وزارت خزانہ
جنوری 2022 کے لیے 138394 کروڑ روپئے کا مجموعی جی ایس ٹی ریوینیو حاصل
جی ایس ٹی کے حصول میں چوتھی مرتبہ 1.30 لاکھ کروڑ روپئے کے نشانے کو پار کیا
جنوری 2022 کے مہینے کے لیے محصولات، گذشتہ سال اسی مہینے میں جی ایس ٹی محصولات کے مقابلے میں 15 فیصد جبکہ جنوری 2020 میں جی ایس ٹی محصولات کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ہے
Posted On:
31 JAN 2022 7:51PM by PIB Delhi
جنوری 2022 کے مہینے میں 31 جنوری 2022 کو سہ پہر تین بجے تک مجموعی طور پر جی ایس ٹی محصول کی جمع کی گئی رقم 138394 کروڑ روپئے ہے جس میں سے سی جی ایس ٹی کی رقم 24674 کروڑ روپئے، ایس جی ایس ٹی کی رقم 32016 کروڑ روپئے، آئی جی ایس ٹی کی رقم 72030 کروڑ روپئے (بشمول اشیاء کی درآمدات پر حاصل 35181 کروڑ روپئے) اور 9674 کروڑ روپئے کا محصول (اشیاء کی درآمدات پر حاصل کردہ 517 کروڑ روپئے سمیت) ہے۔ سب سے زیادہ ماہانہ جی ایس ٹی کا حصول اپریل 2021 کے مہینے میں ہوا تھا جس کی رقم 139708 کروڑ روپئے تھی۔ 30 جنوری 2022 تک مجموعی طور پر جی ایس ٹی آر – 3 بی کی داخل کردہ ریٹرن کی تعداد 1.05 کروڑ روپئے ہے، جس میں 36 سہ ماہی ریٹرنس شامل ہیں۔
حکومت نے 29726 کروڑ روپئے کا سی جی ایس ٹی کو نپٹارہ کردیا ہے جبکہ 24180 کروڑ روپئے آئی جی ایس ٹی کو باقاعدہ سیٹلمنٹ کے طور پر دیئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں، مرکز نے ، مرکز اور ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان اس مہینے میں 50:50 کی شرح سے عارضی بنیاد پر آئی جی ایس ٹی کے 35000 کروڑ روپئے کا بھی معاملہ نمٹا لیا ہے۔باقاعدہ اور ایڈہاک سیٹلمنٹس کے بعد جنوری 2022 کے مہینے میں مرکز اور ریاستوں کا مجموعی محصول 71900 کروڑ روپئے برائے سی جی ایس ٹی اور ایس جی ایس ٹی کے لیے 73696 کروڑ روپئے ہے۔ مرکز نے ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جنوری 2022 میں 18000 کروڑ روپئے مالیت کا جی ایس ٹی معاوضہ بھی جاری کیا ہے۔
جنوری 2022 کے مہینے کے لیے محصولات گذشتہ برس اسی مہینے میں جی ایس ٹی محصولات کے مقابلے میں 15 فیصد اور جنوری 2020 میں جی ایس ٹی محصولات کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ہیں۔ مہینے کے دوران اشیاء کی درآمدات سے محصولات 26 فیصد زیادہ تھی اور اندرون ملک لین دین (خدمات کی درآمدات سمیت) ان محصولات کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہیں جو گذشتہ برس اسی مہینے کے دوران ان وسائل سے حاصل ہوئے تھے۔
ایسا چوتھی مرتبہ ہوا ہے کہ جی ایس ٹی کے حصول نے 1.30 لاکھ کروڑ روپئے کا نشانہ پار کرلیا ہے۔ دسمبر 2021 کے مہینے میں 6.7 کروڑ روپئے مالیت کے ای-وے بلس بنائے گئے جو کہ نومبر 2021 کے مہینے میں 5.8 کروڑ روپئے مالیت کے ای-وے بلس کے مقابلے میں 14 فیصد زیادہ ہے۔ اقتصادی بازیافت کے ساتھ استثنیٰ مخالف سرگرمیوں، خاص طور پر جعلی بلرس کے خلاف کارروائیوں نے جی ایس ٹی میں اضافے کے ضمن میں نمایاں حصہ رسدی کی ہے۔ محصولات میں بہتری کونسل کے ذریعے کئے گئے مختلف شرح جاتی معقولیت کے اقدامات کے باعث بھی ہوئی ہے جو محصول کے ڈھانچے کو درست کرنے کے لیے کئے گئے ہیں۔ توقع ہے کہ محصولات میں یہ مثبت رجحان آنے والے مہینوں میں بھی بدستور جاری رہے گا۔
*****
U.No.894
(ش ح – ا ع - ر ا)
(Release ID: 1793911)
Visitor Counter : 235