صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ایچ آئی وی/ایڈز اور ٹی بی سے متعلق بیداری مہم
Posted On:
04 FEB 2022 5:30PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر، ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں درج ذیل معلومات فراہم کیں۔
’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے تحت حکومت نے ایچ آئی وی/ایڈز، تپ دق اور رضاکارانہ خون کے عطیہ سے متعلق بیداری مہم کے دو مراحل شروع کیے ہیں۔ ایچ آئی وی/ایڈز اور ٹی بی سے متعلق بیداری مہم کے دوسرے مرحلہ کا آغاز 12 اکتوبر، 2021 کو ہوا تھا۔ اس مہم کے تحت ایچ آئی وی/ایڈز اور ٹی بی کو روکنے سے متعلق بیداری پیدا کرنے، متعلقہ خدمات کے فروغ اور ایچ آئی وی/ایڈز اور ٹی بی سے متعلق بدگمانی اور تفریق کو کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مہم کے پہلے مرحلہ کے دوران، ملک بھر کے 834 اسکولوں اور 889 کالجوں کے طلباء کا احاطہ کیا گیا تھا، جس میں ریاست مہاراشٹراور تمل ناڈو کے 25 اسکول اور 100 کالج بھی شامل تھے۔ اس مہم کے دوران طلباء نے ایچ آئی وی/ایڈز اور ٹی بی سے متعلق بیداری پیدا کرنے کے لیے پینٹنگ، آن لائن کوئز، پوسٹر بنانے، دستخط مہم، ماسک بنانے اور ریل بنانے جیسے متعدد مقابلوں میں شرکت کی۔
قومی ایڈز کنٹرول آرگنائزیشن (ناکو) کے ذریعے ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹیز (ایس اے سی ایس) کے توسط سے قومی ایڈز کنٹرول پروگرام (این اے سی پی) نافذ کیا جا رہا ہے، جس کے ریاستوں کو ایچ آئی وی کی روک تھام، جانچ اور علاج سے متعلق خدمات مہیا کرنے کی خاطر مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ مہاراشٹر اور تمل ناڈو سمیت، ان ریاستوں نے سال 22-2021 کے لیے انہیں فراہم کی گئی مالی امداد کی رقم سے ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کی مہم چلائی ہے۔
بیداری مہم ایک جاری عمل ہے اور اس کے تحت اسکولوں اور کالجوں میں مسلسل سرگرمیاں منعقد کی جاتی ہیں۔ حکومت ہند نے ملک میں ایچ آئی وی/ایڈز سے نمٹنے کے لیے قومی ایڈز کنٹرول پروگرام (این اے سی پی) شروع کیا ہے۔ این اے سی پی کا مقصد سالانہ ایچ آئی وی انفیکشن اور ایڈز سے متعلق موت کو 2010 کی بنیادی تعداد سے 80 فیصد کم کرنا ہے اور ایچ آئی وی کے نئے انفیکشن میں سالانہ 48 فیصد کی کمی آئی ہے۔ ایڈز سے متعلق موت میں بھی 82 فیصد کی کمی آئی ہے۔
ایچ آئی وی/ایڈز سے لڑنے میں سب سے بڑا چیلنج بدگمانی اور تفریق ہے۔
ایس اے سی ایس، ایچ آئی وی/ایڈز کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے اسکولوں میں تعلیمی بالغاں پروگرام اور کالجوں میں ریڈ ربن کلب پروگرام چلا رہی ہیں، اس کے علاوہ نوجوانوں کے درمیان بیداری پیدا کرنے کے لیے معاشرہ میں آؤٹ آف اسکول یوتھ پروگرام بھی چلایا جا رہا ہے۔
حکومت ہند، تپ دق کے لیے نیشنل اسٹریٹجک پلان (این ایس پی) نافذ کر رہی ہے، جس کا مقصد عالمی ہدف سے پانچ سال پہلے ہی، یعنی 2025 تک ٹی بی سے متعلق ایس ڈی جی اہداف کو حاصل کرنا ہے۔ ٹی بی کے خاتمہ کے قومی پروگرام (این ٹی ای پی) کے تحت نافذ کی جانے والی کلیدی حکمت عملیاں درج ذیل ہیں:
- ٹی بی کے تمام مریضوں کی ابتدائی تشخیص، معیاری دواؤں کے ساتھ فوری علاج اور مریضوں کے لیے مناسب امدادی نظام والا علاج تاکہ اس پر عمل آوری کو فروغ دیا جا سکے
- پرائیویٹ سیکٹر کی شمولیت
- روک تھام کی حکمت عملیاں بشمول اعلیٰ خطرے والی / کمزور آبادی میں فعال معاملے کی تلاش اور رابطہ کا پتہ چلانا
- ہواؤں کے ذریعے ہونے والے انفیکشن کو روکنا
- ٹی بی سے متعلق سماجی رکاوٹوں کو دور کرنے کےلیے کثیر شعبہ جاتی ردعمل
- معاشرہ کی رہنمائی والے ردعمل کے لیے معاشرہ کے ساتھ بات چیت
- نکشے پوشن یوجنا کے ذریعے تغذیت سے متعلق امداد
عالمی تنظیم صحت کے ذریعے جاری کی گئی عالمی ٹی بی رپورٹ 2021 کے مطابق، بھارت میں تپ دق کے واقعات کی شرح 2021 کی 217 فی لاکھ آبادی کے مقابلے گھٹ کر 2020 میں 188 فی لاکھ آبادی ہو چکی ہے۔
تپ دق سے نمٹنے میں کلیدی چیلنجز ہیں معاشرہ کی بیداری کی سطحوں میں اضافہ، آبادی کے صحت سے متعلق برتاؤ کو بہتر کرنا اور ٹی بی کی سماجی رکاوٹوں کو دور کرنا۔
نوجوانوں اور بالغوں کے درمیان ٹی بی کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے، ٹی بی کے خاتمہ کے قومی پروگرام نے این اے سی پی کے تحت راشٹریہ بال سواستھیہ کاریہ کرم / راشٹریہ کشور شکتی کاریہ کرم / ریڈ ربن کلب کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔ ٹی بی کی تشخیص اور علاج کے لیے ریفرل روابط، ان پروگراموں کے ساتھ قائم کیے گئے ہیں۔
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U: 1163
(Release ID: 1795774)
Visitor Counter : 236