صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ہندستان میں غیرمتعدی امراض (این سی ڈی ) کی صورتحال

Posted On: 08 FEB 2022 12:33PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،8فروری 2022/

’’انڈیا:ہیلتھ آف دی نیشن اسٹیٹس‘‘ مطالعاتی رپورٹ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کی 2017 میں انڈیا اسٹیٹ لیول ڈیزیز اینیشی ایٹیو کےمطابق یہ اندازہ لگایا ہےکہ  غیر متعدد بیماریوں کی وجہ سےہونے والی امراض کا تناسب (ہندستان میں این سی ڈیز) 1990 میں 37.9 فی صد سے  بڑھ کر  2016 میں 61.8 فی صد ہوگیا ہےْ۔ چار بڑی متعددی بیماری میں سے قلبی امراض( سی وی ڈی) کینسر، سانس کی بیماریاں(سی آر ڈی) اور ذیابیطس ہیں، جن میں چار رویے سےمتعلق عوامل ہیں-وہ چار عوامل ہیں، غیر صحت بخش خوراک، جسمانی سرگرمیوں میں کمی، تمباکو اور الکوہل کا استعمال۔

1990 سے 2016 تک خواتین میں ان  این سی ڈی ان اہم افرادی معذوری پرزندگی کے ساتھ (ڈی اے ایل وائی) تعداد میں وسیع تناسب تبدیلی  درج ذیل جدول میں دی گئی ہے:

 

 

این سی ڈی کے نام

ڈی اے ایل وائی  نمبر میں تبدیلیوں کا تناسب

1990

2016

قلبی امراض (آئی ایچ ڈی)

فی صد2.9

فی صد6.6

دائمی سانس کی بیماریان (سی آر ڈی )

فی صد 2.7

فی صد4.4

ذیابیطس

فی صد 0.7

فی صد 2.2

کینسر (چھاتی)

 فی صد0.7

 فی صد0.9

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

صحت ریاست کا موضوع ہے۔ تاہم، محکمہ صحت اور خاندانی بہبود ،حکومت ہند ، ریاستیں مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو (2010 میں شروع کیاگیا ) قومی صحت مشن (این ایچ ایم)کے حصے کے طور پر کینسر،قلبی امراض ، ذیابیطس  اوراسٹروک کی روک تھام اور کنٹرول کے قومی پروگرام کے تحت مالی امداد فراہم کرتا ہے۔ ریاستوںمرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصول ہونےو الی تجاویز پر مبنی اور وسائل  ، یہ پروگرام  بنیادی ڈھانچہ کو مضبوط بنانے  ، انسانی وسائل کی ترقی ،  صحت کو فروغ دینے، اور بیماریوں کی روک تھام کے لئے  بیداری پیدا کرنے ، جلد تشخیص،ا نتظام ، اور غیر متعدی امراض (این سی ڈی) کے علاج کے لئے صحت کی دیکھ بھال کی  مناسب سہولت کے حوالے سے  توجہ مرکوز کرتا ہے۔

این پی سی ڈی سی ایس کے تحت، عام این سی ڈی کے علاج کو یقینی بنانے کے لئے ضلع کی سطح پر 677 این سی ڈی کلینک، 187 ڈسٹرکٹ کارڈیک کیئر یونٹس ، 266 ڈسٹرکٹ ڈے کیئر سینٹرز اور کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کی سطح پر  5392 این سی ڈی کلینک قائم کئے گئےہیں۔

عام غیر متعدی امراض  یعنی ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور عام کینسر کی روک تھام، کنٹرول اور اسکریننگ کے لیے آبادی پر مبنی پہل ملک میں این ایچ ایم  کے تحت اور جامع پرائمری ہیلتھ کیئر کے ایک حصے کے طور پر شروع کی گئی ہے۔ اس اقدام کے تحت، 30 سال سے زیادہ عمر کے افراد کو عام این سی ڈی کی اسکریننگ کے لیے نشاندہی کی جاتی ہے، جس میں خواتین میں چھاتی کے کینسر اور سروائیکل کینسر کی اسکریننگ پر توجہ دی جاتی ہے۔ ان عام این سی ڈی کی اسکریننگ آیوشمان بھارت - صحت اور تندرستی کے مراکز کے تحت خدمات کی فراہمی کا ایک لازمی حصہ ہے۔

این سی ڈی کے روک تھام کے پہلو کو جامع پرائمری ہیلتھ کیئر کے تحت آیوشمان بھارت ہیلتھ ویلنس سنٹر اسکیم کے ذریعے، فلاح و بہبود کی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور کمیونٹی کی سطح پر ٹارگٹڈ کمیونیکیشن کے ذریعے مضبوط کیا جاتا ہے۔ این سی ڈی  کے بارے میں عوامی بیداری بڑھانے اور صحت مند طرز زندگی کے فروغ کے لیے دیگر اقدامات میں قومی اور بین الاقوامی صحت کے دنوں کا مشاہدہ اور کمیونٹی کی مسلسل آگاہی کے لیے پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کا استعمال شامل ہے۔ مزید برآں، ایف ایس ایس اے آئی  کے ذریعے صحت مند کھانے کو بھی فروغ دیا جاتا ہے۔ فٹ انڈیا تحریک نوجوانوں کے امور اور کھیل کی وزارت کے ذریعہ لاگو کی جاتی ہے، اور یوگا سے متعلق مختلف سرگرمیاں وزارت آیوش کے ذریعہ انجام دی جاتی ہیں۔ مزید برآں، این پی سی ڈی سی ایس ، این ایچ ایم کے تحت بیداری پیدا کرنے  سرگرمیوں کے لیے مالی مدد فراہم کرتا ہے جو این سی ڈی  کے لیے ریاستوں/یوٹی  کے ذریعے ان کے پروگرام کے نفاذ کے منصوبوں (پی آئی پی ) کے مطابق شروع کیے جائیں گے۔

صحت اور خاندانی بہبود کےمرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

*********

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-1314



(Release ID: 1796723) Visitor Counter : 422


Read this release in: English , Bengali , Tamil