سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

ٹرانسپورٹ سیکٹر کو کاربن سے پاک کرنا

Posted On: 02 FEB 2022 3:45PM by PIB Delhi

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکز ی وزیرجناب نتن گڈ کری نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ٹرانسپورٹ سیکٹر کو کاربن سے پاک بنانے اور نقل و حمل (ٹرانسپوٹیشن) کے ماحول دوست وسیلوں کو فروغ دینے کےلئے سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے گیسولین (ای.10۔ای .12،ای ۔15،ای۔20) فلیکس فیول (ای85) یا (ای100) اور ڈیزل گاڑیوں کے لیے ایتھانول مرکب (ای ڈی 95)، بائیو ڈیزل، بائیو-سی این جی ، رقیق قدرتی گیس (ایل این جی)، میتھانول ایم15 یا ایم100 اور میتھانول ایم ڈی95، دوہرے ایندھن، ایم 85 اورڈی میتھی ایتھر (ڈی ایم ای یاڈی100)، ہائیڈروجن فیول سیل گاڑی، ہائیڈروجن سی این جی کے ساتھ متبادل ایندھن یعنی  ملاوٹی ایتھانول  کے لئے بڑے پیمانے پر اخراج کے معیارات کو نوٹیفائی کیا ہے۔

اس کے علاوہ سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں  کی وزارت کی جانب سے ملک میں الیکٹرک موبلیٹی اپنانے کے لئے جو اقدامات کئے گئے ہیں وہ حسب ذیل ہیں۔

  1. الیکٹرک گاڑیوں  کے  فروغ کے لئے حکومت نے گاڑیوں کی الیکٹرک کٹ یا ہائی بریٹ الیکٹرک نظام کی ریٹرو فٹ مینٹ کے لئے یکم مارچ2019 کو جی ایس آر 167 (ای) نوٹیفائی کیا ہے اور ان کی عمل آوری کے معیارات اے آئی ایس 123 کے مطابق ہوں گے۔
  2. حکومت نے وائڈ جی ایس آر 749(ای) مورخہ 7 اگست 2018 کو ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے لئے گرین بیک گراؤنڈ پر پیلے کلر میں ہونے والی بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کےلئے رجسٹریشن مارک نوٹیفائی کیا ہےاور سبھی دیگر معاملوں کے لئے گرین بیک گراؤنڈ پر سفید کلر میں بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کے لئے رجسٹریشن مارک کیا ہے۔
  3. اس کے علاوہ حکومت نے وائڈ ایس او 5333 (ای) مورخہ 18 اکتوبر 2018 کو ایتھانول اور میتھانول ایندھنوں سے چلنے والی ٹرانسپورٹ گاڑیوں اور بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کو پرمٹ کی ضرورتوں سے مستثنیٰ رکھنے کی بھی اجازت دے دی ہے۔
  4. سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے وائی ڈی ایس آر525(ای)مورخہ 2 اگست 2021 کو بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کو فیس کی ادائیگی سے مستثنیٰ رکھا ہے۔ایسا اس لئے کیا گیا ہے تاکہ نئے رجسٹریشن مارک کے اسائیمنٹ اور رجسٹریشن کے سرٹیفیکیشن کے  تجزیہ یا اسے جاری کیا جاسکے۔
  • V. وزارت نے پبلک ٹرانسپورٹ سرگرمیوں اور مشترکہ موبلیٹی میں الیکٹرک گاڑیوں کو شامل کرنے اور الیکٹرک گاڑیوں کی حوصلہ افزائی سے متعلق تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مورخہ 17 جولائی 2019 کو ایک ایڈائیزری جاری کی ہے۔
  1. حکومت نے بیٹریوں کے بغیر الیکٹرک گاڑیوں کے رجسٹریشن اور فروغ سے متعلق تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے موخہ 12 اگست 2020 کو ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔
  2. حکومت نے بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کے فروغ سے متعلق تمام ریاستوں اور مرکزی کے زیر انتظام علاقوں کو مورخہ 16 جون 2021 کو ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔

فروری 2021 میں آب و ہوا میں تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن (یو این ایف سی سی سی ) کو سال میں دو مرتبہ  پیش کی گئی تیسری تازہ رپورٹ کے مطابق  2016 میں ٹرانسپورٹ سیکٹر سے گرین ہاؤس کا کل اخراج (سی ایچ جی ایس) 274.43 ملین ٹن CO2 کے مساوی تھا، جو کہ (ایل یو ایل یو سی ایف یعنی زمینی استعمال کی تبدیلی اور جنگل کے بغیر)ہندوستان کے جی ایچ جی کے کل اخراج کا   9.67 فیصد ہے۔ مزیدیہ کہ  حکومت نے سی او 2 کے اخراج کو کم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں جن کا جواب کے حصے (اے) میں ذکر کیا گیا ہے۔

مختلف سیگ مینٹس میں ملک کے اندر الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کی فروخت کی تفصیلات۔

ٹرانسپورٹ سیکٹر کو کاربن سے پاک بنانے سے متعلق ضمیمہ۔

مختلف سیگ مینٹس میں ملک کے اندر الیکٹرک گاڑیوں کی موجودہ فروخت کی رفتار۔

 

 

ریاست کا نام

دوپہئےوالی گاڑی(اسکوٹر)

تھری ویلر

چار پہیوں والی گاڑی

سامان لے جانے والی گاڑی

پبلک سروس والی گاڑی

خصوصی زمرے والی گاڑیاں

ایمبولینس ہیرسیز

 

تعمیر سے جڑے سامان والی گاڑی

دیگر

کل میزان

 

                   

انڈومان اینڈ نکوبار جزائر

1

30

81

 

40

     

7

159

اروناچل

                   

پردیش

14

 

5

         

1

20

آسام

721

47,041

161

7

15

     

2

47,947

بہار

5,003

59,079

114

11

26

     

8

64,241

چنڈی گڑھ

298

1,410

182

 

40

     

1

1,931

چھتیس گڑھ

6,424

5,341

117

1,077

1

   

368

100

13,428

دہلی

14,730

112,831

3,051

49

39

     

1,602

132,302

گوا

1,314

28

289

13

36

2

   

4

1,686

گجرات

13,662

1,869

1,309

28

278

344

 

26

77

17,593

ہریانہ

7,777

18,595

186

122

8

2

   

90

26,780

ہماچل

                   

پردیش

368

167

37

7

86

     

46

711

جموں اینڈ

                   

کشمیر

1,417

43

10

6

43

     

8

1,527

جھارکھنڈ

2,961

8,986

139

24

4

     

57

12,171

کرناٹک

56,737

16,478

7,212

153

44

1

1

 

1,420

82,046

کیرالہ

10,299

2,115

2,524

43

23

 

1

 

17

15,022

لداخ

12

 

5,484

           

5,496

مہاراشٹر

51,149

6,155

2

30

851

26

1

 

601

58,815

منی پور

86

443

9

1

       

1

540

میگھالیہ

16

6

3

3

         

28

میزورم

9

1

4

2

1

     

3

20

ناگالینڈ

44

 

121

3

 

1

 

1

1

171

اوڈیشہ

10,329

1,808

75

21

 

25

 

1

23

12,282

پڈوچیری

1,429

32

124

9

20

       

1,614

پنجاب

6,408

2,878

798

35

2

     

21

10,142

راجستھان

23,446

29,631

12

25

1

 

1

1

24

53,141

سکم

1

 

2,414

1

       

9

2,425

تمل ناڈو

44,302

4,470

13

1,281

37

     

193

50,296

تری پورہ

67

7,510

14

1

       

1

7,593

مرکز کے زیر انتظام علاقے ڈی این ایچ

                   

اور ڈی ڈی

69

36

153

2

10

7

     

277

اتر

                   

پردیش

18,295

257,159

368

53

327

2

   

13

276,217

اتراکھنڈ

2,614

22,096

709

1

10

     

21

25,451

مغربی بنگال

2,540

40,948

615

28

97

 

2

 

61

44,291

کل میزان

282,542

647,186

26,335

3,036

2,039

410

6

397

4,412

966,363

 

*************

 

 

 

ش ح ۔  ح ا ۔ م ش

U. No.1054



(Release ID: 1795036) Visitor Counter : 170


Read this release in: English , Bengali , Tamil