سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات  کے مرکزی وزیر ڈاکٹر وریندر کمار نے ڈی این ٹیزکوبااختیار بنانے کی اسکیم (ایس ای ای ڈی ) کا آغاز کیا




سماجی انصاف اور تفویض اختیارات  کے  محکمہ نے  ان کمیونٹیز کے بغیر کسی رکاوٹ کے رجسٹریشن اور ڈاٹا اسٹوریج کو یقینی بنانے کے لیے ایک آن لائن پورٹل تیار کیا ہے

حکومت قطار میں کھڑے  آخری آدمی کی ترقی کے لیے پرعزم ہے اور اسے مجموعی ترقی کے مرکزی دھارے میں لانے کے لیے عہد بندہے: ڈاکٹر وریندر کمار

Posted On: 16 FEB 2022 5:18PM by PIB Delhi

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات  کے مرکزی وزیر ڈاکٹر وریندر کمار نے آج یہاں ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر، نئی دہلی میں ڈی نوٹیفائیڈ، خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش کمیونٹیز کی فلاح و بہبود کے لیے ڈی این ٹیز (اسی ای ای  ڈی ) کو اقتصادی طورپر بااختیار بنانے کی اسکیم کا آغاز کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر وریندر کمار نے کہا کہ ڈی این ٹیز ،این ٹیز،ایس این ٹیز بھارت میں سب سے زیادہ محروم اور معاشی طور پر کمزور کمیونٹیز میں سے ایک ہیں۔ اس کی تاریخی وجوہات ہیں۔ ان برادریوں کی بدحالی کا آغاز برطانوی دور حکومت میں فوجداری  قبائل ایکٹ 1871 کے نفاذ سے ہوا۔ ان کمیونٹیز کو محکوم بنایا گیا، ظلم ڈھایاگیا  اور نظر انداز کیا گیا۔ نوآبادیاتی حکومت کی پالیسیوں نے زندگی اور ذریعہ معاش کو بری طرح متاثر کیا۔ مختلف نوآبادیاتی قوانین کے  تحت ان کمیونٹیز کو مجرم قراردیئے جانے کے  بعد  نوآبادیاتی ریاست نے  ان کی حالت زار کوسمجھنے کے لیے  زیادہ کچھ نہیں کیا ۔ یہ ان کے روایتی پیشوں اور آبادیوں  سے جبرا بیگانگی کا باعث بنا۔ وہ شکار جمع کرنے والے اور چرواہے /ادھر ادھرگھومنے والے ہی  رہے۔

 

 

آزادی کے بعد بھی، انھیں  سات دہائیوں سے زیادہ کی منصوبہ بند ترقی سے زیادہ فائدہ نہیں ہوا۔ وہ درج فہرست  ذاتوں /درج فہرست قبائل کی طرح ریاستی حمایت سے محروم تھے۔ ان کمیونٹیز کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے مختلف کوششیں کی گئیں۔ اسی کے مطابق، پہلا کمیشن اکتوبر 2003 میں پہلی این ڈی اے حکومت کے دوران ان کمیونٹیز کے مسائل کو دیکھنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ رینکے کمیشن 2008 میں قائم کیا گیا تھا۔ حکومت کو یہ دیکھ کر دکھ ہوا کہ جس حالت  میں ان کمیونٹیز کے ممبران رہ رہے ہیں اور ان کمیونٹیز کی منصوبہ بند ترقی کو تحریک دینے کے لیے، 2015 میں جناب  بھیکو رام جی ادتے کی صدارت میں قومی کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔ ۔ اس کمیشن کو دیگرکام کے ساتھ  یہ کام سونپا گیا تھا کہ وہ مختلف ریاستوں میں ان کمیونٹیز کی نشاندہی کرے اور ان کی مناسب فہرست بنائے، ریاستوں میں ان کمیونٹیز کی ترقی کی پیش رفت کا جائزہ لے تاکہ ان کمیونٹیز کی ترقی کے لیے ایک منظم طریقہ کار وضع کیا جا سکے۔

 

اس کمیشن کی سفارش کی بنیاد پر حکومت ہند نے 2019 میں ڈی این ٹیز ، ایس این ٹیز ،اور این ٹیز (ڈی ڈبلیوبی ڈی این سیز ) کے لیے ترقیاتی اور فلاحی بورڈ قائم کیا۔

حکومت نے ان کمیونٹیز کو بااختیار بنانے کے لیے ایک امبریلا اسکیم بنانے کا بھی فیصلہ کیا اور اس کے مطابق ڈی این ٹیز ، ایس این ٹیز ،اور این ٹیز(ایس ای ای ڈی ) کومعاشی اعتبار سے  بااختیار بنانے کی اسکیم کو چار اجزاء کے ساتھ وضع کیا گیا ہے جو ان کے ذریعہ معاش  کو متاثر کرتے ہیں۔

ایس ای ای ڈی  اسکیم کے چار اجزاء ہیں:

1.تعلیمی اعتبارسے  بااختیار بنانا- ان کمیونٹیز کے طلباء کو سول سروسز کے لیے مفت کوچنگ، پروفیشنل کورسز جیسے میڈیسن، انجینئرنگ، ایم بی اے وغیرہ میں داخلہ۔

2.نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے پی ایم جے اے وائی کے ذریعے ہیلتھ انشورنس۔

3. آمدنی پیدا کرنے میں مدد کے لیے ذریعہ معاش، اور

4. ہاؤسنگ ( پی ایم اے وائی /آئی اے وائی کے ذریعے)

یہ اسکیم 22-2021 سے شروع ہونے والے پانچ برسوں میں 200 کروڑ روپے کے خرچ کو یقینی بنائے گی۔ڈی ڈبلیوبی ڈی این سیز کو اس اسکیم کے نفاذ کا کام سونپا گیا ہے۔

اس اسکیم کی ایک اہم خصوصیت آن لائن پورٹل ہے جسے محکمہ نے تیار کیا ہے۔ یہ پورٹل بغیر کسی رکاوٹ کے رجسٹریشن کو یقینی بنائے گا اور ان کمیونٹیز کے ڈاٹا کے مخزن  کے طور پر بھی کام کرے گا۔ پورٹل کا استعمال بہت آسان ہے اور موبائل فون پر اپنی موبائل ایپلیکیشن کے ذریعہ آسانی سے رسائی حاصل کی جاسکتی  ہے۔ یہ درخواست دہندہ کو درخواست کی صورت حال کے بارے میں بر وقت معلومات  فراہم کرے گا۔ فیض یافتگان  کو ادائیگی براہ راست ان کے کھاتوں میں کی جائے گی۔

 

 

 

ڈاکٹر وریندر کمار نے کہا، ’’یہ حکومت قطار میں کھڑے  آخری آدمی کی ترقی کے لیے پرعزم ہے اور اسے مجموعی ترقی کے مرکزی دھارے میں لانے کے لیے پرعہدبند ہے۔‘‘

مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ ’’یہ اسکیم ترقی کی طرف پہلا چھوٹا قدم ہے لیکن ان کمیونٹیز کے لیے آخری نہیں ہے جو کئی برسوں سے محروم اور بے حسی کا شکار ہیں‘‘۔

اس موقع پر سماجی انصاف اور تفویض  اختیارات کے وزیر مملکت جناب اے نارائن سوامی نے کہا کہ ڈی نوٹیفائیڈ، خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش قبائل سب سے زیادہ نظر انداز، پسماندہ اور معاشی اور سماجی طور پر محروم طبقے ہیں۔ اس لیے ان کمیونٹیز کے بارے میں اجتماعی سوچ میں تبدیلی لانا انتہائی ضروری ہے۔

 

 

اس حکومت نے ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی رہنمائی میں، ان کمیونٹیز کی مناسب بحالی اور ان کی ترقی کے لیے کارروائی  کے شعبوں کی نشاندہی کے لیے پہل کی ہے۔ اسی مناسبت سے ڈی نوٹیفائیڈ، خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش کمیونٹیز کے لیے ایک ویلفیئر بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ حکومت ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے منتر - سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس ، سب کا پریاس پر عمل کرتے ہوئے حقیقی معنوں میں ان کمیونٹیز کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

اس موقع پر جناب  آر سبرامنیم، سکریٹری، جناب  سریندر سنگھ، جوائنٹ سکریٹری، سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کا  محکمہ اورجناب  بھیکو رام جی ادتے، چیئرمین، ڈیولپمنٹ اینڈ ویلفیئر بورڈ برائے ڈی نوٹیفائیڈ، خانہ بدوش کمیونٹیز بھی موجود تھے۔

 

************

 

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:1687)



(Release ID: 1798934) Visitor Counter : 173