وزارات ثقافت
ہوئیسلا مندروں کی مقدس یادگاروں کو عالمی وراثت کی فہرست میں کندہ کاری کے لیے شامل کیا جانا بھارت کے لیے ایک فخریہ لمحہ ہے: جی کشن ریڈی
وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ترقی اور وراثت دونوں کے لیے پابند عہد: جی کشن ریڈی
Posted On:
31 JAN 2022 8:53PM by PIB Delhi
کرناٹک میں بیلور، ہلے بڈ اور سوم ناتھ پورا کے ہوئیسلا مندروں کو سال 2022-23 کے لیے عالمی وراثت کے طور پر زیرغور لانے کی خاطر بھارت کی نامزدگی کےطور پر شامل کیا گیا ہے۔ ہوئیسلا کی یہ مقدس یادگاریں 15 اپریل 2014 سے یونیسکو کی امکانی فہرست میں ہیں اور انسانوں کی تخلیقی صلاحیت کے اعلی نمونوں میں سے ایک کی ترجمانی کرنے کے ساتھ ہی بھارت کی بیش قیمتی تاریخی اور ثقافتی وراثت کی گواہی بھی دیتے ہیں۔
چنا کیشو مندر، بیلور
اب پہلا قدم عالمی وراثت کے مرکز میں ضروری کاغذات کو جمع کرنا ہے جو اس کی تکنیکی جانچ کرے گا۔ یونیسکو میں بھارت کے مستقل نمائندہ جناب وشال وی شرما نے آج 31 جنوری 2022 کو رسمی طور پر یونیسکو، عالمی وراثت کے ڈائریکٹر جناب لازا رے ایلوندو کو نامزدگی پیش کی ہے۔
ایک بار کاغذات جمع ہوجانے کے بعد یونیسکو مارچ کی شروعات میں دوبارہ رابطہ کرے گا۔ اس کے بعد ستمبر / اکتوبر 2022 میں مقامی طور پر تجزیہ کیا جائے گا اور جولائی/ اگست 2023 میں ڈوزیئر پر غور کیا جائے گا۔
ہوئیسلیشور مندر، ہلے بدو
مرکزی وزیر برائے ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ ‘‘ہوئیسلا مندروں کی مقدس یادگاروں کو عالمی وراثت کی فہرست میں کنداکاری کے لیے شامل کیا جانا بھارت کے لیے ایک فخریہ لمحہ ہے۔’’
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ‘‘وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ترقی اور وراثت دونوں کے لیے پابند عہد ہے۔ وراثت کی حفاظت کرنے سے ہماری کوشش اس بات سے واضح ہوتی ہے کہ حکومت ہماری مادی اور غیرمادی وراثت دونوں کی نشاندہی کرنے اور بھارت سے چرائی گئی یا چھین لی گئی ثقافتی وراثت کو واپس لانے کے لیے کام کررہی ہے۔’’
کیشو مندر، سومناتھ پور
یہ تینوں ہوئیسلا مندر ہندوستانی محکمہ آثارقدیمہ (اے ایس آئی) کی زیرنگرانی یادگاری عمارتیں ہیں اور ان کا تحفظ اور دیکھ ریکھ اے ایس آئی کے ذریعے کی جائے گی۔ ریاستی حکومت ان تینوں تاریخی عمارتوں کے آس پاس واقع ریاست کی زیرنگرانی تاریخی عمارتوں کے تحفظ کو یقینی بنائے گی، تاکہ یہ تمام تاریخی عمارتیں ایک ہی مقام کے تاریخی پس منظر سےجڑ جائیں۔ ریاستی حکومت کا ضلع ماسٹر پلان بھی تمام تاریخی عمارتوں کے بفر کوشامل کرے گا اور ایک مربوط مینجمنٹ اسکیم تیار کرے گا۔ ریاستی حکومت خاص طور سے متعینہ پراپرٹی کے آس پاس نقل وحمل کے انتظام کے مسائل کو بھی دیکھے گی۔
بارہویں – تیرہویں صدی میں تعمیر شدہ اور یہاں بیلور، ہلے بڈ اور سومناتھ پورا کے تین اجزا کے ذریعے نمائندگی کیا گیا ہوئیسلا کا مقدس گروپ، ہوئیسلا کے فنکاروں اور معماروں کی اس تخلیقی صلاحیت اور ہنر کو ثابت کرتا ہے، جس کے تحت تب سے اب تک اس قسم کی شاندار عمارتوں کی تعمیر پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔ ہوئیسلا معماروں نے اپنی ہنرمندی کو بڑھانے کے لیے بھارت کے مختلف علاقوں سے حاصل کردہ مندر کے فن تعمیر سے متعلق اپنے گہرے علم کا استعمال کیا۔ ہوئیسلا مندروں میں دراوڑ دور کی بنیادی شکلوں کا استعمال کیا گیا ہے، لیکن یہاں وسطی ہندوستان میں بڑے پیمانے پر استعمال کیے جانے والے بھومیجا طرز کے واضح اور مضبوط اثرات بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔ اس لیے ہوئیسلا کے فن تعمیر کے ماہرین نے مندر کی دیگر قسموں میں رائج معمار سازی کے بارے میں سوچا اور انہیں کشادہ دلی سے اپنا کر اور اس میں حسب منشا ترمیم کرنے کے بعد ان مہارتوں کو اپنی ذاتی اختراعات کے ساتھ شامل کیا۔اس کے نتیجے میں ہوئیسلا مندر کی ایک نئی شکل وجود میں آنی ہی تھی۔
****
ش ح۔ق ت۔ ت ع
UNO: 919
(Release ID: 1794226)
Visitor Counter : 213