سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ حکومت ہند کی 38وزارتوں نے مختلف شعبوں میں تکنیکی مدد طلب کی ہے
سائنٹفک ایپلی کیشن اور تکنیکی مدد و حل کے لئے 38وزارتوں؍محکموں سے 200 سے زیادہ تجاویز موصول ہوئی ہیں
وزیر محترم نے پرتھوی بھون میں تمام سائنس کی وزارتوں اور سائنس محکموں کی اعلیٰ سطحی مشترکہ میٹنگ کی صدارت کی
خلاء میں ملبے کے نظم کے لئے سافٹ ویئر حل پر خلائی سیکٹر میں اسٹارٹ اَپ کام کررہے ہیں جس کی عالمی سطح پر بڑی اہمیت ہے:ڈاکٹر جتندر سنگھ
Posted On:
16 FEB 2022 5:14PM by PIB Delhi
نئی دہلی:16؍فروری2022:
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، سائس و ٹیکنالوجی، وزیر مملکت (آزادانہ چارج)ارضی سائنس، ایم او ایس، پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن،ایٹمی توانائی اور خلاء ڈاکٹر جتندر سنگھ آج بتایا کہ حکومت ہند کی 38وزارتوں نے اب تک مختلف شعبوں میں تکنیکی مدد طلب کی ہے۔انہوں نے کہا کہ خلاء اور ایٹمی توانائی سمیت تمام 6سائنس و ٹیکنالوجی کے محکموں کے ذریعے سائنس ایپلی کیشن اور تکنیکی حل اور مدد کے لئے 38لائن وزارتوں ؍محکموں سے 200 سے زیادہ تجاوئز ؍ضروریات موصول ہوئیں۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ نجی کمپنیوں کے لئے خلائی شعبے کو کھولنے کے بعد مخفی صلاحیت کا پتہ لگانے کے لئے اختراعاتی اسٹارٹ اپ وسیع پیمانے پر سامنے آرہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ خلائی شعبے میں 50سے زیادہ اسٹارٹ اپ کام کررہے ہیں اور ان میں سے تقریباً 10 کے پاس نجی طورپر 50کروڑ روپے یا اس سے زیادہ کی مالی فنڈنگ ہے۔وزیر موصوف کو یہ جان کر بے حد خوشی ہوئی کہ ناوک(این اے وی آئی سی)پر مبنی ایپلی کیشن کے علاوہ اسٹارٹ اپ خلاء میں ملبے کے نظم کے لئے سافٹ ویئر حل کے بھی کام کررہے ہیں، جس کی عالمی سطح پر بڑی اہمیت ہے۔
وزیر محترم یہاں پرتھوی بھون میں تمام سائنس کی وزارتوں اور سائنس محکموں کی ایک اعلیٰ سطحی مشترکہ میٹنگ کی صدارت کررہے تھے۔ میٹنگ میں وزیر اعظم کے مشیر پروفیسر کے وجے راگھون حکومت ہند کے سائنسی مشیر ڈاکٹر شیکھر مانڈے، سی ایس آئی آر کے سیکریٹری ڈاکٹر ایم روی چندرن، ارضی سائنس کی وزارت میں سیکریٹری ڈاکٹر ایس چندر شیکھر ، سائنس و ٹیکنالوجی کے محکمے میں سیکریٹری ڈاکٹر راجیش گوکھلے، بایوٹیکنالوجی کے محکمے سیکریٹری جناب ایس سومناتھ، اسرو کے چیئر مین اور خلائی سیکریٹری ڈاکٹر کے این ویاس، ایٹمی توانائی کےسیکریٹری ہیمانگ جانی، صلاحیت سازی کمیشن کے سیکریٹری اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ متعلقہ سائنس کی وزارتیں اور محکمے زراعت، زمینی پیمائش، ڈیئری، غذا، تعلیم، صلاحیت سازی، ریلویز، شاہراہ، جل شکتی، توانائی، کوئلہ اور سیویج صفائی جیسے شعبوں کے لئے مختلف سائنسی حل نافذ کرنے کے کام میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی پچھلی بیٹھکوں سے آگے بڑھتے ہوئے متعلقہ وزارتوں کی تجاویز اور مسائل کے لئے سائنسی ایپلی کیشن کی شناخت میں تیزی لانے کے لئے سائنسی محکموں اور متعلقہ وزارتوں کے مابین مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دیا جارہا ہے۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ صلاحیت سازی کی تعمیر سے متعلق کمیشن کی مدد سے مخصوص ضروریات کی بنیاد پر جگہ جگہ مرکز اور ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے مابین موضوعاتی صلاح و مشوروں کے لئے ایک خاکہ بھی تیار کیا جارہا ہے۔وزیر محترم نے کہا کہ مرکز اور تمام ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کی سائنسی وزارتوں اور محکموں کی میٹنگوں کا پہلا دور مکمل ہوچکا ہے اور سائنسی حل کے لئے ریاستوں کی مانگ کو ترتیب دیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں میں الگ الگ صلاحیتیں ہیں ، لیکن وہ تمام تحقیقاتی و ترقیاتی ، اختراعات اور ایس ٹی آئی ایکو سسٹم جیسے شعبوں میں مرکز کے ساتھ مشترکہ طورپر کام کرنے کےلئے تیار ہیں۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے بتایا کہ گجرات ملک میں ایس اینڈ ٹی پالیسی رکھنے والی واحد ریاست ہے، لیکن پچھلے چار مہینوں کی گہری مشاورت کے بعد سکم ، منی پور اور اروناچل پردیش سمیت 11دیگر ریاستیں بھی اپنی ایس اینڈ ٹی پالیسی تیار کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کو ان شعبوں کی شناخت کرنے کو کہا گیا ہے ، جہاں تکنیکی مداخلت آم آدمی کےلئے زندگی کو آسان بنانے کی سمت میں مختلف مسائل کو حل کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مثال کے لئے جموں و کشمیر کی مرکز کے زیر انتظام ریاست کو جدید ترین برف صاف کرنے کی تکنیک کے توسط سے مدد مہیا کی جائے گی، جبکہ پڈوچیری اور تمل ناڈو کو سمندری ساحل کی بحالی اور جدید کاری میں مدد فراہم کی جارہی ہے۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ وگیان پرسار کو پوری طرح سے نئی شکل دی جارہی ہے اور یہ خلاء اور ایٹمی توانائی سمیت چھ عدد ایس اینڈ ٹی محکموں کی مواصلاتی ضرورتوں کو پورا کرے گا۔انہوں نے کہا کہ وگیان پرسار کو ایروما مشن ، پالیمنٹ کے سینٹرل ہال میں قائم یو وی ٹیکنالوجی ، آبی نظم کے لئے ہیلی –بورنے سروے و سیع تشہیر کے لئے مشینی سیویج صفائی سسٹم جیسی کامیابی کی کہانیوں پر دستاویزی فلم بنانے کے لئے کہا گیا ہے۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ 2014ء سے خلاء اور ایٹمی توانائی سمیت تمام چھ ایس اینڈ ٹی محکموں کے ذریعے کی گئی اصلاحات پر ایک عام زیر ترتیب کتابچہ بھی آنے والے دنوں میں جاری کیا جائے گا۔وزیر محترم نے کہا کہ دوہراؤ سے بچنے اور پالیسی و پروگراموں میں زیادہ تال میل قائم کرنے کے لئے خلاء اور ایٹمی توانائی سمیت تمام چھ سائنس و ٹیکنالوجی محکموں کے لئے ایک مشترکہ پورٹل تیار کرنے کا کام بھی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 1689)
(Release ID: 1798896)
Visitor Counter : 199