نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ  نے کہا کہ بھگوت گیتا کا پیغام ہمیشہ سے موزوں رہتا ہے؛  انہوں نے  اسے نوجوانوں اور عوام تک پہنچانےکے لیے مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی


'اندرونی طاقت اور ذہنی سکون کی  تلاش کرنے کے لیے روحانیت ضروری ہے': جناب نائیڈو

نائب صدر جمہوریہ نے طلباء میں ذہنی تناؤ کے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا اور  تعلیمی اداروں میں  کونسلر رکھنے کی اپیل کی

نائب صدر جمہوریہ نے کہا  ’ذہنی صحت سے متعلق داغ کو ختم کرنے کے لیے کھل کر  گفتگو شروع کریں'

پانچویں عالمی بھگوت  گیتا کنونشن کاورچوئل انداز میں افتتاح کیا

Posted On: 19 FEB 2022 7:30PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی۔ 19 فروری         نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج ورچوئل انداز میں  چنئی سے پانچویں عالمی بھگوت گیتا کنونشن کا افتتاح کیا اور پوری انسانیت کے فائدے کے لیے بھگوت گیتا کے آفاقی پیغام کو زیادہ سے زیادہ زبانوں میں ترجمہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

سینٹر فار انر ریسورس ڈیولپمنٹ (سی آئی آر ڈی)، شمالی امریکہ کے ذریعہ آن لائن موڈ میں منعقد  کیے جا رہے اس کنونشن کا موضوع 'ذہنی ہم آہنگی' ہے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کہا کہ جدید دور میں ‘ذہنی تناؤ ’ ہر طرف تیزی سے پھیلنے والا رجحان بنتا جا رہا ہے۔  انہوں نے ‘صحت کے اس سنگین مسئلے’  پر زیادہ بیداری اور توجہ دینے پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ بھگوت  گیتا ہزاروں سال پرانی ہے، لیکن اس کا لازوال پیغام لوگوں کے لیے ہمیشہ موزوں رہتا ہے، انہیں ذہنی سکون بحال کرنے میں رہنمائی اور مدد فراہم کرتا ہے ۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا  کیا کہ ذہنی صحت کے مسائل کے پھیلاؤ کے باوجود، ہندوستان میں بیداری کم ہے اور اس سے  بہت سی غلط فہمیاںوابستہ ہیں۔اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ وبائی مرض کا  لوگوں کی ذہنی تندرستی پر اضافی اثر پڑا ہے ، انہوں نے کہا کہ کسی بھی چیز سے زیادہ، ہمیں ذہنی صحت کی اہمیت کے بارے میں کھل کر بات چیت کرنے کے لیے تیار رہنا  چاہیے۔ جناب نائیڈو نے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والی مشہور شخصیات سے اس اہم صحت عامہ کے مسئلے پر بات کرنے اور لوگوں میں بیداری پیدا کرنے پر زور دیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے ایسے واقعات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا کہ طلباء کی پڑھائی کے دباؤ کی وجہ سے پیدا ہونے والے تناؤ کا مقابلہ کرنے میں ناکام ہو کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیتے ہیں۔ انہوں نے طلباء کی کونسلنگ میں والدین اور اساتذہ کے کردار پر روشنی ڈالی، جس سے وہ بچوں کو بھی مصیبت کا بلا خوف و خطر سامنا کرنے اور نتیجہ کی فکر کیے بغیر اپنی ذمہ داری پوری تندہی سے ادا کرنے کی ترغیب دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھگوان شری کرشن کے ذریعہ ارجن کو دی گئی نصیحت کا خلاصہ ہے۔

اس سلسلے میں، جناب نائیڈو نے مشورہ دیا کہ ہر تعلیمی ادارے میں طلباء کو ذہنی دباؤ والے حالات پر قابو پانے میں مدد کرنے کے لیے اندرون خانہ کونسلر ہونا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر جگہ کی حکومتوں کو اس ضرورت کی تعمیل کو یقینی بنانا چاہیے۔

مرکزی حکومت کے ذریعہ لوگوں کو 24 گھنٹے مفت مشاورت فراہم کرنے کے لیے ایک قومی ٹیلی مینٹل ہیلتھ پروگرام شروع کرنے کے اعلان کی ستائش کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ لوگوں خاص طور پر دور دراز میں رہنے والوں کی ذہنی صحت کو یقینی بنانے کی سمت میں اہم قدم ہے۔ اس میں فرد کی پہچان بھی عام نہیں ہوگی۔

جناب نائیڈو نے ‘‘لوگوں کے طرز زندگی میں اصلاح’’  اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام اور زندگی میں  توازن کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے تناؤ سے نمٹنے کے لیے مراقبہ، ورزش، یوگا جیسے اقدامات کا مشورہ دیتے ہوئے، ذہنی صحت کو برقرار رکھنے میں روحانیت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا"مجھے پختہ یقین ہے کہ کسی شخص کی اندرونی طاقت اور ذہنی سکون کو تلاش کرنے کے لیے روحانیت ضروری ہے۔ اس سلسلے میں میں مذہبی رہنماؤں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ روحانیت کا پیغام نوجوانوں اور عوام تک پہنچائیں۔

پروگرام میں نارائن آشرم تپوونم کے بانی اور عالمی بھگوت  گیتا کنونشن کے بارے میں سوچنے والے  دور اندیش سوامی بھومانند تیرتھ جی، نارائن آشرم تپوونم کے سوامی نرویشانند تیرتھ جی، سپریم کورٹ آف انڈیا کی جج جسٹس اندرا بنرجی، نارائن آشرم تپوونم کی سوامنی ما گروپریا، سی آئی آر ڈی – این اے کے صدر جناب پنکج بھاٹیہ، سی آئی آر ڈی – این کے نائب صدر ڈاکٹر روی جندھیالہ اور دیگر نے اس تقریب میں شرکت کی۔    

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-1807



(Release ID: 1799895) Visitor Counter : 108


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Punjabi