ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ملک میں بحری کوڑا کرکٹ کی صورتحال

Posted On: 10 FEB 2022 4:49PM by PIB Delhi

ارضیاتی سائنس اور سائنس ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ:نو ساحلی ریاستوں، اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں پڈوچیری، انڈمان اور نکوبار اور لکش دیپ جزائر کا احاطہ کرتے ہوئے مختلف مطالعات کا انعقاد کیا گیا ہے۔

  1. سال 2018، 2019 اور 2021 کے دوران وزارت کے ایک منسلک دفتر نیشنل سینٹر فار کوسٹل ریسرچ نے ساحلی سمندر کی صفائی کی سرگرمیاں، وقفے وقفے سے بیداری پروگرام، اور ساحلی سمندر کی گندگی کی مقدار کا مطالعہ شروع کیا ہے۔
  2. بھارت کے جنوب مشرقی ساحل کے ساتھ منتخبہ ساحلوں پر سمندرسے متعلق  گندگی اور مائکرو پلاسٹکس کی تقسیم اور خصوصیت کے تعلق سے مختلف ساحلی سرگرمیوں کے اثرات پر  بھی مطالعہ کیا گیا۔
  3. ساحلی پانی اور سمندری تلچھٹ میں مائیکرو پلاسٹکس مشاہدے بھارت کے مشرقی ساحل کے ساتھ بڑے پلاسٹک کے جمع ہونے والے علاقوں کی نشاندہی کرنے کے لیے کیے گئے تھے اور یہ اعداد و شمار بین الاقوامی جریدوں میں شائع ہوئے ہیں۔

قومی بحری کوڑا کرکٹ پالیسی تشکیل دینے کیلئے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔

  1. چونکہ بحری گندگی کے وسیلوں ، راستوں، نقل و حمل کے عمل، اور سمندری ماحول میں داخل ہونے والے کوڑے کی مقدار کے بارے میں اعداد و شمار کی کمی ہے، اس لیے کوڑے کا نقشہ بنانے کے لیے کئی مطالعات کئے گئے ہیں  جو پالیسی پیپر کے لیے ایک اہم جزو ہے۔ارضیاتی سائنسز نے اپنے منسلک دفتر نیشنل سینٹر فار کوسٹل ریسرچ (این سی سی آر) کے ذریعے  بھارتی ساحلوں اور ملحقہ سمندروں کے ساتھ سمندری گندگی کی عارضی اور مقامی تقسیم کی نگرانی شروع کی ہے۔
  2. اس کے علاوہ،قومی بحری کوڑا کرکٹ پالیسی کی تشکیل  دینےکی خاطر خاکہ تیار کرنے کے لیے مختلف تحقیقی اداروں،متعلقہ فریقوں، پالیسی سازوں، صنعت اور تعلیمی ماہرین کو شامل کرتے ہوئے کئی قومی سطح کی ورکش  شاپس کا انعقاد کیا گیا۔
  3. مزید برآں، ماحولیات، جنگلات اورآب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف اینڈ سی سی) نے پلاسٹک کچرے کے بندو بست کے ضابطوں ، 2016، اور اس میں کی گئی ترامیم کی نشاندی کی ہے ، جو ملک میں پلاسٹک کے کچرے کے بندو بست کے لیے قانونی فریم ورک فراہم کرتے ہیں۔ پلاسٹک  کچرے کے بندو بست (پی ڈبلیو ایم) ضابطے، 2016، ملک میں پچاس مائکرون سے کم موٹائی والے کیری بیگز اور پلاسٹک شیٹس کی تیاری، درآمد، ذخیرہ، تقسیم، فروخت اور استعمال پر پابندی لگاتے ہیں۔گٹکھا، تمباکو اور پان مسالہ کو ذخیرہ کرنے، پیک کرنے یا فروخت کرنے کے لیے استعمال ہونے والے پلاسٹک اشیاء پر مکمل پابندی ہے۔ایم او ای ایف اینڈ سی سی نے 21 جنوری 2019 کو تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور وزارتوں کو’’ایک بار استعمال  ہونے والے پلاسٹک کے لیے معیاری رہنما خطوط ‘‘بھی جاری کیے تھے۔ مزید برآں، بھارتی حکومت  نے صاف اور پائیدار ماحول تیار کرنے کے لیے’’سوچھ بھارت ابھیان‘‘، قومی مشن برائے صاف گنگا اور اسمارٹ سٹیز مشن جیسے کئی پروگرام شروع کیے ہیں جو بحری کوڑا کرکٹ سے متعلق پالیسی میں مددگار ہے۔

ساحلی ریاستوں کے ساحلوں پر پائے جانے والے فضلے کے مختلف زمرے درج ذیل ہیں:

  1. پلاسٹک- پلاسٹک ایک بار  استعمال  ہونے والی پلاسٹک کی اشیاء جیسے بوتلیں، کھانے کے ریپر، کٹلری اشیاء ، پولی تھین بیگ،
  2. ماہی گیری کے جال،
  3. شراب کی  شیشے کی بوتلیں،
  4. ربڑ کے جوتے،
  5. کپڑے- چہرے کے ماسک اور مذہبی سرگرمیاں،
  6. کاغذ،
  7. دھاتیں اور
  8. متفرق اشیاء –ڈائپرس اور گھریلو سامان۔

ساحلی ریاستوں کی ماحولیات پر سمندریگندگی کےمضر اثرات کو کم کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے پچھلے چار سالوں میں اٹھائے گئے کچھ اقدامات درج ذیل ہیں:

  1. قومی سطح پر ساحلی سمندر کی صفائی اور بیداری کے باقاعدہ پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں جن میں اسکول، کالج اور یونیورسٹی کے طلباء، تحقیقی ادارے اور رضاکارتنظیمیں شامل ہیں۔
  2. وقفے وقفے سے ویبینار منعقد کیے جاتے ہیں اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے سمندری آلودگی کی سطح کی تشہیر کی جاتی ہے تاکہ سمندری ماحول پر پلاسٹک/سمندری گندگی کے مضر اثرات کے بارے میں لوگوں کوآگاہ کیا جا سکے۔
  3. ارضیاتی سائنس کی وزارت کے تحقیقی اداروں کے ذریعے صاف سمندر مشن (سوچھتا ساگر) کے لیے ایک فریم ورک، ’’سوچھتا ایکشن پلان‘‘ کے ایک جزو کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔
  4. ماہی گیری اور نباتات  پر مختلف قسم کے پولیمر (مائکرو پلاسٹک) کے اثر کو سمجھنے کے لیے، آلودگی کی سطح کا اندازہ لگانے کے لیے تحقیق کی گئی ہے۔
  5.  مرکزی حکومت نے شناخت شدہ ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے استعمال پر پابندی کی نشاندہی کی ہے اور کئی ریاستی حکومتوں نے سمندری گندگی کے نقصان دہ اثرات کو کم کرنے کے لیے اسے پہلے ہی نافذ کر دیا ہے۔

*************

 

 

 

ش ح ۔ ش ر ۔ م ش

 

U. No.1635


(Release ID: 1798456)
Read this release in: English , Tamil