جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

قابل تجدید توانائی پر آسیان بھارت اعلیٰ سطحی کانفرنس کا آغاز


کانفرنس کا مرکزی موضوع ہے: ’’مربوط قابل تجدید توانائی مارکیٹ کے لیے تجربہ اور جدت طرازی‘‘

بجلی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر نے آسیان پاور گرڈ کے لیے آسیان کی مساعی کو سراہا

بھارت اور آسیان قابل تجدید توانائی کے لیے ایک پورا ایکو سسٹم تیار کرنے کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں جو معلومات کے اشتراک، صلاحیت سازی اور تکنیکی معاونت کو فروغ دے گا؛ نیز خطے میں قابل تجدید توانائی کے مراکز کے لیے مشترکہ پہل کی بھی جستجو کرے گا: جناب آر کے سنگھ

وزارتی شرکا نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں زیادہ تعاون اور ٹھوس شعبوں اور پہل کی شناخت پر زور دیا

Posted On: 07 FEB 2022 6:31PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  7/فروری 2022 ۔ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت اور وزارت خارجہ کے زیر اہتمام 7 اور 8 فروری کو منعقد ہونے والی قابل تجدید توانائی سے متعلق آسیان بھارت اعلیٰ سطحی کانفرنس آج سے شروع ہوگئی ہے۔ دو دن تک چلنے والی اس اعلیٰ سطحی کانفرنس کا مرکزی موضوع ہے: ’’مربوط قابل تجدید توانائی مارکیٹ کے لیے تجربہ اور جدت طرازی‘‘۔

سیکریٹری ایم این آر ای نے آسیان کے رکن ممالک کے اعلیٰ سطحی معززین کا افتتاحی وزارتی اجلاس میں خیرمقدم کیا اور کانفرنس کی غرض و غایت پر روشنی ڈالی۔ کمبوڈیا کی کانوں اور توانائی کی وزارت کے وزیر خارجہ جناب تون لین، آسیان کے موجودہ چیئر اور نئی و قابل تجدید توانائی اور کھاد کے وزیر مملکت جناب بھگونت کھوبا نے خصوصی خطاب کیا جس میں انہوں نے آسیان اور بھارت کے قابل تجدید توانائی منصوبوں اور کامیابیوں کے بارے میں بات کی اور قابل تجدید توانائی کے شعبے میں بھارت آسیان تعاون کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نبرد آزما ہونے کے لیے توانائی کی منتقلی کو آسان بنایا جاسکے۔

وزارتی اجلاس سے وزرائے توانائی اور آسیان کے رکن ممالک کے ان کے سینئر نمائندوں نے خطاب کیا۔ شرکا نے قابل تجدید توانائی کے عزائم، پیش رفت اور اپنے ممالک کے لیے ترجیحی شعبوں کے بارے میں بات کی اور اس شعبے میں بھارت آسیان تعاون کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے) کے ڈائریکٹر جنرل نے وزرا کو آئی ایس اے کے وژن اور منصوبوں اور آسیان کے رکن ممالک کے اتحاد میں شامل ہونے کے ممکنہ فوائد سے روشناس کرایا۔

بھارت سرکار کے بجلی اور نئی و قابل تجدید توانائی کے وزیر جناب آر کے سنگھ نے کلیدی خطاب کیا اور کہا کہ بھارت اور آسیان قابل تجدید توانائی کے لیے ایک پورا ایکو سسٹم تیار کرنے کے لیے مل کر کام کرسکتے ہیں جو معلومات کے اشتراک، صلاحیت سازی اور تکنیکی معاونت کو فروغ دے گا اور خطے میں قابل تجدید توانائی کے مراکز کے لیے مشترکہ اقدامات کی جستجو بھی کرے گا۔ انہوں نے آسیان پاور گرڈ کے حصول کے لیے آسیان کی مساعی کی ستائش کی اور کہا کہ بھارت، آسیان سے آگے اس گرڈ انضمام کو ’’ون سن، ون ورلڈ، ون گرڈ‘‘ پہل کے مطابق برصغیر میں وسعت دینے کے موقع کے طور پر دیکھتا ہے۔ وزیر موصوف نے انڈونیشیا کو 2022 میں جی 20 کی سربراہی پر مبارکباد دی اور کہا کہ بھارت انڈونیشیا کی سربراہی میں مل کر توانائی کی عالمی منتقلی کو آسان بنانے کے ساتھ ساتھ اسے مہمیز کرنے پر بھی کام کرے گا۔ انہوں نے آسیان اور بھارت کے درمیان تاریخی اور ثقافتی تعلقات کی بنیاد پر قابل تجدید توانائی کے شعبے میں مضبوط تعلقات قائم کرنے کے لیے آسیان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے بھارت کے عزم کا اعادہ کیا۔

تمام وزارتی شرکا نے اپنے خطابات میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے خطرے کا اعتراف کیا اور پائیدار مستقبل کی تعمیر کے لیے قابل تجدید میں منتقلی کے ارادے کا اعادہ کیا۔ وزرا نے قابل تجدید توانائی شعبے میں بھارت آسیان تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ کانفرنس میں اس سلسلے میں ٹھوس شعبوں اور پہل کی نشاندہی کی جائے گی۔

دی انرجی اینڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ (ٹی ای آر آئی) کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر وبھا دھون کے اظہار تشکر پر وزارتی اجلاس اختتام پذیر ہوا۔

 

کانفرنس کے بارے میں:

آسیان بھارت اعلیٰ سطحی کانفرنس میں 5 تکنیکی اجلاس ہوں گے جس سے بھارت اور آسیان کے ماہرین کے درمیان باہمی دلچسپی کے موضوعات پر بات چیت میں مدد ملے گی۔ یہ اجلاس دنیا بھر کے پالیسی سازوں، پیشہ ور افراد، اکیڈمیا اور طلبا سمیت عالمی سامعین کو قابل تجدید توانائی کے میدان میں اپنے تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے بھارت اور آسیان کے منصوبوں کی جھلکیاں بھی دیکھنے کو ملیں گی۔

کانفرنس سب کے لیے کھلی ہے۔ دلچسپی رکھنے والے شرکا نیچے دیے گئے لنک کے ذریعے کانفرنس کے لیے اپنا اندراج کرسکتے ہیں:

https://aseanindiareconference-teri.webconevents.com/

 

******

ش ح۔ ع ا۔ م ر

U-NO.1272

 



(Release ID: 1796298) Visitor Counter : 176


Read this release in: English , Hindi , Telugu , Kannada