس کی مشترکہ صدارت اِگنو کے وی سی پروفیسر ناگیشور راؤ اور ڈی جی – بی آئی ایس اے جی – این کے ڈاکٹر ٹی پی سنگھ نے کی۔ ڈاکٹر ٹی پی سنگھ نے 200 تعلیمی چینلز کے قیام کے لئے درکار تکنیکی سیٹ اپ پر ، اب تک کی گئی تیاریوں کا ایک جائزہ پیش کیا۔ ایک جماعت ایک چینل کی رسائی کو وسیع کرنے میں مختلف چیلنجوں اور مواقع پر تبادلہ ٔ خیال کیا گیا ، جس میں تدریسیات میں ممکنہ اختراعات، زیادہ شمولیت اور اس مشن کے تکنیکی انتظامی پہلو شامل ہیں۔ اجلاس کے دوران وندے گجرات چینلوں اور اس کے کام کرنے کے طریقۂ کار پر کو بھی پیش کیا گیا ۔
4 ۔ شہری منصوبہ بندی اور ڈیزائن میں ہندوستان کا مخصوص علم ۔
اس اجلاس کی صدارت ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت میں سکریٹری جناب منوج جوشی نے کی ۔ اس اجلاس میں شہری منصوبہ بندی کے مختلف ابھرتے ہوئے رجحانات پر غور کیا گیا ، جس میں شہری منصوبہ بندی اور ڈیزائن میں ہندوستان کے مخصوص علم کو مربوط کرنے پر توجہ دی گئی۔ ماہرین نے اس بات پر تبادلہ ٔ خیال کیا کہ ٹیکنالوجی کے زیادہ کردار اور شہری منصوبہ بندی کے ذریعے سماجی و اقتصادی مقاصد کے حصول میں بڑھتے ہوئے محرک کے ساتھ ملک میں منصوبہ بندی کے کورسز کے نصاب پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ مقررین نے اچھے طریقۂ کار کی ایک رپوزیٹری قائم کرنے اور صلاحیت سازی اور ہنر مندی کے فروغ پر زیادہ توجہ دینے پر زور دیا۔
5 ۔ مضبوط صنعت-ہنر مندی کے مضبوط رابطے کو بڑھانے کی جانب قدم
اس اجلاس کی مشترکہ صدارت ایم او ایس ڈی ای کے سکریٹری جناب راجیش اگروال، سیاحت کے ڈی جی جناب جی کملا وردھنا راؤ اور ڈی پی آئی آئی ٹی کے سکریٹری جناب انوراگ جین نے کی۔ ایم ایس ڈی ای کے سکریٹری نے نوجوانوں اور صنعت کے لئے سافٹ مہارتوں اور کاروباری ذہنیت کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اسکولی تعلیم، اعلیٰ تعلیم اور ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام کے درمیان زیادہ ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈی پی آئی آئی ٹی کے سکریٹری نے فعال ہنر مندی کے ماحول، صنعت کی ضروریات کو ظاہر کرنے اور صنعت کی ضروریات کے ساتھ این ایس کیو ایف کے میلان کی ضرورت پر زور دیا۔ سیاحت کے ڈی جی نے ، اس شعبے میں نئے مواقع کے بارے میں اظہارِ خیال کیا ، جس میں روزگار کے مواقع کو بڑھانے کے لئے ہنر مندی کے فروغ کی ضرورت ہے۔
6۔ گفٹ سٹی میں تعلیمی اداروں کی ترقی ۔
اس اجلاس کی مشترکہ صدارت انٹرنیشنل فائنانشیل سروسز سینٹر اتھارٹی ( آئی ایف ایس سی اے ) کے چیئرمین جناب انجتی سری نواس اور گفٹ سٹی کے چیئرمین جناب سدھیر مانکڈ نے کی۔
تبادلۂ خیال میں وسیع شعبوں یعنی کرائیٹیریا ، ضابطے ، حکمرانی اور گفٹ سٹی میں بیرونی اداروں کے قیام کے قانونی پہلو شامل تھے ۔ پینل نے ، ان معاملات پر تبادلہ ٔخیال کیا اور اسے آگے بڑھانے کے لئے ایک ایکشن پلان اور حکمت عملی تجویز کی۔ اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ اس مستقبل کے تعلیمی ماڈل کی طویل مدتی پائیداری کے لئے ایک مضبوط قانونی اور حکمرانی کے فریم ورک کی ضرورت ہے۔
7 ۔ اے وی جی سی میں صنعت - مہارت کے ربط کو مضبوط بنانا ۔
اس اجلاس کی مشترکہ صدارت وزارت اطلاعات و نشریات کے سکریٹری جناب اپوروا چندر اور ہند مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب اتل تیواری نے کی۔
اپنے ابتدائی کلمات میں، جناب اپوروا چندر نے کہا کہ بجٹ تقریر میں اے وی جی سی ٹاسک فورس کا اعلان ایک اہم قدم ہے ، جو اے وی جی سی سیکٹر کی اہمیت اور ملک میں روزگار پیدا کرنے میں ، اس کے کردار کو تسلیم کرتا ہے۔ جناب اتل تیواری نے ہنر مندی کی وزارت کی طرف سے شروع کی جانے والی سرگرمیوں کا ایک مختصر جائزہ پیش کیا ، جس میں پی ایم کوشل وکاس یوجنا، آئی ٹی آئی اور پی ایم کوشل کیندر سینٹر وغیرہ کے تحت مختصر اور طویل مدتی دونوں طرح کی تربیت شامل ہیں ۔ جناب تیواری نے سامعین کو اس شعبے میں ہنر مندی کے لئے درکار کسی بھی تعاون کے لئے یقین دہانی کرائی ۔
اس شعبے کے ماہرین نے اے وی جی سی سیکٹر کے ارد گرد تعلیم اور ہنر مندی کے بارے میں اپنے خیالات کا جائزہ پیش کیا ۔ اسکولوں میں کم عمری میں ہی اس شعبے کے لئے مہارتوں کی ضرورت، مستقبل میں ترقی اور روزگار کے امکانات اور اس شعبے میں کیریئر کے متبادلوں پر بھی تبادلہ ٔخیال کیا گیا۔
ویبینار کے اختتامی اجلاس کے دوران تعلیم کے وزیر مملکت ڈاکٹر سبھاش سرکار نے تمام سات ذیلی موضوعات کی پیشکشوں کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ویبینار کا مقصد بجٹ کے مختلف اعلانات پر عمل درآمد کے لئے ایک جامع حکمت عملی تیار کرنا ہے۔ ایک طرف اس میں سیکٹر میں جاری اصلاحات اور پیشرفت کا جائزہ لیا گیا ، تو دوسری جانب اس تبادلۂ خیال میں بہترین اور سب سے موثر فریقوں کو آگے بڑھانے کے لئے فریقین کے مختلف گروپوں کے بہترین ماہرین یکجا ہوئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ویبینار کے ذریعے ہم نے ترجیحات اور فریقین کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت کے شعبوں کو نشان زد کیا ہے اور مستقبل کے لئے بہترین ممکنہ ایکشن پلان مرتب کیا ہے۔ انہوں نے اس کوشش پر تمام شرکاء اور ماہرین کو مبارکباد دی۔
ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے اپنے مشاہدات پیش کرتے ہوئے ، اس بات پر زور دیا کہ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ طلباء کو ہنر مندی کے ماحول تک آسان رسائی حاصل ہو ، انہوں نے اسکل انڈیا کے تحت کی جانے والی کوششوں کو تعلیم کے ساتھ مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مضبوط روزگار اور کاروبار کے نتائج کو تیزی سے بدلتی ہوئی صنعتوں کے متحرک تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ بھارت ، عالمی درجے کی ٹیکنا لوجی کا لیڈر بنے ، دیش اسٹیک ای – پورٹل کےآغاز کے ساتھ ہنر مندی کے فروغ کے فریم ورک کو تیز تر کرنا چاہیئے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 1860
(Release ID: 1800175)
Visitor Counter : 225