امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
مرکز نے آتم نربھر بھارت اسکیم (اے این بی ایس) کے تحت تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 8 ایل ایم ٹی اناج مختص کیا
اسکیم کے تحت مہاجرین / پھنسے ہوئے ان مہاجر افراد میں مفت اناج تقسیم کیا جاتا ہے، جو نہ تو نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ (این ایف ایس اے) اور نہ ہی کسی ریاستی پی ڈی ایس اسکیم کے تحت آتے ہیں
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے مجموعی طور پر تقریباً 2.8 کروڑ اس طرح کے ضرورت مند افراد کا تخمینہ لگایا اور ایف سی آئی ڈپوز/ سنٹرل اسٹاکس سے تقریباً 6.4 ایل ایم ٹی اناج اٹھایا
Posted On:
09 FEB 2022 5:49PM by PIB Delhi
صارفین کے امور ، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت کے ذریعہ مئی 2020 میں ’آتم نربھر بھارت پیکج‘کے تحت اعلان کردہ اقتصادی اقدامات کی عمل آوری میں محکمہ نے آتم نربھربھارت اسکیم (اے این بی ایس) کے تحت سبھی ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کو 8 ایل ایم ٹی اناج مہاجرین / پھنسے ہوئے ان مہاجر افراد کو مئی اور جون 2020 کے 2 مہینوں کے لیے فی شخص 5 کلوگرام کے پیمانے پر مختص کیا تھا جو نہ تونیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ (این ایف ایس اے) اور نہ ہی کسی ریاستی پی ڈی ا یس اسکیم کے تحت آتے ہیں۔تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نےتقریبا2.8 کروڑ اس طرح کے ضرورت مند افراد کاتخمینہ لگایا تھا اور اس نے مجموعی طور پرتقریبا 6.4 ایل ایم ٹی اناج ایف سی آئی ڈپوز/سینٹرل اسٹاکس سے حاصل کیا تھا۔مزید یہ کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں (بشمول تمل ناڈو) نے تقریباً 2.74 ایل ایم ٹی اناج کی کل تقسیم کی اطلاع دی، جس میں ملک کے تقریباً 2.74 کروڑ افراد کو مئی اور جون 2020 کے دو مہینوں کے لیے شامل کیا گیا تھا۔ ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اعتبار سے اے این بی ایس کے تحت تقسیم کئے گئے اناج کی کل تعداد ضمیمہ 1 میں درج ہے۔
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پاس دستیاب اے این بی ایس کے غیر تقسیم شدہ غذائی اجناس کو بعد میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو باقاعدگی سے ماہانہ این ایف ایس اے حاصل کرنے اور تقسیم کے تحت ہم آہنگ کیا گیا ہے ۔ اس طرح کے غیر تقسیم شدہ / ہم آہنگ غذائی اجناس کی ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے حساب سے مقدار کو ظاہر کرنے والا بیان ضمیمہ-II میں ہے۔
اے این بی ایس کے تحت، تمام مہاجر / پھنسے ہوئے مہاجر اور بغیر راشن کارڈ والے افراد کو،جو نہ تو این ایف ایس اے کے تحت اور نہ ہی کسی دوسری ریاستی پی ڈی ایس اسکیم کے تحت ا ٓتے ہیں، مفت اناج تقسیم کیا گیا تھا اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو متعلقہ دائرہ اختیار میں اہل ضرورت مند افراد کی شناخت کی ذمہ داری دی گئی تھی۔
این بی ایس اے کے تحت تخمینہ شدہ 2.8 کروڑ مہاجرین/ پھنسے ہوئے مہاجر افراد میں سے تقریباً 2.74 کروڑ (تقریباً 98 فیصد) کو مفت خوراک فراہم کی گئی۔
*****
ضمیمہ-I
ریاست /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے حساب سے بیان، جس میں تمل ناڈو سمیت آتم نربھر بھارت اسکیم (اے این بی ایس)) کے تحت تقسیم کیے گئے اناج کی کل مقدار ظاہر ہوتی ہے:
نمبرشمار
|
ریاست / مرکزکے زیرانتظام علاقے
|
اے این بی ایس (میٹرک ٹن میں) کے تحت ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ذریعہ تقسیم کیا گیا اناج
|
1
|
انڈمان نیکوبار جزائر
|
60
|
2
|
آندھرا پردیش
|
7
|
3
|
اروناچل پردیش
|
799
|
4
|
آسام
|
15,712
|
5
|
بہار
|
86,449
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
146
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
1,964
|
8
|
دادرا/نگر حویلی اوردمن اینڈ دیو
|
159
|
9
|
دہلی
|
4,544
|
10
|
گوا
|
22
|
11
|
گجرات
|
287
|
12
|
ہریانہ
|
7,959
|
13
|
ہماچل پردیش
|
2,028
|
14
|
جموں و کشمیر
|
1,958
|
15
|
جھارکھنڈ
|
717.2
|
16
|
کرناٹک
|
11,600
|
17
|
کیرالہ
|
2,142
|
18
|
لداخ
|
33
|
19
|
لکشدیپ
|
15
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
1,754
|
21
|
مہاراشٹر
|
17,315
|
22
|
منی پور
|
676
|
23
|
میگھالیہ
|
2,145
|
24
|
میزورم
|
250
|
25
|
ناگالینڈ
|
1,405
|
26
|
اڈیشہ
|
630
|
27
|
پڈوچیری
|
73
|
28
|
پنجاب
|
10,902
|
29
|
راجستھان
|
42,478
|
30
|
سکم
|
315
|
31
|
تملناڈو
|
1,449
|
32
|
تلنگانہ
|
180
|
33
|
تریپورہ
|
22
|
34
|
اترپردیش
|
11,809
|
35
|
اتراکھنڈ
|
383
|
36
|
مغربی بنگال
|
45,894
|
|
میزان
|
2,74,279
|
*****
ضمیمہ –II
ریاست /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لحاظ سے تیار رکردہ گوشوارہ جس میں بعد ازاں لطبیق شدہ این ایف ایس اے تقسیم کے سا تھ غیر تقسیم شدہ (اے این بی ایس) خوردنی اناجوں کی تفصیلات دی گئی ہیں:
نمبرشمار
|
ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
باقی ماندہ (غیر تقسیم شدہ) اناجوں کو معمول کے این ایف ایس اے (میٹرک ٹن میں) کے تحت منہاکیا گیا ہے
|
1
|
انڈمان اینڈ نیکوبار
|
1
|
2
|
آندھرا پردیش
|
26,816
|
3
|
اروناچل پردیش
|
20
|
4
|
آسام
|
5,870
|
5
|
بہار
|
1
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
129
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
144
|
8
|
دادر اینڈ نگر حویلی اور دمن و دیو
|
126
|
9
|
دہلی
|
2,729
|
10
|
گوا
|
510
|
11
|
گجرات
|
33,294
|
12
|
ہریانہ
|
378
|
13
|
ہماچل پردیش
|
836
|
14
|
جموں و کشمیر
|
1,077
|
15
|
جھارکھنڈ
|
25,653
|
16
|
کرناٹک
|
28,593
|
17
|
کیرالہ
|
13,338
|
18
|
لداخ
|
1
|
19
|
لکشدیپ
|
7
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
209
|
21
|
مہاراشٹر
|
17,194
|
22
|
منی پور
|
1,781
|
23
|
میگھالیہ
|
-
|
24
|
میزورم
|
418
|
25
|
ناگالینڈ
|
-
|
26
|
اڈیشہ
|
-
|
27
|
پڈوچیری
|
555
|
28
|
پنجاب
|
3,243
|
29
|
راجستھان
|
2,122
|
30
|
سکم
|
63
|
31
|
تملناڈو
|
34,285
|
32
|
تلنگانہ
|
18,982
|
33
|
تریپورہ
|
2,461
|
34
|
اترپردیش
|
1,28,828
|
35
|
اتراکھنڈ
|
2,522
|
36
|
مغربی بنگال
|
14,290
|
|
میزان
|
3,66,478
|
****
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ش ر ۔ف ر
Urdu No. 1398
(Release ID: 1797109)
Visitor Counter : 186