نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

ڈیجیٹل آموزش  ڈیجیٹل تقسیم  کے لئے نہیں ہونی چاہیے: نائب صدر


تعلیم کا منتر-  قبول کرنا،  ذمہ داری لینا، ذہن  روشن کرنا اور  بااختیار بنانا ہونا چاہیے: نائب صدر

نائب صدر جمہوریہ نے ہمارے تعلیمی طریقہ کار میں تبدیلی کی اپیل کی

انہوں نے بچوں کی تعلیم پر  عالمی وباکے اثر کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا

نائب صدر نے بھارت کے  نظام تعلیمی  کو  غیر استعماری  بنانے  پر  زور دیا

اساتذہ کو فٹ رہنا چاہیے  اور  طلبا کو اس کے لیے تحریک دینی چاہیے: نائب صدر

نائب صدر جمہوریہ نے چنئی میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنیکل ٹیچرز ٹریننگ اینڈ ریسرچ (این آئی ٹی  ٹی ٹی آر) میں اسپورٹس سینٹر اور اوپن ایجوکیشنل ریسورس (او ای  آر) کا افتتاح کیا

Posted On: 14 FEB 2022 3:03PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج اس بات پر زور دیا کہ جب کہ  ایسی صورت میں جبکہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں ڈیجیٹل آموزش کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہیں،  اس بات کو یقینی بنانا اہم ہوجاتا ہے کہ اس سے کوئی ڈیجیٹل تقسیم نہ ہو۔ اس کو یقینی بنانے کے لیے انہوں نے خصوصی طور پر دیہی علاقوں اور دور دراز مقامات تک انٹرنیٹ کی رسائی  میں اضافے  اور ’تعلیمی تجربے کے مرکز میں شمولیت کو رکھنے‘ پر زور دیا۔  انہوں نے کہا ’  تعلیم کا منتر-  قبول کرنا،  ذمہ داری لینا، ذہن  روشن کرنا اور  بااختیار بنانا ہونا چاہے ۔

 

 

آج چنئی میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنیکل ٹیچرز ٹریننگ اینڈ ریسرچ (این آئی ٹی ٹی ٹی آر) میں اسپورٹس سینٹر کا افتتاح کرنے کے بعد حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے  جناب نائیڈو نے تعلیم پر  عالمی وباکے اثر کے بارے  میں  تشویش ظاہر کی  اور کہا کہ اسکول بند ہونے سے لڑکیاں، محروم طبقات سے تعلق رکھنے والے بچے ، دیہی علاقوں میں رہنے والے، معذور بچے اور  علاقائی اقلیتوں کے بچے اپنے ساتھیوں کے مقابلے میں  زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ  نے آج  این آئی ٹی ٹی ٹی آر اوپن ایجوکیشنل ریسورس (او ای آر) کا بھی افتتاح کیا۔  فاصلاتی تعلیم کے ذریعے شمولیت کی صورت حال بہتر بنانے  کو ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے انہوں نے  کہا کہ اس سے اساتذہ کو اپنے علم کی بنیاد اور  اپنے  تدیرس کے طریقہ  کار کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

حکومتوں سے اصلاحی  اقدام کی اپیل  کرتے ہوئے  جناب نائیڈو نے مشورہ دیا کہ ایک اہم قدم ای۔ لرننگ میں اساتذہ کی مہارت کو اپ گریڈ کرنے کا ہے۔ بھارت  میں اساتذہ کی معیاری تربیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ ’اساتذہ کسی قوم کی  دانش ورانہ لائف لائن  کی تشکیل کرتے ہیں اور اس کی ترقی میں  ایک اہم رول  ادا کرتے ہیں‘۔

جناب نائیڈو نے ایسے اساتذہ تیار  کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو ’ آموزگار ہوں  اور علم  تخلیق کرنے والے ہوں – ایسے اساتذہ جو زندگیوں کو چھوتے ہیں اور انسانی حالت کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں خصوصی طور پر دیہی  بھارت میں اپنے کلاس رومز میں  تحریک دینے والے اور کایا پلٹ کرنے والے قائدین  کی ضرورت ہے‘۔

بھارت کے آبادیاتی فائدے  کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بھارت کی نوجوان آبادی کو ذمہ دار شہریوں میں ڈھالنے میں اساتذہ کی زیادہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا  ’’تعلیم کا مطلب محض ڈگریاں  ہی نہیں ہوتا‘‘، ان کی رائے  کے مطابق تعلیم کا اصل مقصد روشن خیالی، بااختیار بنانا اور حکمت ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے انسٹی ٹیوٹ پر زور دیا کہ وہ طلباء کے درمیان سخت اور مثبت رویہ پیدا کرنے پر توجہ دیں۔

نائب صدر جمہوریہ نے ’کووڈ  واریر‘ کے طور پر اساتذہ کے کردار اور  عالمی وبا کے دوران اپنے طلباء کے تعلیمی تسلسل کو یقینی بنانے کے واسطے  بہترین کوشش کے لئے ستائش کی۔ انہوں نے  کہا کہ  ٹیچرس برادری نے ’طلبہ کی آموزش  میں مدد کے لیے  ٹیکنالوجی کی تلاش کی اور اپنی حکمت عملی اور طریقہ کار کو از سر نو ایجاد کرنے میں قابل ذکر لچک دکھائی‘۔

قومی تعلیمی پالیسی 2020 کو ایک  وژنری  دستاویز کے طور پر  ذکر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس کا مقصد  ہمارے ملک میں تعلیمی ایکو سسٹم کی کایا پلٹ کرنا اور نوجوان فیکلٹی ارکان کو متحرک  کرنے کی ضرورت پر زور  دینا ہے۔ انہوں نے اساتذہ  سے اپیل  کی کہ وہ فکری طور پر متحرک، باہمی تعاون کے ماحول میں اہم قومی اور عالمی چیلنجوں اور مواقع سے نمٹنے کے لیے اختراعی حکمت عملی اختیار کریں۔

بھارت کے تعلیمی نظام کو غیر استعماری بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے بھارت  کے قدیم علمی نظام  اور عظیم  سادھو سنتوں سے تحریک لینے  کی اپیل کی  جنہوں نے ہمارے ملک کو ایک وشو گرو - ایک علم دینے والا بنایا تھا۔ اس مقام کو دوبارہ حاصل کرنے کی اپیل  کرتے ہوئے  انہوں نے معاشرے کو ذات، مذہب، علاقے اور زبان کی بنیاد پر تقسیم سے پاک کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

بھارتی  زبانوں کو فروغ دینے اور محفوظ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے بھارتی  زبانوں میں تکنیکی کورسز شروع کرنے کے لیے اے این آئی سی ٹی ای کی تعریف کی۔ اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ  کہا کسی بھی زبان کو مسلط یا  اس کی مخالفت نہیں کرنی  چاہئے، انہوں نے رائے دی کی کہ انسان  کو جتنا ممکن ہو اتنی  زبانیں سیکھنی چاہئیں۔ لیکن مادری زبان کو فوقیت دی جانی چاہئے۔

اساتذہ کو طلباء کو’تجرباتی تعلیم‘ دینے کا مشورہ دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ اس طرح  کے آموزشی  طریقہ کار سے تخلیقی صلاحیتوں اور اختراعی نتائج کو فروغ دینے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے تعلیم و تدرس کی ترسیل کے یک طرفہ موڈ سے دو طرفہ موڈ میں لے جانے پر زور دیا جہاں سرگرمیوں کو مواد سے سیاق و سباق سے منسلک کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے این آئی ٹی ٹی ٹی آر سے اپیل کی کہ وہ اچھی ساخت اور سائنسی طور پر  ڈیزائن  کئے گئے  تربیتی پروگراموں کے ذریعے بہترین اساتذہ تیار کرنے  کی قیادت کریں۔ انہوں نے گزشتہ دو  برسوں میں 60000 سے زیادہ آموز گاروں کی  تربیت  کے لئے ں اس  ادارے کی ستائش  کی۔ انہوں نے وزارت خارجہ کے بھارتی تکنیکی اور اقتصادی تعاون کے تحت بین الاقوامی شرکاء کو تربیت دینے کے لئے انسٹی ٹیوٹ کی تعریف کی۔

این آئی ٹی ٹی ٹی آر میں اسپورٹس سینٹر کے افتتاح پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے  جناب نائیڈو نے، جو خود بھی کھیلوں کے شوقین ہیں، اساتذہ کو تلقین کی کہ وہ فٹ رہیں اور  مسلسل کھیلوں یا یوگا کی مشق کے لئے اپنے طلباء کی حاصل افزائی بھی کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس  عالمی وبا نے امراض کے خلاف اچھی قوت مدافعت کے لیے  جسمانی فٹ نیس  اور  تغذیہ  بخش خوراک کی اہمیت کواجاگر کیا ہے۔

 

بعد میں این آئی ٹی ٹی ٹی آر کے طلباء اور فیکلٹی ارکان سے بات چیت کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے  خصوصی طور پر تکنیکی اداروں میں تدریسی طریقہ کار کی کایا پلٹ  کی ضرورت پر زور دیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے  دیہی اور شہری تقسیم کو ختم کرنے کے لئے  اور شہروں کی  جانب ہجرت کے رجحان کو روکنے کے لئے  دیہی علاقوں میں بہتر سہولتوں مثلاً  اچھے اسپتالوں، اسکولوں، سڑکوں  اور  کنکٹی وٹی  تیار کئے جانی کی اپیل کی۔ انہوں نے ریاستی حکومتوں سے اپیل کی کہ  وہ  دیگر  شہری مراکز کو اپنی سہولیات کو بہتر بنانے کی تحریک دینے کے لیے اسمارٹ سٹی  پروگرام اور ماڈل سٹی تیار کرنے پر اپنی توجہ مرکوز کریں۔

اس موقع پر تمل ناڈو کے وزیر صحت جناب ما سبرامنیم، این آئی ٹی ٹی ٹی آر چنئی کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین، ڈاکٹر وی ایس ایس کمار،  این آئی ٹی ٹی ٹی آر، چنئی کی ڈائریکٹر  ڈاکٹر اوشا نٹیسن،  این آئی ٹی ٹی ٹی آر کے  پروفیسر ڈاکٹر جی کولنتھائیول اور دیگر معززین بھی  موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U- 1609



(Release ID: 1798308) Visitor Counter : 167


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Malayalam