شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت

قومی آمدنی، کھپت کے اخراجات، بچت اور سرمایہ کی تشکیل کا پہلا نظرثانی شدہ تخمینہ، 2020-21

Posted On: 31 JAN 2022 5:30PM by PIB Delhi

قومی شماریاتی دفتر (این ایس او)، شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت، اس پریس نوٹ میں، (i) مالی سال 2020-21 کے لیے قومی آمدنی، کھپت کے اخراجات، بچت اور سرمائے کی تشکیل کا پہلا نظرثانی شدہ تخمینے جاری کر رہا ہے۔ ii) مالی سال 2019-20 کے لیے دوسرا نظرثانی شدہ تخمینہ اور (iii) قومی کھاتوں کی نظرثانی کی پالیسی* کے مطابق مالی سال 2018-19 (بنیادی سال 2011-12 کے ساتھ) کے لیے تیسرا نظرثانی شدہ تخمینہ۔ 2011-12 سے 2019-20 کے پہلے تخمینے 29 جنوری 2021 کے پریس نوٹ کے ذریعے جاری کیے گئے تھے اور مالی سال 2020-21 کے عارضی تخمینے 31 مئی 2021 کو جاری کیے گئے تھے۔

مجموعی سطح پر نظرثانی شدہ تخمینوں کی نمایاں خصوصیات مندرجہ ذیل پیراز میں دی گئی ہیں۔

مجموعی ملکی پیداوار

برائے نام جی ڈی پی یا موجودہ قیمتوں پر سال 2020-21 کے لیے جی ڈی پی کا تخمینہ 198.01 لاکھ کروڑ روپے ہے جو کہ سال 2019-20 کے لیے 200.75 لاکھ کروڑ روپے تھا، جو کہ نمو کے مقابلے میں 2020-21 کے دوران 1.4 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

سال 2020-21 اور 2019-20 کے لیے مستقل (2011-12) قیمتوں پر حقیقی جی ڈی پی یا جی ڈی پی بالترتیب 135.58 لاکھ کروڑ اور 145.16 لاکھ کروڑ روپے ہے، جو کہ 2019-20 کے دوران 3.7 فیصد کی ترقی کے مقابلے 2020-21 کے دوران 6.6 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

جی وی اے اور اس کا صنعت کے لحاظ سے تجزیہ

مجموعی سطح پر، 2020-21 کے دوران بنیادی قیمتوں پر برائے نام GVA میں 1.6 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ 20-2019 کے دوران 6.9 فیصد کی نمو تھی۔ حقیقی GVA کے لحاظ سے، یعنی GVA مستقل (2011-12) بنیادی قیمتوں پر، 2019-20 میں 3.8 فیصد کی ترقی کے مقابلے میں 2020-21 میں 4.8 فیصد کی کمی آئی ہے۔

پرائمری سیکٹر (زراعت، جنگلات، ماہی گیری اور کان کنی اور کھدائی پر مشتمل)، ثانوی سیکٹر (جس میں مینوفیکچرنگ، بجلی، گیس، پانی کی فراہمی اور دیگر یوٹیلٹی سروسز، اور تعمیرات شامل ہیں) اور سروس سیکٹر (سروسز) کی شرح نمو کا تخمینہ 2020-21 میں 1.6 فیصد، -2.8 فیصد اور -7.8 کے طور پر لگایا گیا ہے، جو کہ پچھلے سال میں بالترتیب 4.5 فیصد، -1.4 فیصد اور 6.3 فیصد تھا۔ 2020-21 کے دوران حقیقی جی وی اے میں کمی ’کان کنی اور کھدائی‘، ’مینوفیکچرنگ‘، ’بجلی، گیس، پانی کی فراہمی اور دیگر یوٹیلٹی سروسز‘، ’تعمیر‘، ’تجارت، مرمت، ہوٹلوں اور ریستورانوں‘، ’ٹرانسپورٹ‘ اور ’دیگر سروسز‘ میں کمی کو بیان 4.2 میں دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم، ’زراعت، جنگلات اور ماہی گیری‘، ’براڈ کاسٹنگ سے متعلق مواصلات اور سروسز‘، ’مالیاتی خدمات‘، ’ریئل اسٹیٹ، رہائش اور پیشہ ورانہ خدمات کی ملکیت‘ اور ’عوامی انتظامیہ اور دفاع‘ میں اس مدت کے دوران معمولی ترقی ہوئی ہے۔

خالص قومی آمدنی

برائے نام خالص قومی آمدنی (NNI) یا NNI سال 2020-21 کی موجودہ قیمتوں پر 171.94 لاکھ کروڑ ہے جو کہ 2019-20 میں 177.17 لاکھ کروڑ کے مقابلے میں 2020-21 کے دوران 2.9 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔

مجموعی قومی قابل استعمال آمدنی

موجودہ قیمتوں پر مجموعی قومی ڈسپوزایبل انکم (GNDI) کا تخمینہ سال 2020-21 کے لیے 200.86 لاکھ کروڑ ہے، جب کہ سال 2019-20 کے لیے تخمینہ 204.22 لاکھ کروڑ روپے ہے، جو کہ 1.6 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

بچت

سال 2020-21 کے دوران مجموعی بچت کا تخمینہ 55.92 لاکھ کروڑ روپے ہے جبکہ 20-2019 کے دوران 59.96 لاکھ کروڑ روپے تھا۔ 2020-21 کے دوران مجموعی بچت میں غیر مالیاتی کارپوریشنز، مالیاتی کارپوریشنز، جنرل گورنمنٹ اور گھریلو شعبوں کا حصہ بالترتیب 35.6 فیصد، 10.0 فیصد، (-) 24.1 فیصد اور 78.5 فیصد ہے۔

کیپٹل فارمیشن

موجودہ قیمتوں پر مجموعی کیپٹل فارمیشن (GCF) کا تخمینہ 2019-20 کے دوران 61.61 لاکھ کروڑ کے مقابلے میں 2020-21 کے لیے 54.03 لاکھ کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔ جی سی ایف سے جی ڈی پی کی شرح 2020-21 کے دوران 27.3 فیصد ہے جبکہ 2019-20 میں 30.7 فیصد تھی۔ 2011-12 سے 2019-20 میں سرمائے کی تشکیل کی شرح بچت کی شرح سے زیادہ رہی ہے۔ مستقل (2011-12) قیمتوں پر جی سی ایف سے جی ڈی پی کی شرح 20-2019 میں 34.1 فیصد اور 2020-21 میں 31.5 فیصد تھی۔

کُل GFCF میں حصہ کے لحاظ سے (موجودہ قیمتوں پر)، سب سے زیادہ شراکت دار غیر مالیاتی کارپوریشنز ہیں اس کے بعد گھریلو شعبہ ہے، جس کا حصہ 2020-21 میں بالترتیب 43.9 فیصد اور 38.9 فیصد رہا۔

کھپت کے اخراجات

موجودہ قیمتوں پر نجی حتمی کھپت کے اخراجات (PFCE) کا تخمینہ سال 2020-21 کے لیے 120.33 لاکھ کروڑ ہے جبکہ 2019-20 میں 122.37 لاکھ کروڑ تھا۔ جی ڈی پی کے سلسلے میں، 2019-20 اور 2020-21 کے دوران موجودہ قیمتوں پر پی ایف سی ای سے جی ڈی پی کی شرحیں بالترتیب 61.0 فیصد اور 60.8 فیصد ہیں۔ مستقل (2011-12) قیمتوں پر، PFCE کا تخمینہ سال 2019-20 اور 2020-21 کے لیے بالترتیب 82.60 لاکھ کروڑ اور 77.64 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ سال 2019-20 اور 2020-21 کے لیے PFCE سے GDP کی متعلقہ شرحیں بالترتیب 56.9 فیصد اور 57.3 فیصد ہیں۔

فی کس تخمینہ

فی کس آمدنی یعنی فی کس قومی آمدنی موجودہ قیمتوں پر 2019-20 اور 2020-21 کے لیے بالترتیب 1,32,115 اور 1,26,855 ہے۔ سال 2019-20 اور 2020-21 کی موجودہ قیمتوں پر فی کس PFCE کا تخمینہ بالترتیب 91,254 اور 88,775 ہے۔

 

سال 2018-19 اور 2019-20 کے تخمینوں میں نظرثانی کی وجوہات۔

مختلف ایجنسیوں کے تازہ ترین دستیاب ڈیٹا کے استعمال کے نتیجے میں GVA کی سطحوں اور 2018-19 اور 2019-20 کے لیے نمو کے تخمینے دونوں میں کچھ تبدیلیاں آئی ہیں۔

اہم مجموعوں میں نظرثانی

موجودہ اور مستقل (2011-12) قیمتوں میں اہم مجموعی میں نظرثانی کی سطح درج ذیل جدول میں دی گئی ہے۔

 

قومی آمدنی کے بڑے مجموعے اور ان کی % تبدیلیاں

 

(لاکھ کروڑ میں)

 

 

GVA/GDP تخمینوں میں نظرثانی کی بڑی وجوہات ذیل میں دی گئی ہیں۔

 

سال 2018-19

  • چند ریاستوں اور ڈی ای ایس سے کچھ فصلوں، مویشیوں کی مصنوعات، مچھلی اور جنگلاتی مصنوعات کی پیداوار اور قیمتوں کے تازہ ترین تخمینوں کا استعمال۔
  • عارضی نتائج کی جگہ ASI: 2018-19 کے حتمی نتائج کا استعمال۔
  • آل انڈیا ڈیبٹ اینڈ انویسٹمنٹ سروے کے تازہ ترین سروے کے نتائج کا استعمال اور چند NBFIs/ مالی معاونین کی تازہ ترین رپورٹوں کا تجزیہ۔
  • ریاستی حکومتوں اور مقامی اداروں سے موصول ہونے والی تازہ ترین معلومات کا استعمال۔

سال 20-2019

  • چند ریاستوں اور ڈی ای ایس سے کچھ فصلوں، مویشیوں کی مصنوعات، مچھلی اور جنگلاتی مصنوعات کی پیداوار اور قیمتوں کے تازہ ترین تخمینوں کا استعمال۔
  • غیر مالیاتی نجی کارپوریٹ سیکٹر کے لیے بڑھے ہوئے ڈیٹا کا استعمال۔
  • مرکزی اور ریاستی حکومت کے بجٹ میں اخراجات اور وصولیوں کی مختلف اشیا کے ”نظرثانی شدہ تخمینوں“ کی جگہ ’حقیقی‘ کا استعمال۔
  • لوکل باڈیز اور خود مختار اداروں کے بارے میں تازہ ترین معلومات کا استعمال۔
  • پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کی تازہ ترین سالانہ رپورٹس کا استعمال۔
  • کوآپریٹو بینکوں، پوسٹل لائف انشورنس (PLI) اور پوسٹ آفس سیونگ بینک (POSB)، غیر بینکنگ مالیاتی اداروں (NBFIs)، ایمپلائی پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (EPFO) اور مالی معاونین کے لیے تازہ ترین ڈیٹا کا استعمال۔

تفصیلی بیانات

اس پریس نوٹ میں جاری کردہ بیانات کی فہرست ذیل میں دی گئی ہے۔

بیان 1.1: موجودہ قیمتوں پر قومی کھاتوں کے کلیدی مجموعے

بیان 1.2: مستقل (2011-12) قیمتوں پر قومی کھاتوں کے کلیدی مجموعے

بیان 2: فی کس آمدنی، مصنوعات اور آخری کھپت

بیان 3.1: اقتصادی سرگرمی کے ذریعہ پیداوار اور صنعت کے ذریعہ سرمایہ کی تشکیل

موجودہ قیمتوں پر استعمال کریں۔

بیان 3.2: اقتصادی سرگرمی کے ذریعے پیداوار اور صنعت کی طرف سے سرمایہ کی تشکیل

مستقل (2011-12) قیمتوں پر استعمال کریں۔

بیان 4.1: موجودہ بنیادی قیمتوں پر اقتصادی سرگرمی کے ذریعے مجموعی قدر کا اضافہ

بیان 4.2: اقتصادی سرگرمی کے ذریعے مجموعی قدر میں اضافہ (2011-12)

بنیادی قیمتیں

بیان 5: مجموعی سرمائے کی تشکیل کے لیے مالیات

بیان 6.1: موجودہ قیمتوں پر استعمال کی صنعت کے ذریعہ مجموعی سرمایہ کی تشکیل

بیان 6.2: مجموعی سرمایہ کی تشکیل بذریعہ صنعت استعمال مسلسل (2011-12)

آنے والی ریلیز

GDP پر آنے والی ریلیز ذیل میں دی گئی ہیں:

28 فروری 2022 کو 2021-22 کے سہ ماہی تخمینوں کے ساتھ ساتھ سال 2021-22 کے دوسرے پیشگی تخمینے؛ اور،

31 مئی 2022 کو مالی سال 2021-22 کی تمام چار سہ ماہیوں کے تخمینوں کے ساتھ، سال 2021-22 کے لیے عارضی تخمینے۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع- ع ا  

 

U: 907



(Release ID: 1794073) Visitor Counter : 354


Read this release in: English , Hindi