مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری نے وزارت کی  ’لابھارتھیوں سے روبرو‘ پہل  کی صدارت کی


آسام، جھارکھنڈ اور کیرالہ کےپی ایم اے وائی (یو) کے مستفیدین کے ساتھ ورچوئل بات چیت ہوئی

مستفیدین نے  پکا مکان ملنے کے بعد اپنی زندگی کو تبدیل کردینے  والی کہانیاں بیان کیں 

Posted On: 17 FEB 2022 4:36PM by PIB Delhi

پردھان منتری آواس یوجنا (شہری) کے ایک فیض یافتہ  نے آج نئی دہلی میں ’ لابھارتھیوں سے روبرو‘ پہل کے  تحت ایک ورچوئل بات چیت میں ، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یواے ) کے سکریٹری جناب منوج جوشی کو بتایا، ’’ہماری زندگیوں میں زبردست تبدیلی آئی ہے، اور اب ہمارا معاشرے میں ایک باوقار مقام ہے۔‘‘ ۔ جناب کلدیپ نارائن، جوائنٹ سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر پی ایم اے وائی -یو نےبھی پروگرام  میں شرکت کی۔ یہ پروگرام مستفیدین  کے ساتھ براہ راست بات چیت کرکے مشن کے تحت پروجیکٹوں کی پیشرفت کی نگرانی  کے لیے شروع کیا گیا ہے۔

آج کے پروگرام  میں ایم اوایچ یواے  کے  سکریٹری نے آسام، جھارکھنڈ اور کیرالہ کے پی ایم اے وائی -یو کے مستفیدین کے ساتھ بات چیت کی تاکہ مشن کے تحت اپنا ایک پکا مکان حاصل کرنے کے بعد ان کی زندگی کو بدلنے والے تجربات، بااختیار ہونے کی کہانیوں کے بارے میں جان سکیں۔ ان کے گھروں کا ورچوئل دورہ بھی کیا گیا۔ آسام سے محترمہ کنتی سنگھ اور محترمہ  ملون منڈل اس آن لائن بات چیت کا حصہ تھیں ۔ جھارکھنڈ سے محترمہ منیشا کچھاپ اور محترمہ ممانی پال نے پروگرام  میں حصہ لیا جبکہ کیرالہ سے محترمہ رادھا منی اور محترمہ سوما آر ’لابھارتھیوں سے روبرو' ورچوئل بات چیت کا حصہ تھیں۔

 

DiagramDescription automatically generated with medium confidence

 

ایم اوایچ یواے  کے سکریٹری نے مستفیدین  سے انفرادی طور پر بات چیت کی اور ان سے ان کے سفر، ان کے خاندان کے افراد کے بارے میں پوچھا کہ وہ اپنا گھر ہونے کے بعد کیسا محسوس کرتے ہیں اور آیا انہیں فنڈنگ کے حوالے سے گھر کی تعمیر کے دوران کوئی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

مستفیدین  نے ایم اوایچ یواے  کے سکریٹری کو بتایا کہ ان کا اپنا گھر ہونا ایک خواب کے سچ ہونے کے مترادف ہے اور اگر یہ اسکیم نہ ہوتی تو وہ اپنے لیے گھر نہیں بنا پاتے۔

آسام کے  ڈھکیاجولی کی محترمہ کنتی سنگھ نے کہا’’میرا اپنا گھر بنانے  کا سپنا، سپنا ہی رہ جاتا اگر پی ایم اے وائی (یو) اسکیم نہیں ہوتی ۔‘‘  وہ ٹیلرنگ اسکول چلاتی ہیں، جہاں وہ 75 طالبات کو پڑھاتی ہیں۔

A person standing in front of a houseDescription automatically generated with medium confidence

دریں اثنا، جھارکھنڈ کے بندو سے تعلق رکھنے والی محترمہ ممانی پال نے کہا کہ گھر نے انہیں بااختیار بنایا ہے اور انہیں معاشرے میں عزت اور سکون کی زندگی دی ہے۔ انھوں نے  یم اوایچ یواے  کے سکریٹری کو بتایا کہ ’’سماج میں ہمارا مان سمان بڑھ گیا ہے۔‘‘

A group of people standing in front of a pink buildingDescription automatically generated with medium confidence

رانچی، جھارکھنڈ سے ایک فیض یافتہ  محترمہ منیشا کچھاپ نے کہا، ’’ میں اپنے بچوں کے لیے ایک گھر بنانے کے قابل ہونے پر  خوش قسمت سمجھتی ہوں۔ اب وہ سکون سے تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔‘‘ انہوں نے فخر سے یہ بھی بتایا کہ حقیقی معنوں میں وہ گھر کی مالک ہیں کیونکہ گھر کے تمام فیصلے وہ  خودکرتی ہیں  اور انکے  شوہر بھی انکا ساتھ دیتے ہیں ۔

 

A group of people posing for a photoDescription automatically generated

جیسے ہی کیرالہ کے ساتھ بات چیت شروع ہوئی تو ایم اوایچ یواے  کے سکریٹری نے مستفیدین  کے ساتھ ان کی علاقائی زبان میں بات چیت کی جس سے انہیں آسانی ہوئی۔ کولم کی محترمہ رادھامنی نے جناب  جوشی سے اپنے خاندان کے بارے میں بات کی، اور وہ بھی اس بات چیت میں شامل ہوئے۔ Ee veetil njangalude kudumbamm orumich kazhiyunnu  (میرا پورا خاندان اس گھر میں اکٹھا رہتا ہے)،" محترمہ رادھامنی نے اپنی زبان میں وضاحت کی۔

دریں اثنا، محترمہ سوما، جو کیرالہ کے الاپوزا سے تعلق رکھتی ہیں، نے بتایا کہ کس طرح وہ برسوں سے اپنے گھر کا خواب دیکھتی تھیں۔انھوں نے کہا PMAY(U) padhadhiyude karanam, oru muri veetil kazhinjirunna njangalk, swapnathulyamaya bhavanam nirmikkan kazhinju   (ہم پہلے ایک کمرے کے سیٹ میں رہتے تھے۔ اب پی ایم اے وائی -یو اسکیم کی وجہ سے، ہم اپنے خوابوں کا گھر بنانے کے قابل ہو گئے) 

A picture containing text, display, electronics, screenshotDescription automatically generated

 

’لابھارتھیوں سے روبرو‘ کا منصوبہ آزادی کا امرت مہوتسو کے حصے کے طور پر بنایا گیا ہے۔ یہ پہل وزارت نے ستمبر 2021 میں شروع کی تھی۔ یہ پروگرام کا 22 واں ایڈیشن تھا جس کی میزبانی وزارت نے مختلف ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مستفیدین کے ساتھ کی تھی۔

اس پہل کے مختصر مقاصد میں پروجیکٹوں کی پیشرفت پر نظر رکھنا، مستفیدین کے ساتھ براہ راست بات چیت کے ذریعے قابل نظم و نسق اور شفافیت لانا،ایم او ایچ یواے اور متعلقہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے افسران کے لیے ایک پلیٹ فارم تیار کرنا ہے تاکہ انکے متعلقہ شہروں میں  مکانات کی تعمیر میں آسانی اور تیزی لائی جا سکے، اور سب سے اہم بات، مستفیدین  میں شمولیت کا احساس پیدا کیا جاسکے ۔

ایک مکان تک رسائی کسی شخص کی سماجی اور معاشی بہبود اور وقار کا بنیادی اشارہ ہے۔ اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے یہ مشن مکان کی ملکیت کو یقینی بنا کر خواتین کو بااختیار بنانے کی تحریک دیتا ہے۔پی ایم اے وائی -یو کے تحت ہر گھر سیفٹی ، تحفظ کو یقینی بناتا ہے، ساتھ ہی بنیادی شہری سہولیات جیسے بیت الخلا، بجلی، کچن  اور پانی کے کنکشن تک رسائی کو یقینی بناتا ہے۔

پی ایم اے وائی -یو اپنے نفاذ کے ساتویں سال میں ہے۔ اب تک، 112 لاکھ مکانات کی تخمینہ شدہ مانگ کے مقابلے میں، وزارت نے 114.04 لاکھ مکانات کی منظوری دی ہے۔ جن میں سے 93.25 لاکھ تعمیر کے لیے تیار ہیں اور 54.78 لاکھ سے زیادہ مکمل کر کے مستفیدین کے حوالے کردیے  گئے ہیں۔

 

************

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:1730)



(Release ID: 1799127) Visitor Counter : 187


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Tamil