کامرس اور صنعت کی وزارتہ

سمندری مصنوعات کی برآمدات اپریل تا دسمبر 2020میں 4.5 بلین امریکی ڈالر کے مقابلے سال 2021  کی اسی مدت کے دوران 35 فیصداضافے کے ساتھ 6.1 بلین امریکی ڈالر (عارضی)  تک کا اضافہ درج کیا گیا


سمندری مصنوعات کی برآمدات دسمبر 2020 میں 562.85 ملین ڈالر سےزیادہ  28.01 فیصد اضافہ درج کرتے ہوئے دسمبر 2021 میں 720.51 ملین امریکی ڈالر  ہو گئیں

امریکہ (44.5فیصد)، چین (15.3فیصد) اور جاپان (6.2فیصد) سب سے زیادہ برآمدکرنے والے ممالک میں شامل ہیں

جنوری، 2020 سے کووڈ 19 وبائی مرض کے اثرات کے باوجود، سمندری مصنوعات کی  برآمدات مالی سال 2017-18 میں حاصل کردہ اب تک کی بلند ترین سطح 7.02 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں

Posted On: 30 JAN 2022 3:07PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 30 جنوری      اپریل تا دسمبر 2021کے دوران سمندری مصنوعات کی برآمدات 35 فیصد اضافہ  (عارضی) کے ساتھ 6.1 بلین امریکی ڈالر درج  کیا گیا جو کہ سال 2020 میں اسی مدت کے دوران4.5 بلین امریکی ڈالرتھا۔ اپریل تا دسمبر 2019 (5.5 بلین امریکی ڈالر) اور اپریل تا دسمبر 2014 (4.4بلین امریکی ڈالر) کے مقابلے ، میرین مصنوعات کی برآمدات میں بالترتیب 12فیصد اور 38فیصد اضافہ درج کیا گیا ۔

دسمبر 2021 کے مہینے میں، سمندری مصنوعات کی برآمدات 720.51 ملین امریکی ڈالر ہو گئیں، جبکہ دسمبر 2020 میں 562.85 ملین سے 28.01 فیصد زیادہ تھیں ۔

گزشتہ مالی سال (مارچ، 2020 تا اپریل 2021) میں سمندری مصنوعات کی مجموعی برآمدات 5.96 بلین امریکی ڈالر تھیں، اور مالی سال 2021-22 کی پہلی تین سہ ماہیوں کے دوران 6.11 بلین امریکی ڈالر کی برآمدات کے ساتھ جنوری 2020 سے کوویڈ 19 وبائی امراض کے اثرات کے باوجود ، مالی سال 2017-18میں حاصل کی گئی بلند ترین سطح 7.02 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کرنے کا بہت امکان ہے۔

اپریل تا نومبر 2021 میں برآمدات کی سرفہرست 5 منزلیں (تازہ ترین دستیاب، بریکٹ میں فیصد حصہ)، امریکہ (44.5)، چین (15.3فیصد)، جاپان (6.2فیصد)، ویتنام (4فیصد) اور تھائی لینڈ (3فیصد) ہیں۔ منجمد جھینگے ہندوستان کی سمندری مصنوعات کی برآمدات میں قیمت کے لحاظ سے 74فیصد (امریکی ڈالر) کے ساتھ بڑا حصہ بناتے ہیں۔ مالی سال 2020-21میں سمندری مصنوعات کی برآمدات کی باسکٹ میں منجمد مچھلیاں (7فیصد)، دیگر (6فیصد) اور منجمد اسکویڈ (5فیصد) رہی ہیں۔ دیگر زمرے میں بنیادی طور پر سوریمی اور سوریمی اینالاگ مصنوعات شامل ہیں۔

سمندری مصنوعات برآمدات کی ترقی کی اتھاریٹی (ایم پی ای ڈی اے) نے ماہی پروری کے لیے کئی برآمدات کو فروغ دینے کی اسکیمیں  نافذ کی ہیں، جو کہ 1972 میں وزارت صنعت وتجارت کے تحت ہندوستان سے سمندری مصنوعات کی برآمد کو فروغ دینے کے لیے قائم کردہ ایک قانونی ادارہ ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے مئی 2020 میں 100 متنوع سرگرمیوں کے ساتھ پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کا آغاز کیا تھا۔ 20,050 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ، ہندوستان میں ماہی گیری کے شعبے کی پائیدار اور ذمہ دارانہ ترقی کے ذریعہ نیلا انقلاب لانے کے لیے یہ اب تک کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔ پی ایم ایم ایس وائی نے ماہی پروری برآمدات کے لیے  1000000 کروڑ روپے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اسے  تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مالی سال 2020-21 سے مالی سال 2024-25 تک 5 سال کی مدت میں نافذ کیا جا رہا ہے۔ اس سے آنے والوں سالوں میں اضافی 70 لاکھ ٹن مچھلی کی پیداوار، اور 55 لاکھ روزگار پیدا  کیا جائے گا۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-863



(Release ID: 1793708) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil