کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ہندوستان اور آسٹریلیا کا آئندہ تیس دنوں میں عبوری تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کا ارادہ : جنابِ پیوش گوئل
مجوزہ سی ای سی اے ایف ٹی اے ’دل چاہتا ہے ایف ٹی اے‘ جیسا ہے - جناب گوئل
مذاکرات ہندوستان-آسٹریلیا دو طرفہ تعلقات میں ایک تاریخی لمحے کی نمائندگی کرتے ہیں - جنابِ پیوش گوئل
عبوری معاہدہ دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا-جنابِ ڈین ٹیہن
دونوں وزیروں نے سیاحت پر بھی ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے
اس مفاہمت نامے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی تعلقات اور سیاحت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی– جناب ڈین ٹیہان
دونوں وزیروں نے ایک متوازن تجارتی معاہدے کی ضرورت سے اتفاق کیا جو دونوں ملکوں کی معیشتوں کے فائدے کی خاطر وسیع تجارت اور سرمایہ کاری کے بہاؤ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور مبنی بر ضوابط بین الاقوامی تجارتی نظام کے حق میں مشترکہ عزم کی ترجمانی کرتا ہے
Posted On:
11 FEB 2022 8:38PM by PIB Delhi
ہندوستان کے صنعت اور تجارت، امور صارفین، خوراک، اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے وزیر جناب پیوش گوئل اور آسٹریلیائی حکومت کے تجارت، سیاحت اور سرمایہ کاری کے وزیر ڈین ٹیہن ایم پی نے آئندہ 30 دنوں میں عبوری معاہدے پر مفاہمت تک پہنچنے اور اسے حتمی شکل دینے کا اعلان کیا ہے۔ امید ہے کہ اس کے بعد 12 ماہ میں ہندوستان-آسٹریلیا جامع اقتصادی تعاون معاہدہ (سی ای سی اے) مکمل ہو جائے گا۔ جناب گوئل اور جناب ٹیہن آج نئی دہلی میں تین روزہ مذاکرات کے اختتام کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب گوئل نے کلاسیکی فلم ’دل چاہتا ہے‘ کو یاد کیا، جس کی جزوی طور پر آسٹریلیا میں شوٹنگ کی گئی تھی اور اس میں دوستوں کے درمیان دوستی کے مضبوط رشتے کی عکاسی کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور آسٹریلیا کے تعلقات کو وسعت دینا بھی اسی طرح کے مضبوط بندھن کو ظاہر کرتا ہے۔ سی ای سی اے ایف ٹی اے ’دل چاہتا ہے ایف ٹی اے‘ کی طرح ہے جو ہماری دو عظیم قوموں کے لوگوں کی امید، آرزو اور امنگوں کی نمائندگی کرتا ہے۔
امید کی جاتی ہے کہ دونوں ممالک مارچ 2022 میں عبوری معاہدے پر دستخط کردیں گے۔ عبوری معاہدے کے تحت علاقوں میں سامان، خدمات، اصل کے اصول، سینیٹری اور فائیٹو سینیٹری اقدامات، کسٹمز کا طریقہ کار، اور قانونی اور ادارہ جاتی مسائل کا احاطہ ہونا چاہئے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب پیوش گوئل نے کہا کہ اپنے آسٹریلیائی ہم منصب کے ساتھ ان کی بہت نتیجہ خیز بات چیت رہی اور دونوں ممالک کے درمیان ایف ٹی اے کو آگے بڑھانے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان اور آسٹریلیا فطری شراکت دار ہیں اور مختلف طریقوں سے ایک دوسرے کی ضرورتوں کی تکمیل کرتے ہیں۔وزیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت فریقین کے مسائل کے تعلق سے کشادہ دلی، توجہ اور حساسیت کے ساتھ ہوئی۔
مذاکرات کو ہندوستان-آسٹریلیا دو طرفہ تعلقات میں ایک تاریخی لمحہ قرار دیتے ہوئےجناب گوئل نے دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم جناب نریندر مودی اور عزت مآب اسکاٹ موریسن کی قیادت، رہنمائی اور حمایت کے حق میں شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے دونوں اطراف کے افسران کی بھی تعریف کی جنہوں نے ایک جامع اقتصادی شراکت داری قائم کرنے کے لئے سر گرم طور پر کام کیا جس میں دونوں کے لئے کامیابی ہی کامیابی ہی ہوگی اور ہندوستان اور آسٹریلیا کے لوگوں کے لئے بڑے پیمانے پر امکانات کے در کُھلیں گے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان اور آسٹریلیا عظیم بحر ہند سے جُڑے ہیں؛تاریخ سے مربوط ہیں، مشترکہ وراثت رکھتے ہیں اور دونوں کی تقدیریں شدت کے ساتھ ایک دوسرے سے وابستہ ہیں۔
سی ای سی اے دونوں معیشتوں کے لئے ایک اہم موقع اور ہندوستان-آسٹریلیا کے باہمی تعلقات میں ایک اہم لمحہ ہوگا۔
دونوں وزیروں نے ایک متوازن تجارتی معاہدے کی ضرورت پر اتفاق کیا جو دونوں معیشتوں کے فائدے کے لئے وسیع تجارت اور سرمایہ کاری کے بہاؤ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور مبنی بر ضوابط بینالاقوامی تجارتی نظام کے لئے مشترکہ عزم کی ترجمانی کرتا ہے۔ دونوں وزیروں نے آسٹریلیا میں ہندوستانی سافٹ ویئر فرموں کو درپیش ٹیکس سے متعلق مسائل کو بھی تیزی سے حل کرنے سے اتفاق کیا۔
ایک سوال کے جواب میںجناب گوئل نے کہا کہ کواڈ چار نے ممالک امریکہ، ہندوستان، آسٹریلیا اور جاپان کو قریب کیا ہے اور اس نے ہندوستان اور آسٹریلیا کو اقتصادی تعلقات میں بھی ایک دوسرے کے قریب آنے کا متحمل بنایا ہے۔
مسٹر ڈین ٹیہن نے یہ بھی اعلان کیا کہ 21 فروری کو آسٹریلیا دنیا بھر کے سیاحوں کے لئے کھلا رہے گا۔ انہوں نے ہندوستانیوں کو آسٹریلیا کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ مفاہمت کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان سیاحت کا سلسلہ بڑھتا رہے گا اور دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی تعلقات بھی پنپیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آسٹریلیا میں کوالیفیکیشن کی باہمی منظوری پر غور کر رہے ہیں تاکہ طلباء دونوں ممالک میں تعلیم حاصل کر سکیں۔
مسٹر ٹیہن نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ عبوری معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تعلقات کی جس گرمجوشی، ایمانداری اور شفافیت کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات ہوئے ہیں اُس سے انتہائی مضبوط اوربھر پور اقتصادی تعلقات استوار کرنے میںیقیناً مدد ملے گی۔
*****
U.No:1582
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1798148)
Visitor Counter : 166