بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کھادی کے روزگار مہم نے سندربن میں چیتا سے متاثرہ بالی جزیرے کایا پلٹ دی

Posted On: 09 FEB 2022 4:23PM by PIB Delhi

سندربن کے گھنے مینگرو علاقوں میں سست چیتا سے متاثرہ  باقی جزیرے کی تاریخی کایاپلٹ ہ وئی ہے۔ یہ جزیرہ جو  آزادی کےبعد سے ہی ترقی کے مرکزی دھارے سے پوری طرح سےکٹ گیا تھا۔ اب کھادی کی سرگرمیوں سے لبریز ہے۔

بالی جزیرے میں سو سے زیادہ چیتا بیوائیں (مقامی زبان میں انہیں باگ بدھوبا کہاجاتا ہے) ہیں۔ یہ 2018 میں کھادی اور گاؤں کی صنعتوں کے کمیشن ( کے وی آئی سی) کی کتائی سرگرمی سے جڑی تھیں۔ یہ اب جدید سہولتوں اورچرکھاکر گھے  جیسے تازہ ترین آلات اور مارکیٹنگ سپورٹ پر فخر کرسکتی ہیں۔ ان خواتین کاریگروں کو یہ سہولتیں پائیدار ذریعہ معاش کے لئے مہیا  کرائی گئی ہیں۔ اس جزیرے میں کھادی سرگرمیوں کو شروع  کرنے کے لئے کے وی آئی سی نے تین سال پ ہلے ایک وقتی ڈھانچہ قائم کیا تھا جسے اب مستقل ورک شیڈ میں تبدیل کردیا گیا ہے ۔

کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب ونے کمار سکسینہ نے باقی جزیرے میں کھادی کاریگروں کے لئے نیا نیا تعمیر شدہ 3000 مربع فٹ کے ورک شیڈ اور 500 مربع فٹ کے عام سہولت والے مرکز کا افتتاح کیا ہے۔ ٹائگر وکٹم کھادی کتائی کیندر اب 125 نئے ماڈل کے چرخوں، 15 جدید کرگھوں سے لیس ہے جو باقی جزیرے کی تقریبا 150 خواتین کاریگروں کو روزگار مہیا کراتا ہے۔ کے وی آئی سی نے ان کاریگروں کو نیا ونڈائنگ مشین اور ریڈی میڈ گارمنٹ تیار کرنے کی مشینیں بھی مہیا کرائی ہیں۔ اس مرکز کی 95 لاکھ روپے کی لاگت سے جدید کاری کی گئی ہے جس کی فنڈنگ کے وی آئی سی نے اپنے کھادی کا ا صلاح اور ترقی کے پروگرام ( کے آر ڈی پی) اور کھادی کاریگروں کےلئے ورک شیڈ  اسکیم کے تحت کی ہے۔ یہ مرکز مغربی بنگال کے ایک مقامی کھادی ادارے کے ذریعہ چلایا جارہا ہے۔

 

6.jpg

 

جناب سکسینہ نے کہاکہ بالی جزیرے میں کھادی کی سرگرمیاں وزیراعظم کے حاشیے پر پڑے طبقات کو با اختیار بنانے اور انہیں مرکزی دھارے سے جوڑنے کے وژن سے حوصلہ یافتہ ہیں۔ انہو ں نے یہ بھی کہا کہ بالی جزیرے میں کھادی کی سرگرمیوں سے چیتا بیواؤں کی مالی پائیداری یقینی بنے گی کیوں کہ چیتوں کے حملوں میں ان خاندانوں کے کمانے والے افراد کی موت کے بعد ان کا مستقبل تاریک ہوگیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ خود روزگار سرگرمیوں سے ان بے سہارا خواتین کاریگروں کی باز آبادکاری میں مدد ملے گی۔ اسی کے ساتھ یہ دوسرے خاندانوں کو بھی ایک باعزت ذریعہ معاش کے حصول کے لئے کتائی اور بنائی کی سرگرمیوں کو اپنانے  کے لئے ہمت افزا ہوگا۔ کھادی کی سرگرمیوں کو اپنا کر یہ کاریگر 200 روپے روزانہ کمانے کےلائق ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ خیال ان خاندانوں کو ماہی گیری کے لئے گہرے پانی میں اترنے یا گھنے مینگرو میں جانے سے روکنے اور چیتوں کے حملوں کے خطرے کو کم کرنے میں بھی معاون ہوگا۔

یہ قابل ذکر ہے کہ وی آئی سی نے سال 2018 میں بالی جزیرے میں کتائی مرکز کا افتتاح کیا تھا اور کتائی کی سرگرمی کے لئے مقامی خواتین کاریگروں کو 75 چرخے تقسیم  کئے تھے۔ کے وی آئی سی نے جزیرے میں خود کار وزگار مہیا کرانے کے لئے اس جزیرے کے  اقتصادی طور پر پسماندہ لوگوں کو با  اختیار بنانے کے لئے زندہ شہد کی مکھی  کالونی والے 500 شہد کی مکھی کے صندوق بھی تقسیم کئے تھے ان کاریگروں کو کے وی  آئی سی کے ذریعہ ہمہ گیر ٹریننگ بھی دی گئی تھی۔

 

*************

 

 

ش ح ۔ ا خ۔رض

 

U. No.11411


(Release ID: 1797184) Visitor Counter : 161


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Punjabi