زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

نامیاتی کاشتکاری کو فروغ

Posted On: 04 FEB 2022 4:15PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری فراہم کی ہے:

حکومت شمال مشرقی خطے میں 2015-16 سے پرمپراگت کرشی وکاس یوجنا(پی کے وی وائی) کی نامیاتی  کاشتکاری کے لئے مخصوص اسکیم اور مشن نامیاتی ویلیو چین (ایم او وی سی ڈی این ای آر) سے متعلق اسکیموں پر عمل درآمد کررہی ہے تاکہ کسانوں کو ملک میں نامیاتی کھاد تیار کرنے اور غذائی اناج کی نامیاتی کاشتکاری کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔ ان اسکیموں کے تحت ،ابتدا میں کسانوں کی اس بات کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ نامیاتی اشیاء کا استعمال کرکے ، نامیاتی کاشتکاری کا طریقہ اختیار کریں۔اس کے علاوہ کسانوں کو پیداوار سے  لیکرقدر میں اضافے،نامیاتی پیداوار کی تصدیق اور اس کی مارکیٹنگ تک کے مختلف مراحل میں بھی معاونت کی جاتی ہے۔ ان اسکیموں کے اہم حصے کے طور پر کسانوں کوجائے موقع یعنی  کھیتوں کے اندر ہی نامیاتی کھاد کی تیاری اور اس کے استعمال کے بارے میں مخصوص تربیت فراہم کی جاتی ہے۔

کسانوں کو نامیاتی کھاد کی کھیتوں کے اندر ہی تیاری سمیت مختلف نامیاتی اشیاء کے لئے پی کے وی وائی  اسکیم کے تحت تین سال کے لئے 3000 روپے فی ہیکٹیئرکی امداد اور ایم او وی سی ڈی این ای آر کے تحت تین سال کے لئے 32500 روپے فی ہیکٹیئرکی امداد دی جاتی ہے۔ سال 2021-22کے لئے نامیاتی کاشتکاری کے فروغ کے لئے 650 کروڑ روپے کی رقم کی منظوری دی گئی ہے۔

حکومت ،قدرتی کاشتکاری سمیت روائیتی دیسی طور طریقوں کو فروغ دینے کی غرض سے ، پرامپراگت کرشی وکاس یوجنا(پی کے وی وائی) کی ایک ذیلی اسکیم کے طور پر سال 2020-21 کے دوران متعارف کرائی گئی ،بھارتیہ ہر اکر تک کرشی پدّھتی (بی پی کے پی) کے ذریعہ قدرتی کاشتکاری کو فروغ دے رہی ہے۔

اس اسکیم میں بطور خاص تمام تر کیمیا بھی اور مصنوعی اشیاء سے احتراز کرنے پر زور دیا گیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ جائے موقع یعنی کھیت کے اندر ہی حیاتیاطی طور پر زرعی اشیاء کو زرعی لحاظ سے از سر نو لائق استعمال بنانے ،گائے کے گوبر ،پیشاب کی مرکب تیاری اور پلانٹ پر مبنی دیگر امور پر زور دیا گیا ہے۔بی پی کے پی کے تحت 12200 روپے کے بقدر فی ہیکٹئیر کی مالی امداد تین برسوں کے لئے کلسٹر بنانے ،صلاحیت سازی اور دائمی پیمانے پر تربیت یافتہ عملے کے ذریعہ سرپرستی کے لئے فراہم کی جاتی ہے۔اس کے تحت اسناد بندی اور زرعی فضلے کا تجزیہ بھی شامل ہے۔ اب تک قدرتی طریقہ کاشت کے تحت 4.09 لاکھ ہیکٹئیر کا احاطہ کیا جاچکا ہےاور مجموعی طور پر 4980.99 کروڑ روپے کا سرمایہ ملک بھر میں 8 ریاستوں کو جاری کیا جاچکا ہے۔

 

بھارتیہ پراکرتی کرتک کرشی پدّھتی(بی پی کے پی)کے تحت جاری شدہ فنڈس کی ریاست وار تفصیلات:

نمبر شمار

ریاست

جاری کرنے کی تاریخ

علاقہ (ہیکٹئیر میں )

جاری شدہ رقم (روپے لاکھوں میں)

1.

آندھرا پردیش

30.09.20

100000

750.00

2.

چھتیس گڑھ

09.12.20

85000

1352.52

3.

کیرالہ

30.09.20

84000

1336.60

4.

ہماچل پردیش

24.12.20

12000

286.42

5

جھارکھنڈ

02.12.20

3400

54.10

6.

اوڈیشہ

02.02.21

24000

381.89

7.

مدھیہ پردیش

16.02.21

99000

787.64

8.

تمل ناڈو

16.02.21

2000

31.82

میزان

 

409400

4980.99

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

سال 2020-21 کے لئے پرمپراگت کرشی وکاس یوجنا (پی کے بی وائی)اور شمال مشرقی خطے کے لئے نامیاتی ویلیو چین سے متعلق مشن (ایم او وی سی ڈی این ای آر) کے تحت مختص اور جاری شدہ فنڈس کی ریاست وار تفصیلات

 

نمبر شمار

ریاستوں کے نام

پی کے وی وائی

ایم او وی سی ڈی این ای آر

مختص

جاری

اخراجات

مختص

جاری

اخراجات

 

 

 

 

 

 

1

آندھرا پردیش

8078.40

10004.83

0.00

 

اطلاق نہیں

 

2

بہار

206.00

993.63

0.00

3

چھتیس گڑھ

2019.60

3738.11

1377.26

4

گجرات

0.00

10.10

0.00

5

گوا

1009.80

0.00

0.00

6

ہریانہ

0.00

5.05

0.00

7

جھارکھنڈ

1514.70

1836.86

0.00

8

کرناٹک

1009.80

10.10

0.00

9

کیرالہ

222.16

2198.23

0.00

10

مدھیہ پردیش

4943.98

828.04

0.00

11

مہاراشٹر

706.86

20.20

14.09

12

اوڈیشہ

1454.11

1886.49

0.00

13

پنجاب

201.96

1582.66

0.00

14

راجستھان

10098.00

25.25

23.71

15

تمل ناڈو

403.92

439.98

308.94

16

تلنگانہ

1284.85

15.15

0.00

17

اترپردیش

1009.80

2532.17

1992.69

18

مغربی بنگال

0.00

0.00

0.00

19

آسام

0.00

631.97

0.00

3193.80

0.00

0.00

20

اروناچل پردیش

0.00

7.57

0.00

3044.25

1953.93

1677.93

21

میزورم

0.00

7.57

0.00

1612.80

769.40

411.11

22

منی پور

0.00

7.57

0.00

6212.31

6444.72

6444.72

23

ناگالینڈ

0.00

7.57

7.57

2837.80

2258.89

2134.89

24

سکم

0.00

7.57

0.00

1880.94

1210.90

1066.19

25

تریپورہ

0.00

7.57

0.00

3804.13

64.74

64.74

26

میگھالیہ

0.00

7.57

0.00

2857.79

714.21

714.21

27

ہماچل پردیش

227.21

1166.24

0.00

اطلاق نہیں

28

جموں و کشمیر

75.74

0.00

0.00

29

اتراکھنڈ

11814.66

9084.61

6748.34

30

انڈو مان اور نکوبار

0.00

0.00

0.00

31

دمن اور دیو

0.00

0.00

0.00

32

دادر نگر

0.00

0.00

0.00

33

دہلی

0.00

0.00

0.00

34

پڈوچیری

67.32

0.00

0.00

35

چنڈی گڑھ

218.79

0.00

0.00

36

لکشدیپ

454.41

0.00

0.00

37

لداخ

887.40

221.85

0.00

 

میزان

47909.47

37284.51

10472.61

25443.81

13416.78

12513.79

 

 

 

 

 

 

 

 

 

      

*************

 

 

 

ش ح ۔ ع م ۔ م ش

U. No.1839



(Release ID: 1799997) Visitor Counter : 328


Read this release in: English , Manipuri , Tamil