نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
نائب صدر جمہوریہ نے مجسمہ مساوات کا دورہ کیا، ‘نئے ہندوستان’ کے لیے رامانوج آچاریہ کی تعلیمات کو اپنانے پر زور دیا
' وبائی مرض کے بعد ایک مزید مساوی اور منصفانہ معاشی نظم قائم کرنے کی کوشش کریں'
جناب نائیڈو نے ہندوستانی سماج میں سماجی اصلاحات لانے کے لیےرامانوج آچاریہ کی ستائش کی، نوجوانوں کو ان کی زندگی سے تحریک لینے کا مشورہ دیا
نائب صدر جمہوریہ نے صنفی مساوات کی مہم کو ایک عوامی تحریک بنانے کی اپیل کی
Posted On:
12 FEB 2022 8:42PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔ 12 فروری نائب صدرجمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ ‘سب کے لیے برابری، سب کی بہبود’ کے لیے رامانوج آچاریہ کی تعلیمات کو ‘نئے ہندوستان’ کی تعمیر کی کوشش میں مشعل راہ بنانا چاہیے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ 'ہمیں بھگود رامانوج کی تعلیمات کے مطابق وبائی مرض کے بعد ایک زیادہ مساوی اور منصفانہ معاشی نظم قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔'
نوجوانوں سے شری رامانوج آچاریہ کی زندگی سے تحریک حاصل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ان تعلیمات کو امتیازی سلوک سے پاک معاشرے کی تعمیر میں کلیدی شراکت دار بننا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا ‘آئیے ہم شری رامانوج آچاریہ کے دکھائے ہوئے راستے پر چلنے کے لیے اپنے آپ کو از سرنو وقف کریں اور عظیم مہاتما کے فرمان پر عمل کرتے ہوئے انسانیت کی تکالیف کو دور کرنے کی کوشش کریں' - ‘‘خدمت خدا کے طور پر تمام مخلوقات کی خدمت کریں’’ ۔
جناب نائیڈو نے حیدرآباد میں واقع 11ویں صدی کے بھکتی سنت شری رامانوج آچاریہ کا 216 فٹ بلند 'مجسمہ مساوات' کا دورہ کیا۔ شری رامانوج آچاریہ نے بھگوان کے سامنے مساوات کے نظریے کو فروغ دیا اور اپنے وقت میں بہت سے سماجی اصلاحات کو جنم دیا۔
ذات پات، طبقہ واریت اور صنفی تفاوت کو ختم کرنے کے لیے ان کی انتھک کوششوں کے لیے شری رامانوج آچاریہ کی ستائش کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کہا کہ اگرچہ سنت ایک ہزار سال پہلے زندہ رہے تھے، لیکن امن اور ہم آہنگی کے لیے ان کا نظریہ ہمیشہ کے لیے موزوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وشسٹ دویت کے ان کے فلسفے میں "ذات اور برادری کی بنیاد پر لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔"
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ شری رامانوج آچاریہ نے بھکتی اور محبت کے اپنے پیغام کے ذریعہ ہندوستانی سماج اور قوم کو متحد کیا۔ جناب نائیڈو نے کہا "اپنی عظیم حکمت، دانشمندی اور دور اندیشی سے ، انہوں نے گیان اور بھکتی، دویت اور ادویت کے بظاہر مخالف خیالات کو باہم مربوط کیا ۔ ایک سماجی مصلح اور ایک روحانی رہنما کے طور پر، انہوں نے سماج پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں"۔
حکومت کی اسکیموں جیسے بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ، دیہی صفائی وستھرائی اور دیگر اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کہا کہ یہ تمام پروگرام 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس' کے فلسفے سے متاثر ہیں جو شری رامانوج آچاریہ کی تعلیمات سے ہم آہنگ ہیں۔
بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ لوگوں کی ذہنیت کو بدلنا وقت کی ضرورت ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کسی بھی لڑکی کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کیا جائے۔ 2014-2021 کے دوران قومی سطح پر 19 نکات سے "پیدائش میں جنسی تناسب "میں بہتری کے 'حوصلہ افزا رجحان' کا ذکر کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے لوگوں سے 'صنفی مساوات کی مہم میں شامل ہونے اور اسے ایک عوامی تحریک میں تبدیل کرنے' پر زور دیا۔
اس موقع پر، جناب نائیڈو نے مجسمے کا تصور کرنے میں شری رامانوج آچاریہ آشرم کے شری چنّا جیار سوامی کی کوششوں اور پروجیکٹ میں شامل تمام لوگوں کی تعریف کی۔
ہریانہ کے گورنر جناب بندارو دتاتریہ، پارلیمانی امور ، کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی ، مرکزی وزیر مملکت اشونی چوبے، ریاست تلنگانہ کے وزیر داخلہ جناب محمد محمود علی کے علاوہ ، شری تریدندی چنّا جیار سوامی، مین ٹرسٹی ڈاکٹر۔ جے رامیشور راؤ، فلم اداکار جناب چرنجیوی، اداکار، دیویا ساکیتم کے صدر جناب کے وی چودھری، ایس آر ایس بی (شری رامانوج سہسرابدی) کے صدرجناب جی وی بھاسکر راؤ اور دیگر اس موقع پر موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
U-1564
(Release ID: 1798039)
Visitor Counter : 184