سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنس اور ٹیکنالوجی  کے محکمے کے سکریٹری  نے کہا  کہ  مختلف ممالک کی اہم مہارت کا فائدہ اٹھانے کے لیے تعاون پر توجہ مرکوز  کریں

Posted On: 17 FEB 2022 4:27PM by PIB Delhi

ڈاکٹر ایس چندر شیکھر، سکریٹری محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی، حکومت۔ ہندوستان نے تعاون پر مبنی اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے مختلف ممالک کی اہم مہارتوں سے فائدہ اٹھانے پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے جی آئی ٹی اے کے 10ویں یوم تاسیس کی تقریب میں کہا، ‘‘اہم ممالک کے ساتھ ان کی مہارت کے شعبوں میں کام کرنے اور ہندوستانی صنعتوں اور اسٹارٹ اپس کو دنیا کے بہترین ذہنوں سے جوڑنے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عالمی معیار کی ٹیکنالوجیز تیار کی جا سکیں۔’’

 

دوطرفہ تعلیمی صنعت اور حکومتی تعاون کو فروغ دے کر جدت طرازی اور صنعتی تحقیق و ترقی کے 10 سال مکمل کرنے پر گلوبل انوویشن اینڈ ٹیکنالوجی الائنس (جی آئی ٹی اے) کو مبارکباد دیتے ہوئے، ڈاکٹر چندر شیکھر نے ان اشتراکی اور معاون سرگرمیوں کو مزید ممالک تک لے جانے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مضبوط مشغولیت کی ضرورت پر زور دیا۔

 

ڈاکٹر چندر شیکھر نے کامیابی کی کہانیوں کو عوام تک لے جانے اور سماجی فائدے کے لیے ملک کے طول و عرض میں ٹکنالوجی کی مناسب تشہیر کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پراجیکٹس میں لوگوں کی زیادہ سے زیادہ شرکت کے لیے پروگرام کی مرئیت (ویزی بلیٹی )کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

 

 ریفریجریشن واٹر کولنگ سسٹم 25 فیصد کم بجلی اور  بجلی کے ذرائع استعمال کی کھپت کا عمل تیار کرنے والے ان منصوبوں میں سے ایک کی تعریف کرتے ہوئے ، سیکرٹری نے کہا کہ اس قسم کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جانے چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہاں تک کہ اگر ہر ریفریجریٹر پر 10فیصد بجلی بچ جاتی ہے، خاص طور پر لیبارٹریوں اور ویکسین کی صنعت میں، اسٹوریج کے لیے 20 ڈگری تک درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے، یہ براہ راست کاربن نیوٹریلیٹی(غیر جانبداری) تک پہنچنے اور گلوبل وارمنگ کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔

 سائنس اور ٹیکنا لوجی محکمہ ( ڈی ایس ٹی)  کی  تکنیکی ترقیاتی بورڈ (ٹی بی ڈی)  اور ہندوستانی صنعتی  کنفیڈریشن ( سی آئی  آئی )  کے درمیان  ایک پی پی پی پی        ، جی آئی ٹی اے کے 10ویں یوم تاسیس کے موقع پر کل 7 کمپنیوں کو  گلوبل ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ ایوارڈز 2021 (جی آئی ٹی اے)  پیش کیے گئے۔چھوٹے درجے کی 3کمپنیوں میں ، درمیانے درجے کی 2 اور بڑی کمپنیوں کے  زمرے میں 2 کمپنیوں نے ایوارڈ حاصل کیے۔ یہ دن 17 فروری 2022 کو آن لائن موڈ پر  منعقد کیا گیا ۔ پروگرام کا عنوان ‘ پائیدار مستقبل کے لیے تعاون کریں’ پر مبنی تھا۔ ڈی ایس ٹی، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت اور بھاری صنعتوں کے محکمے کی طرف سے فنڈ کیے گئے کل 9 پروجیکٹس جو گزشتہ سال کامیابی سے مکمل ہوئے تھے اس تقریب میں نمائش کے لیے پیش کیے گئے۔

جی آئی ٹی  اے بورڈ کے  چیئرمین جناب  دیپ کپوریانے کہا کہ جی آئی ٹی  اے نے ہندوستانی اختراعی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے ایک نظریہ تشکیل کیا ہے اور ہندوستانی صنعت، اور آر اینڈ ڈی اداروں کے درمیان صنعتی آر اینڈ ڈی میں سرمایہ کاری کے خطرات کو  حکومت ہند  کے ساتھ مشترک کرنے کے لئے  ہموار رابطہ قائم کرنے میں مدد کی ہے۔

جناب  چندرجیت بنرجی، ڈائریکٹر جنرل کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) نے آر اینڈ ڈی سرمایہ کاری کو نمایاں طور پر بڑھانے کے ساتھ ساتھ سرحدی علاقوں میں جرات مندانہ سرمایہ کاری، عالمی معیار کے تحقیقی ادارے بنانے اور بنیادی ڈھانچے کو فعال کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

 جناب سنجیو کے ورشنی، سربراہ ۔ بین الاقوامی تعاون، ڈی ایس ٹی  ، نے سائنس کے ثمرات کو عوام تک پہنچانے کے لیے نجی شعبے اور حکومت کے مشترکہ کردار پر زور دیا اور تجویز دی کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان سائنس میں اعتماد پیدا کرنے کی کوشش کی جائے۔

 ڈی ایس ٹی نے 5 مارچ 2021 کو شروع ہونے والے ‘ڈی ایس ٹی- وینوا کال آن اسمارٹ اینڈ سسٹینبل سٹی اور ٹرانسپورٹ سسٹم، کلین ٹیکنالوجی، آئی او ٹی  اور ڈیجیٹلائزیشن’  میں موصول ہونے والی درخواستوں سے 6 مشترکہ پروجیکٹوں کے انتخاب کے لیے سفارشات کا اعلان کیا۔ اس نے یہ بھی اعلان کیا کہ ہندوستان اور سویڈن جلد ہی سرکلر اکانومی پر ایک نئی پہل شروع کریں گے۔

اسمارٹ گرڈز پر ۔سویڈن کے تعاون پر مبنی صنعتی  آر اینڈ ڈی پروگرام کے تحت مشترکہ طور پر فنڈ کیے جانے والے دو پروجیکٹوں کو سویڈن انرجی ایجنسی اور ڈی ایس ٹی ،جی او آئی کے مشترکہ ریسرچ اینڈ انوویشن پہل سے منتخب ہونے کا اعلان کیا ہے۔

دن بھر جاری رہنے والا یہ پروگرام ایک کثیر شراکت دار پلیٹ فارم تھا جس کے ساتھ ڈاکٹر وی کے سارسوت ،  رکن ، نیتی آیوگ، چانسلر، جواہر لال نہرو یونیورسٹی، اور سابق ڈائریکٹر جنرل، ڈی آر ڈی او کے ساتھ ایک خصوصی ‘فائر سائیڈ چیٹ’ کے ساتھ خیالات کا تبادلہ کیا گیا۔ اسرائیل، جمہوریہ کوریا،  برطانیہ ، سویڈن، اٹلی اور کینیڈا کے ساتھ  6  ممالک کے اجلاس  ہوئے اور عالمی تناظر میں ‘پائیدار مستقبل کے لیے تعاون اور تخلیق’ پر پینل تبادلہ خیال کئے گئے۔ جس میں تائیوان، اسرائیل، کینیڈا، سویڈن اور برطانیہ نے شرکت کی۔

   

    

 

 

 

*************

 

 

ش ح ۔ ش ت۔ رض

 

U. No.1750



(Release ID: 1799220) Visitor Counter : 144


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Tamil