امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
بھارت اور جرمنی کے درمیان، معیاری بنیادی ڈھانچہ کو مستحکم بنانے، تجارتی عمل میں درپیش تکنیکی رکاوٹوں میں کمی لانے، پیداوار سے متعلق سلامتی میں اضافے اور صارفین کے تحفظ کو تقویت بہم پہنچانے کی غرض سے منصوبہ عمل 2022 پر دستخط کئے گئے ہیں
دونوں ملک، موبیلٹی کے لئے عمدگی کے حامل بنیادی ڈھانچے، توانائی، مدور معیشت، جدید قسم کی کاشتکاری/زراعت، طبی آلات، ڈجٹ کی شکل میں لانے کا عمل (مصنوعی ذہانت، صنعت 4.0 اور دیگر نئی ٹکنولوجی سے متعلق شعبے)، مشینری کی حفاظت، طبی آلات اور سازوسامان اور منڈی نگرانی کے کاموں میں اشتراک کریں گے
معیاری بنیادی ڈھانچہ سے متعلق عالمی عدد اشاریہ (جی کیو II) کے مطالعہ نے بھارت کو معیار بندی کے پہلو کے لحاظ سے ساتواں مقام، منظوری اور معتبریت سے متعلق سرگرمیوں کے لئے 9واں مقام اور ناپ تول سے متعلق سرگرمیوں کے لئے 19 واں مقام دیا ہے
Posted On:
16 FEB 2022 6:11PM by PIB Delhi
بھارت کی صارفین کے امور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کی وزارت اور جرمنی کی اقتصادی امور اور توانائی سے متعلق وفاقی وزارت کی قیادت میں عمدگی کے حامل بنیادی ڈھانچہ سے متعلق بھارت۔ جرمن ورکنگ گروپ کی آٹھویں سالانہ میٹنگ کا آج ورچول طورپر انعقاد کیا گیا ۔
یہ ورکنگ گروپ سال 2013 سے ہر سال اپنی میٹنگ منعقد کرتا ہے اور ملک میں عمدگی کے حامل بنیادی ڈھانچہ کو مستحکم بنانے اور معاونت کرنے، مختلف النوع ٹیکنولوجیز کے متعلقہ شراکت داروں کی ضروریات کاجائزہ لینے کی خاطر، اشتراک کے شعبوں کی نشاندہی کرتا ہے تاکہ دوطرفہ تجارت میں معاونت کی جاسکے ۔
صارفین کے امور کے محکمے میں سکریٹری جناب روہت کمارسنگھ نے کہا کہ جرمنی، بھارت کا ایک اہم قابل اعتماد اور بھروسہ مند ساجھیدار ہے۔ انہوں نے اچھی ساکھ والے اور عمدگی کے حامل ایسے بڑے پیمانے کے بنیادی ڈھانچہ کی اہمیت کو اجاگر کیا، جو معیار بندی، تکنیکی ضوابط، اور منڈی نگرانی پر مشتمل ہو، جس سے کہ بھارت کو ، مال کی تیاری یا مینوفیکچرنگ کے ا یک عالمی مرکز میں تبدیل کرنے سے متعلق حکومت ہند کی پہل میں کامیابی حاصل کی جاسکے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس میٹنگ کے دوران ورچوئل طریقے سے دستخط شدہ منصوبۂ عمل 2022 کی بدولت معیاری بنیادی ڈھانچے کی اچھی فعالیت اور لچک دار نظام کے تئیں اشتراک کی راہ ہموار ہوجائے گی۔ انہوں نے مختلف وزارتوں، معیار بندی سے متعلق اداروں، اور صنعت جیسے تمام متعلقہ شراکت داروں کی شمولیت پر زور دیا تاکہ معیاری بنیادی ڈھانچے کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں ایک دوسرے کے موقف اور طورطریقوں کی جانکاری حاصل کی جاسکے ۔
جرمن وفد کے مشترکہ چیئرمین، اقتصادی امور اور آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق اقدامات کے لئے جرمن وفاقی وزارت میں ڈجیٹل اور اختراعی پالیسی محکمے کے ڈائریکٹر جنرل، ڈاکٹر ڈینیلا برونس ٹرپ نے اس ورچول میٹنگ میں بھارت کے مندوبین کا خیر مقدم کیا اور اس بات کو نمایاں کیا کہ چنوتیوں سے بھرے اس دور کے باوجود، دونوں فریقوں نے ورکنگ گروپ کے فریم ورک کے تحت مسلسل اشتراک کیا ہے اور یہ جرمنی اور بھارت کے درمیان مضبوط تعلقات کی ایک بڑی علامت ہے۔ اورہ کہ دونوں ملک، دوطرفہ تجارت میں معاونت کی غرض سے، باہمی مفاد کے امور سے متعلق اطلاعات اور مہارت کے تبادلوں سے مستفید ہوسکتے ہیں ۔
جرمنی فریق نے بین الاقوامی ٹیلی مواصلات یونین (آئی ٹی یو) میں اپنی پہل قدمیوں کے بارے میں بتایا اور آئی ٹی یو میں ڈائریکٹر اسٹینڈرڈس کے عہدے کے لئے جرمن امیدوار کے لئے حمایت کی درخواست کی۔
‘‘معیار اور سلامتی میں متحد’’ کے عنوان سے ا یک کتابچہ کا بھی اجرا کیا گیا جس میں یوروپی یونین اور جرمنی میں معیاری بنیادی ڈھانچہ کے بارے میں جانکاری اور معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ جرمن فریق نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اس کتابچہ سے یوروپ اور جرمنی میں معیاری بنیادی ڈھانچہ سے متعلق صورتحال کو سمجھنے کی غرض سے بھارت میں پالیسی سازوں اور تجارتی ساجھیداروں کو زبردست مدد ملے گی ۔
جرمن فریق کی جانب سے معیاری بنیادی ڈھانچہ سے متعلق عالمی عدد اشاریہ (جی کیو II) کے بارے میں کرائے گئے مطالعہ کے نتائج سے بھی اس موقع پر مطلع کیا تھا۔ جی کیوII رپورٹ کے مطابق بھارت کو معیار بندی کے پہلو کے لحاظ سے ساتویں مقام پر ، منظوری اور معتبریت سے متعلق سرگرمیوں کے لئے نویں مقام پر اور ناپ تول سے متعلق سرگرمیوں کے لئے 19 ویں مقام پر رکھا گیا ہے۔ بھارت نے کل 100 میں سے 95.6 نمبر حاصل کئے ہیں اور ملک میں معیاری بنیادی ڈھانچہ سے متعلق مجموری ماحول کے لئے بھارت کو دنیا میں دسواں مقام حاصل ہواہے۔
اس کے بعد میٹنگ میں ‘‘ڈجیٹل شکل دینے اور پائیداری: موثر اورجدید ترین معیاری بنیادی ڈھانچہ کے لئے کلیدی عوامل’’ کے موضوع پر ایک پینل مباحثہ کا انعقاد کیا گیا اور 2022 میں بھارت ۔جرمن ورکنگ گروپ کے اندر اشتراک کےلئے مرکوز شعبے’’ کے موضوع پر ایک اجلاس منعقد ہوا۔
پینل مباحثہ میں، ماہرین نے معیاری بنیادی ڈھانچہ کی کایاپلٹ کرکے اسے ڈجیٹل کی شکل دینے اور ماحولیات کے لئے سازگار بنانے کی افادیت، معیاری بنیادی ڈھانچہ پر اس کے اثرات اور معیاری بنیادی ڈھانچہ کس طرح صنعت اور خاص طور پر بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجہ کی صنعتوں (ایم ایس ایم ایز) کی مدد کرسکتا ہے۔ ماہرین نے ان امور پر یکساں مفاہمت کی ضرورت اور بھارت۔ جرمنی اشتراک سے حاصل کئے جاسکنے والے فوائد کی ضرورت پر زور دیا۔
دونوں فریقوں نے سال 2022 کے لئے ایک منصوبہ عمل پر رضامندی کا اظہار کرکے اس پر دستخط کئے۔ اس منصوبہ عمل میں موبیلٹی میں اشتراک ، توانائی، مدور معیشتت، جدید قسم کی کاشتکاری / زراعت، طبی آلات، ڈجیٹل شکل میں لانے کے عمل (مصنوعی ذہانت AI، صنعت 4.0 او رنئی ٹکنولوجیز سے متعلق دیگر شعبے)، مشینری کی حفاظت ، طبی آلات و ساز وسامان اور منڈی نگرانی وغیرہ شامل ہیں ۔
اس میٹنگ میں بھارت کی وزارتوں (ڈی پی آئی آئی ٹی ، پٹرولیم کی وزارت، ایم او آر ٹی ایچ ، ڈی سی پی سی، سی پی آر آئی)، صنعت کی انجمنوں ( فکی، سی آئی آئی، وی ڈی ایم اے، وی ڈی اے) معیار بندی او رمنظوری اور معتبریت سے متعلق اداروں (بی آئی ایس، ڈی آئی این، ڈی کے ا ی، این اے بی سی بی، ڈی اے کے کے ایس) اور انڈو۔جرمن چیمبرس آف کامرس سمیت 150 سے زیادہ جرمن اوربھارتی شراکت داروں نے شرکت کی ۔
*****
(ش ح –ع م۔ ف ر)
U.No:1706
(Release ID: 1799000)
Visitor Counter : 164