زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زرعی تباہ کاری کے انتظام سے متعلق قومی اسکیم کی تشکیل
Posted On:
04 FEB 2022 4:16PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری فراہم کی ہے :
حکومت ہند کی زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت ،زرعی تحقیق سے متعلق بھارتی کاؤنسل (آئی سی اے آر) نے ایک اہم نیٹ ورک پروجیکٹ موسمیاتی اثرات کا سامنا کرنے کی اہل زراعت میں قومی اختراعات (این آئی سی آر اے) کا آغاز کیا ہے۔ اس پروجیکٹ کا مقصد کسانوں کی آراضی میں ٹیکنو لوجیز اختیار کرنے اور اس کے مظاہرے کے بارے میں کلیدی تحقیق اور اس سلسلے میں کسانوں اور دیگر متعلقہ فریقوں اور شراکت داروں کے مابین بیداری پید اکرنا ہے ۔موسم کے لحاظ سے جدید قسم کی زراعت کے شعبے میں درج ذیل اقدامات کئے گئے ہیں۔
- اہم فیصلوں ، میں رونما ہونے والے حیاتیاتی اور طبیعاتی دباؤ کو جھیل سکنے کے لائق اور موسم کی نیرنگیوں کو برداشت کرنے والی اقسام تیار کی گئیں ہیں۔اب تک دھان ، ہرے چنے اور مکّا وغیرہ میں ۔
- کاشتکاری سے متعلق برادریوں کے مابین بڑے پیمانے پر اختیارکرنے کے لئے مخصوص مقام کےلئے موسمیاتی اثرات کا سامنا کرنے کی اہل 65 ٹیکنولوجیز تیار کرنا اور انہیں مقبول بنانا۔
- ریاستی سطح کی 54 مشترک حد رکھنے والی سطح کی میٹنگوں کے ذریعہ 650 ضلع زراعتی ہنگامی منصوبے تیار کئے گئے ہیں اور تیاریوں کے لئے ریاستی عہدیداروں کو حساس بنایا گیا ہے۔
- خشک اراضی کے ماحول کے لئے سازگار جھوٹے کھیتوں کو مشین پر مبنی بنانے کے لئے اوزاروں اور آلات وغیرہ کی تیاری ، انہیں وضع کرنا اور تجارت پر مبنی بنانا ۔
- 235874 ہیکٹیئر اراضی پر 213421 کنبوں کا احاطہ کرتے ہوئے 446 گاؤں پر محیط 151 کلسٹرس میں تکنیک اختیار کرنے اور جوکھم کا جائزہ لینے کے عمل میں کسانوں کو شامل کرتے ہوئے آب و ہوا کے لئے سازگار اور موسمیاتی اثرات کا سامنا کرنے کی اہل ٹیکنولوجیز تیار کرنا۔
- موسمیاتی اثرات کا سامنا کرنے کی اہل زراعت کے شعبے میں 5.15 لاکھ تحقیق کاروں کسانوں ،صنعت کاروں،اور متعلقہ محکموں کے عہدیداران ،پالیسی سازوں اور غیر سرکاری تنظیموں کی شمولیات کے ساتھ صلاحیت سازی سے متعلق پروگراموں کا انعقاد ۔
اس کے علاوہ پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا(پی ایم کے ایس وائی) ،پرمپراگت کرشی وکاس یوجنا(پی کے وی وائی)،زرعی اراضی کی زرخیزی سے متعلق مشن (ایس ایچ ایم)بانس سے متعلق قومی مشن(این بی ایم) اور جنگلاتی زراعت سے متعلق ذیلی مشن (ایس ایم اے ایف) کی مرکزی سیکٹر کی اسکیموں کے تحت آب و ہوا کے لئے سازگار جدید طرز کی زراعت کو فروغ دیا جاتا ہے۔
حکومت ہند نے دیر پا اور پائیدار زراعت کے لئے قومی مشن (این ایم ایس اے) کا آغاز کیا ہے جو کہ آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق قومی منصوبہ عمل (این اے پی سی سی )کے تحت آٹھ مشنوں میں سے ایک مشن ہے۔
موسمیات سے متعلق اچانک ہونے والی تبدیلیوں ،جوکہ اکثر و بیشتر ہوتی رہتی ہیں،کے مسائل کو حل کرنے کی غرض سے زرعی تباہ کاری کے انتظام سے متعلق قومی اسکیم تشکیل کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ تاہم ہر وزارت /محکمےکو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ آفات کے بندوبست سے متعلق قانون 2005 کے دفعات 37/36 کے تحت قدرتی آفات کے بندوبست سے متعلق منصوبہ تیار کرسکتے ہیں ۔اسی کے مطابق زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے نے زرعی تباہ کاری کے انتظام سے متعلق ایک قومی منصوبہ (این اے ڈی ایم پی) تیار کیا ہے جس کے تحت آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق مسئلے کو حل کیا جاتا ہے اور زرعی شعبے سے متعلق پائدیار ترقیاتی اہداف کی حصولیابی کی جاتی ہے۔
*************
ش ح ۔ ع م ۔ م ش
U. No.1840
(Release ID: 1800012)
Visitor Counter : 161