وزارتِ تعلیم
جناب دھرمیندر پردھان نے 2022 کے بجٹ کوشمولیت پر مبنی ، دوراندیشانہ اور امیدوں سے بھرپور قراردیتے ہوئے اس کی ستائش کی
وزیرتعلیم نے مالی سال 23-2022 کے لئے وزارت تعلیم کو 104277.72 کروڑروپے کا ریکارڈ بجٹ الاٹ کئے جانے کی تعریف کی
مالی سال 22-2021 کے مقابلے اس سال کے بجٹ الاٹمنٹ میں 11.86 فیصد کا اضافہ دیکھنے کو ملا ہے: جناب دھرمیندر پردھان
غیرملکی یونیورسٹیوں کو ‘ گفٹ سٹی ’ میں کورسز شروع کرنے کی اجازت دی گئی
دیش –اسٹیک ای-پورٹل کا آغاز شہریوں کو اسکِل ، ری اسکِل اور اَپ اسکِل کے لئے بااختیا ر بنائے گا
ڈرون شکتی کی سہولت بہم پہنچانے اور ڈر ون –ایز – اے –سروس کے لئے اسٹارٹ اپس
وزارت تعلیم اور ایم ایس ڈی ای آئندہ سال مشترکہ طور پر 5000 اسکِل مراکز میں اسکِل ہب شروع کریں گے
Posted On:
01 FEB 2022 6:52PM by PIB Delhi
تعلیم اور فروغ ہنر مندی و صنعت سازی کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے مرکزی بجٹ 2022 کی ستائش کرتے ہوئے اسے شمولیت پر مبنی ، دوراندیشانہ اور امیدوں سے بھرپور قراردیا، جس میں آئندہ 25 برسوں کے امرت کال کی بنیاد رکھی گئی ہے۔وزیر تعلیم نے مالی سال 23-2022 میں وزارت تعلیم کو 104277.72 کروکڑروپے کا ریکارڈ بجٹ الاٹ کئے جانے کی تعریف کی ۔انہوں نے کہا کہ بجٹی الاٹمنٹ 11.86 فیصد کا اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، جو کہ مالی سال 22-2021سے 11053.41 کروڑروپے زیادہ ہے۔
وزیرخزانہ محترمہ محترمہ نرملا سیتا رمن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں متعدد براہ راست اقدامات کئے گئے ہیں ۔جیسے کہ ڈجیٹل یونیورسٹی کے قیام کا اعلان ، غیر ملکی یونیورسٹیوں کو گفٹ ( جی آئی ایف ٹی ) سٹی میں کورسز چلانے کی اجازت ، دیش ( ڈی ای ایس ایچ ) – اسٹیک ای- پورٹل کا آغاز اور صنعتوں کی ضرورتوں کے ساتھ اسکِل کوالیفکیشن فریم ورک کو جوڑنا ۔ان اقدامات سے ملک میں تعلیم اور اسکِلنگ ایکو سسٹم میں بہتری اور مضبوطی آئے گی۔
جناب پردھان نے معیاری تعلیم کو ہمہ گیر بنانے کی وزارت کی کوششوں کو اجاگر کیا، جسے ایک ڈجیٹل یونیورسٹی کے قیام اور پی ایم ای-ودیا کے وَن کلاس – ون ٹی وی چینل پروگرام کے 12سے 200 ٹی وی چینلوں تک توسیع سے مضبوطی ملے گی۔انہوں نے کہا کہ اس ڈجیٹل یونیورسٹی کو ملک کی بہترین سرکاری یونیورسٹیوں او ر اداروں کے تعاون سے ایک نیٹ ورکڈ ہب -اسپوک ماڈل پر بنایا جائے گا اور یہ ملک بھر کے طلباءکو ان کے دروازے پر مختلف بھارتی زبانوں میں عالمی سطح کے معیار والی ہمہ گیر تعلیم تک رسائی فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ون کلاس –ون ٹی وی چینل پروگرام کی توسیع سے سبھی ریاستیں درجہ ایک سے 12 کے لئے سبھی علاقائی زبانوں میں معیاری تعلیم دستیاب کرانے کی اہل ہوں گی۔
بجٹ 2022 میں اعلان کیا گیا ہے کہ سائنس اور ریاضی میں 750 ورچوئل لیب اور سمیولیٹیڈ لرننگ انوائرنمنٹ کے ساتھ اسکِل فراہم کرنے کے لئے 75 ای- لیبس 23-2022 میں قائم کی جانی ہے۔
سبھی بچوں کو معیاری تعلیم کی سہولت دستیاب کرانے کے لئے تکنیک کا استعمال بہت اہم ہوگا ۔ ٹیچنگ لرننگ پروسس میں تکنیک کا انضمام مستقبل میں بڑی تبدیلی لانے والا ثات ہوگا کیونکہ یہ اساتذہ کو بااختیار بنائے گا ، انہیں خود مختاری عطا کرے گا اور جدید طریقٔہ تدریس کو فروغ د ے گا۔ اساتذہ کو تکنیکی آلات کے ساتھ متعارف اور اس کا آسانی سے استعمال کرسکنے کے لائق ہونا ضروری ہے۔ اس مقصدسے اور ان کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لئے ، اساتذہ کی مختلف زبانوں اور مختلف موضوعات میں معیاری ای-مواد تیار کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کی جائے گی تاکہ کوئی بھی ٹیچر یا طالب علم کہیں سے بھی ا س مواد تک پہنچ سکے اور اس سے مستفید ہوسکے۔صلاحیتوں سے لیس اساتذہ اور متلاشی طلباء کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لئے اساتذہ کے ذریعہ معیاری ای- مواد کی تیاری کو فروغ دینے کے لئے ایک مسابقتی نظام بنایا جائے گا۔
سیکھنے کے لئے ایک ترغیب افزا ماحول اور سیکھنے کے لئے مناسب وسائل کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے سبھی بولی جانے والی زبانوں میں ڈجیٹل اساتذہ کے تصور کو فروغ دیا جائے گا۔اختراعاتی تدریسی فارمیٹ میں ‘ لرنر فیسنگ ای- کنٹینٹ ’ تیار کیا جائے گا تاکہ سبھی مواد سبھی آلات کے ساتھ ہم آہنگ یعنی ایک ہی مواد کو آن لائن ، ٹی وی اور ریڈیو پر ایک ساتھ دستیاب کرایا جاسکے ۔جس طرح ہم اپنی آزادی کا 75واں سال منارہے ہیں اور 21ویں صدی کی ہنرمندیوں سے لیس مستقبل کی نسل سازی کے تئیں متحرک ہیں ، ایسی صورت میں سبھی زبانوں میں اور سبھی ممکنہ ڈجیٹل موڈس ( انٹر نیٹ پر مبنی ، موبائل پر مبنی ، ٹی وی ،ریڈیو ) کے ذریعہ ڈجیٹل اساتذہ تمام طلبا ء کے لئے ان کےسماجی -اقتصادی پس منظر سے ماوراء اعلیٰ ترین معیاری تعلیم تک یکساں رسائی یقینی بنائیں گے ۔ یہ ڈجیٹل اساتذہ کا تصور ، ڈجیٹل طریقے سے ایک مضٰبوط سماج کی تشکیل میں بھی معاون ہوگا۔
ڈجیٹل تعلیم کی توسیع پر توجہ مرکوز کرنے کے سلسلے میں وزیر موصوف نے بجٹ 2022 میں دیہی علاقوں میں ڈجیٹل انفرااسٹرکچر کو فروغ دینے اور وائبرینٹ ولیج رپروگرام پر زور دینے کے اعلان کا بھی خیر مقدم کیا۔ اس پروگرام کے تحت شمالی سرحدی علاقوں میں گاؤوں کے لئے تعلیمی چینلوں اور دوردرشن تک ڈی ٹی ایچ ایکسس فرایم کی جائے گی۔
اس شعبے میں موجود سبھی امکانات کا فائدہ اٹھانے کے لئے اینی میشن ، ویژوئل افیکٹس ، گیمنگ اور کامک ( اے وی جی سی ) پرموشن ٹاسک فورس کے قیام کا اعلان بھی ایک مستحسن قدم ہے۔اس صنعت کوفروغ دینے کے لئے علاوہ یہ تجرباتی تعلیم میں بھی معاون ہوگا۔
اسی طرح مختلف شعبوں میں موجودہ 5 تعلیمی اداروں کو شہری منصوبہ بندی میں ‘ مراکز امتیاز ’ کی شکل میں ترقی دینے کا فیصلہ ایک انتہائی دوراندیشانہ قدم ہے ۔ ان مراکز کو شہری منصوبہ بندی اور ڈیزائن میں بھارت کے مخصوص علوم کے فروغ کے لئے 250 کروڑروپے کا بندوبستی فنڈ فراہم کیا جائے گا۔ اے آئی سی ٹی ای ، دیگر اداروں میں نصاب تعلیم اور اس کے معیار کو بہتر بنانے اور اربن پلاننگ کورسز تک رسائی بہم پہنچانے کا بیڑہ اٹھائے گا۔
بجٹ 2022 میں یہ اعلان بھی کیا گیا ہے کہ گفٹ سٹی میں عالمی معیار کی غیر ملکی یونیورسٹیوں اور ادارو ں کو مالی بندوبست ،فِن ٹیک ، سائنس ، ٹکنالوجی ،ا نجنئرنگ اور ریاضی جیسے مختلف موضوعات کورسز کی سہولت دستیاب کرانے کی اجازت دی جائے گی۔
فروغ ہنر مندی کا شعبہ ایک بڑی کا یا پلٹ کے مرحلے سے گزرنے والا ہے اور بجٹ 2022 ہمارے طلباء کو، حصول ملازمت کے امکانات میں بہتری کرکے اس عمل کو رفتار دے گا۔ ہنر مندی کے شعبے کو ایک نئی سمت دی جائے گی تاکہ ہنر مندی کی مسلسل فراہمی ،استحکام اور حصول ملازمت کے امکانات کو فروغ دیا جاسکے اور نیشنل اسکِل کوالی فکیشن فریم ورک ( این ایس کیو ایف) کو صنعت کی ڈائنیمک ضرورتوں کے ساتھ جوڑا جاسکے ۔
ڈجیٹل ایکوسسٹم فار اسکلنگ اینڈ لائیو لی ہڈ – دیش اسٹیک ای- پورٹل - کا آغاز شہریوں کو آن لائن ٹریننگ کے ذریعہ اسکِل ، ری اسکِل اور اپ اسکل کے لئے مضبوط بنائے گا۔ یہ متعلقہ ملازمتوں اور صنعت کاری کے مواقع کی تلاش کے لئے اے پی آئی پر مبنی قابل اعتبار فروغ ہنر مندی سرٹیفکیٹ ، پیمنٹ اینڈ ڈسکوری لیئرس بھی فراہم کرے گا۔‘ ڈرون شکتی ’ کی سہولت بہم پہنچانے اور ڈرون - ایز - اے- سروس کے لئے اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے سے روزگار کے متعدد مواقع پیدا ہوں گے ۔ ہمارے نوجوانوں کو اس کے لئے تیار کرنے کی خاطر ضروری اسکلنگ کورس سبھی ریاستوں میں چنندہ آئی ٹی آئی میں شروع کئے جائیں گے۔
بجٹ 2022 میں پی ایم گتی شکتی پروگرام اور پی ایل آئی پروگراموں پر زور دینے کا خصوصی طور پر خیرمقدم ہے کیونکہ یہ ہمارے نوجوانوں کے لئے روزگار کے بڑے مواقع پیداکریں گے ۔ پیداواریت سے مربوط مراعاتی اسکیم کے تحت 14 شعبوں میں 60 لاکھ نئے روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی امید ہے ۔ یہ نوجوان بھارت کے لئے اپنی امنگوں کو عملی شکل دینے کی راہ روشن کرے گا۔ضروری نصاب تیار کرکے اس پہل میں مدد کرنے کے لئے ایجوکیشن ایکو سسٹم بھی تیار کیا جائے گا۔ اس سمت میں آئندہ سال کے دوران 5000 فروغ ہنر مندی مراکز میں وزارت تعلیم اور ایم ایس ڈی ای کی اسکِل ہب پہل شروع کی جائے گی۔
بجٹ 23-2022 کی اہم جھلکیاں- محکمہ اسکولی تعلیم وخواندگی:
- مالی سال 22-2021 کے مقابلے مالی سال 23-2022 میں اسکولی تعلیم و خواندگی کے محکمہ کے بجٹ الاٹمنٹ میں 8575.71 کروڑروپے ( 15.63 فیصد ) کا کل اضافہ ہوا ہے ۔
- مالی سال 23-2022 میں کل بجٹ الاٹمنٹ 63449.37 کروکڑروپے ہے ،جس میں سے اسکیم ایلوکیشن 51052.37 کروڑ اور نن –اسکیم ایلوکیشن 12397 کروڑروپے ۔
- سمگر شکشا کی اہم اسکیم میں مالی سال 23-2022 کے لئے بجٹ الاٹمنٹ میں 6333.20 کروڑروپے کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ بجٹ تخمینہ 22-2021 31050.16 کروڑروپے تھا جبکہ بجٹ تخمینہ 23-2022 میں یہ 550.00 کروڑ روپے ہوگیا ہے۔
- کے وی ایس کے لئے الاٹمنٹ میں 850.00 کروڑروپے کا اضافہ ہوا ہے ۔( بجٹ تخمینہ 22-2021 میں 6800.00 کروڑروپے سے بجٹ تخمینہ 23-2022 میں 7650.00 کروڑروپے ) اور این وی ایس کے لئےالاٹمنٹ میں 315.00 کروڑروپے کا اضافہ ہوا ہے۔( بجٹ تخمینہ 22-2021 میں 3800.00 کروڑروپے سے بجٹ تخمینہ 23-2022 میں 4115.00 کروڑروپے )
بجٹ 23-2022 کی اہم جھلکیاں : محکمہ اعلیٰ تعلیم :
- مالی سال 22-2021 سے مالی سال 23-2022 میں محکمہ اعلیٰ تعلیم کے بجٹ الاٹمنٹ میں 2477.7 کروڑ روپے (6.46فیصد) کا بحیثیت مجموعی اضافہ ہوا ہے۔
- مالی سال 23-2022 میں کل بجٹ الاٹمنٹ 40828.35 کروڑروپے ہے جس میں سے اسکیم ایلوکیشن 7454.97 کروڑ روپے اور نن-اسکیم الیوکیشن 33373.38 کروڑروپے ہے۔
*************
ش ح۔م م ۔رم
U-975
(Release ID: 1794666)
Visitor Counter : 183