جل شکتی وزارت
جنوبی موبوآنگ میزورم کا پہلا او ڈی ایف پلس گاؤں بنا
Posted On:
27 JAN 2022 4:52PM by PIB Delhi
میزورم میں آئیزول ضلع کے ایبوک بلاک کے جنوبی موبوآنگ گاؤں کے سبھی گھروں اور اداروں میں ٹھوس اور رقیق فضلات کے مؤثر بندو بست کے لئے چالو بیت الخلاء اور کئے گئے مناسب اقدامات کو دیکھتے ہوئے اس گاؤں کو ماڈل او ڈی ایف پلس گاؤں (یعنی کھلے میں رفع حاجت سے پاک ایسا گاؤں، جہاں ٹھوس اور رقیق فضلات کے مینجمنٹ کا پورا اہتمام کیا گیا ہو) قرار دیا گیا ہے۔ یہ گاؤں ایس بی ایم – جی مرحلہ-11 رہنما خطوط کو پورا کرتا ہے۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق، 116 گھرو ں کے 649 لوگوں کی آبادی والا یہ موبوآنگ گاؤں میزورم ریاست میں پہلے او ڈی ایف پلس گاؤں کے طور پر سامنے آیا ہے۔ گاؤں کے لئے یہ درجہ حاصل کرنے میں پوری کمیونٹی مصروف تھی۔
او ڈی ایف پائیداریت: گاؤں کے سبھی تین اسکولوں، دو آنگن واڑی مراکز ، کمیونٹی ہال اور بھارت نرمان راجیو گاندھی سیوا کیندر (بی این جی آر ایس کے) ہال میں بیت الخلاء کا اچھا بندو بست ہے۔ یہاں کے اسکولوں میں لڑکے اور لڑکیوں کے لئے الگ الگ بیت الخلاء کا بندو بست ہے۔ کمیونٹی ہال میں تقریبات اور پروگراموں کے لئے آنے والے لوگوں کو ضروری سہولیات فراہم کرنے کے لئے اس کے پاس ہی ہال میں ایک کمیونٹی سینٹری کمپلیکس تعمیر کیا گیا ہے۔
فطری طور پر سڑنے لائق فضلات کا بندو بست: 2021 میں اس گاؤں کو قومی پنچایت ایوارڈ سے نوازا گیا، جس میں پانچ لاکھ روپے کی انعامی رقم شامل تھی۔ ولیج کونسل نے اس انعامی رقم کا استعمال ہر گھر میں ٹھوس فضلہ کے بندوبست میں بہتری لانے کے لئے کیا۔ اس لئے آج کُل گھروں میں سے 98 فیصد گھروں میں فطری طور پر سڑنے لائق فضلہ کو نمٹانے کا بندو بست ہے۔ اس کے علاوہ گاؤں نے مختلف اداروں اور اسکولوں میں ایس بی ایم – جی اور منریگا فنڈس سے کمیونٹی کمپوسڈ گڑھوں کی تعمیر کی۔
رقیق فضلہ کا بندو بست: جہاں تک رقیق فضلہ کے بندوبست کی بات ہے، سڑکوں میں ڈھلان کی طرف سبھی گھروں میں استعمال کئے گئے پانی کا بہاؤ ان کے کچن گارڈن میں ہوتا ہے۔ اس لئے انہیں سوکھنے کے لئے گڈھوں کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ گھروں میں استعمال ہونے کے بعد بہنے والے پانی کو فطری طریقے سے نمٹایا جاتا ہے۔ نتیجے کے طور پر، گھروں کے کچن گارڈن میں کدو، مکا، بینس، سرسوں وغیرہ جیسی معیاری سبزیاں حاصل ہوتی ہیں، جن کا استعمال خاندان گھر میں سبزیوں کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
پلاسٹک فضلہ کا بندو بست: چاہے پلاسٹک کی مصنوعات لوگوں کی زندگی کا ایک اٹوٹ حصہ بن گئی ہوں، لیکن یہ خاص طور پر دیہی علاقوں میں ایک اہم ماحولیاتی چیلنج کے طور پر ابھری ہیں، جس کی وجہ سے گاؤں کو او ڈی ایف پلس قرار دینے کے لئے پلاسٹک کچرے کے بندو بست کو ایک اہم معیار بنایا گیا ہے۔ جنوبی موبوآنگ گاؤں میں ہر ہفتے گاؤں کی پانی اور سینی ٹیشن کمیٹی (وی ڈبلیو ایس سی) کے ذریعہ گھر گھر پلاسٹک کچرا جمع کیا جاتا ہے اور پھر گاؤں کے پلاسٹک کچرا جمع کی جانے والی جگہ پر ڈال دیا جاتا ہے۔ جب بڑی مقدار پلاسٹک جمع ہوجاتا ہے، تو اسے ایبوک میں پلاسٹک کچرے کے وسائل کے بندوبست کے مرکز میں لے جایا جاتا ہے، جہاں اسے کاٹا چھانٹا جاتا ہے یا بیلنگ مشین میں ڈال دیا جاتا ہے۔ بچوں کا سینی ٹیشن کلب بھی ٹوفی کے عوض ہر گھر سے پلاسٹک جمع کرتا ہے۔
اس کے علاوہ پلاسٹک کے ڈبے گاؤں کے ہر کونے میں رکھے گئے ہیں اور گاؤں کے ذریعہ ایک بار استعمال ہونےو الے پلاسٹک پر پابندی لگانے کا عہد کیا گیا ہے۔ پلاسٹک ویسٹ رسورس سینٹر کی شروعات مؤثر طریقے سے پلاسٹک کو نمٹانے کے بندو بست کو یقینی بناتی ہے۔
انسانی فضلہ کا بندو بست: سرگرم کمیونٹی شراکت داری کے ساتھ وی ڈبلیو ایس سی مسلسل انسانی فضلات کو بہتر طریقے سے نمٹانے کو یقینی بناتے ہیں۔ سووچھ بھارت مشن فیز-1 میں بیت الخلاء سے متعلق روایتی گڈھوں سے سنگل گڈھوں کی طرف بڑھتے ہوئے گاؤں کے سبھی گھروں میں اب یا تو دو گڈھے ہو گئے ہیں یا سیپٹک ٹینک بن گئے ہیں، جو سوک گڈھوں جیسے کام کرتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(ش ح-ف ا - ق ر)
U-807
(Release ID: 1793169)
Visitor Counter : 216