خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

خواتین کو تشدد اور ہراساں کئے جانے سے بچانے اور ان کی مدد کے لئے این سی ڈبلیو کے اقدامات

Posted On: 11 FEB 2022 5:58PM by PIB Delhi

 

موجودہ عالمی وبا کے دوران خواتین کے قومی کمیشن (این سی ڈبلیو) نے مصیبت زدہ عورتوں سے رابطہ کرکے تشدد اور ہراساں کئے جانے کے معاملے درج کرانے کے لئے متعدد اقدامات کئے۔ لاک ڈاؤن کے دوران شکایات درج کرانے کے لئے ایک واٹس ایپ ہیلپ لائن نمبر 7217735372 فراہم کیا گیا۔ اس کے علاوہ کمیشن نے 27 جولائی 2021 کو ساتوں دن اور 24 گھنٹے کام کرنے والی این سی ڈبلیو کی خواتین کے لئے ہیلپ لائن 7827170170 شروع کی جس کا مقصد پریشان عورتوں کو آن لائن مدد دینا تھا اور انھیں متعلقہ پولیس حکام، اسپتال، قانونی خدمات کے حکام اور نفسیاتی کاؤنسلنگ تک رسائی مہیا کرنا تھا۔ ان اقدامات سے متاثرہ عورتوں کو این سی ڈبلیو میں اپنی شکایت درج کرانے میں سہولت حاصل ہوئی۔سال 2020 اور 2021 میں این سی ڈبلیو میں درج کرائی گئی شکایات کی تفصیل ضمیمے میں موجود ہے۔

نیشنل کمیشن فارویمن نے شکایات کے ازالے اور عورتوں کو تشدد اور ہراسانی سے محفوظ رکھنے کے لئے درج ذیل اقدامات کئے۔

1۔ کمیشن نے شکایات پر ذاتی طور سے اور آن لائن دونوں طریقے سے سماعت کا عمل شروع کیا ہے، کمیشن نے ایک پائلٹ پروجیکٹ ’’مہیلاجن سنوائی‘ شروع کی ہے اور اس کام میں ضلع قانونی خدمات حکام اور ریاستی /ضلع پولیس حکام کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اس طرح شکایات کو تیزی سے نمٹانے میں سہولت حاصل ہوتی ہے ۔ اس کے علاوہ این سی ڈبلیو پرنٹ ، الیکٹرونک یادیگر میڈیا ذرائع میں آنے والی خبروں میں اس طرح کے معاملوں پر از خود کارروائی کرتا ہے جو نیشنل کمیشن فارویمن ایکٹ 1990 کی دفعہ 10 (ایک)(ایف) کے تحت ہوتی ہے۔

2۔ کمیشن نے ملک بھر میں خواتین کو گھریلو تشدد سے تحفظ دینے سے متعلق ایکٹ 2005 کے تحت مقرر کئے گئے افسروں کی گنجائش سازی اورتربیت کے لئے لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن (LBSNAA) کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔ اس پروگرام کا باقاعدہ آغاز 28.06.2021 کو ہوا۔ ہندوستان بھر میں ان تربیتی پروگراموں کو آگے جانے کے لئے ایک طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔

3۔ صنفی معاملات کے تئیں بیداری پھیلانے اور گنجائش سازی کے پروگراموں کا انعقاد کیا جارہا ہے جو عورتوں سے متعلق قوانین کے بارے میں ہیں اور بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ اس کام میں ساتھ دے رہا ہے۔

4۔ 21-2020 کے دوران کمیشن نے یونیورسٹیوں/کالجوں کے اشتراک سے سائبرسیکورٹی اور سائبر اسپیس میں عورتوں کو درپیش مسائل پر پانچ تحقیقی مطالعات کرائے ہیں۔

5۔ کمیشن نے 23 جون 2021 کو انٹرنیٹ کے آداب، صنفی مساوات پالیسیوں اور سوشل میڈیا پر کمیونٹی گائڈ لائن پر ایک ویبنار کا اہتمام کیا۔

6۔ کمیشن کو جب عورتوں کے  خلاف سائبر جرائم کی کوئی اطلاع موصول ہوتی ہے تو اس معاملے کو فوراً متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھایا جاتا ہے۔

یہ اطلاع عوتوں اور بچوں کی بہبود کی وزیر محترمہ سمرتی زوبن ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

ضمیمہ

 

مختلف زمروں کے تحت2020 اور 2021 کے دوران خواتین کے قومی کمیشن میں درج کی گئی شکایات کا ڈیٹا

نمبر شمار

ریاست

2020

2021

1

انڈمن اور نکوبار جزائر

4

2

2

آندھراپردیش

158

206

3

اروناچل پردیش

6

6

4

آسام

85

90

5

بہار

1072

1457

6

چنڈی گڑھ

52

64

7

چھتیس گڑھ

154

165

8

دادر اور ناگر حویلی

7

4

9

دمن اینڈ ڈیو

1

1

10

دمن اینڈ ڈیو

3

2

11

دہلی

2636

3336

12

گوا

15

24

13

گجرات

207

265

14

ہریانہ

1265

1460

15

ہماچل پردیش

94

135

16

جموں وکشمیر

79

157

17

جھارکھنڈ

335

454

18

کرناٹک

467

538

19

کیرالہ

145

152

20

لداخ

0

2

21

لکشدیپ

1

1

22

مدھیہ پردیش

877

1105

23

مہاراشٹر

1188

1504

24

منی پور

7

3

25

میگھالیہ

8

7

26

میزروم

1

3

27

ناگالینڈ

1

1

28

اڑیشہ

138

176

29

پڈوچیری

10

14

30

پنجاب

420

544

31

راجستھان

907

1130

32

سکم

1

4

33

تمل ناڈو

464

581

34

تلنگانہ

220

238

35

تری پورہ

6

15

36

اترپردیش

11872

15828

37

اتراکھنڈ

358

457

38

مغربی بنگال

458

734

کل

23722

30865

****

 

 

U.No:1542

ش ح۔رف۔س ا

 


(Release ID: 1797962)
Read this release in: English , Marathi , Tamil