کامرس اور صنعت کی وزارتہ

اپریل سے دسمبر 2021 کے درمیان انجینئرنگ سے متعلق اشیا کی برآمدات میں 54 فیصد کا خاطر خواہ اضافہ ہوا اور یہ 81.8ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ 2020 میں اسی مدت کے دوران یہ 52.9 ارب امریکی ڈالر  کے مالیت کی تھیں


مالی سال 22-2021 کی شروع کی تین سہ ماہیوں میں اس شعبے نے 81.8 ارب امریکی ڈالر کی برآمدات کی تھیں اور اب یہ شعبہ پچھلے مالی سال میں کووڈ – 19 وبا کے باوجود 76.62 ارب امریکی ڈالر کی مجموعی برآمدات سے خاطر خواہ طور  پر تجاوز کرنے کے لیے تیار ہے

انجینئرنگ سے متعلق اشیاء کے لیے انڈیا کے پانچ سر فہرست برآمداتی پسندیدہ ممالک یہ ہیں : امریکہ (14.7 فیصد)، چین (5.8 فیصد)، یو اے ای (5.1 فیصد)، اٹلی (4 فیصد) اور جرمنی (3.4 فیصد)

Posted On: 24 JAN 2022 6:20PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،24 جنوری،2022 / انجینئرنگ سے متعلق اشیاء کی برآمدات اپریل سے دسمبر 2021  (عارضی) کے درمیان 81.8 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں۔ جبکہ اس سے پچھلے سال 2020 میں اسی مدت میں یہ برآمدات 52.9 ارب امریکی ڈالر تھیں۔ یہ زبردست اضافہ 54 فیصد کا ہے۔انجینئرنگ کی اشیاء کا شعبہ اس مدت میں بھارت کی کل برآمدات میں سب سے زیادہ تعاون دینے والا شعبہ ہے ۔ اس کا تعاون 27 فیصد سے زیادہ ہے۔

اپریل سے دسمبر  2019 کے مقابلے (59.8 ارب امریکی ڈالر) ، انجینئرنگ سے متعلق اشیاء کی برآمدات میں 37 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا جبکہ اپریل سے دسمبر 2014 (55.0 ارب امریکی ڈالر) کے مقابلے 49 فیصد کی ترقی کی نمائندگی کرتا ہے۔

دسمبر 2021 میں انجینئرنگ سے متعلق اشیاء کی برآمدات 9.79 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں۔ اس طرح دسمبر ، 2020 میں 7.07 ارب امریکی ڈالر کے مقابلے 38.41 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔

پچھلے مالی سال (مارچ 2020 سے اپریل 2021 ) میں انجینئرنگ سے متعلق اشیاء کی مجموعی برآمدات 76.62 ارب امریکی ڈالر تھیں، اور مالی سال 22-2021 کی  شروع کی تین سہ ماہیوں میں اس شعبے کے تحت 81.8 ارب امریکی ڈالر کی برآمدات کی گئیں۔ اب یہ شعبہ جنوری ، 2020 سے کووڈ – 19 وبا کے اثرات کے باوجود مزید ترقی کرنے کو تیار ہے۔

اپریل سے نومبر ، 2021 میں انجینئرنگ سے متعلق اشیاء کے شعبے کے لیے بھارت کے پانچ برآمداتی  پسندیدہ ملک ہیں (تازہ ترین دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ، حصے کا فیصد بریکیٹ میں دیا گیا ہے) : امریکہ (14.7 فیصد)، چین (5.8 فیصد)، یو اے ای (5.1 فیصد)، اٹلی (4 فیصد) اور جرمنی (3.4 فیصد) ۔

حالیہ برسوں میں انجینئرنگ سے متعلق اشیاء کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کامرس و صنعت کی وزارت کی زیرو ڈیوٹی برآمدات کی فروغ کی اثاثہ جاتی اشیاء کے سبب ہوا ہے اور اس کی وجہ حکومت ہند کی غیرملکی تجارتی پالیسی کی وجہ سے بھی ہوا ہے ۔ موجودہ پالیسی جسے یکم اپریل ، 2015 کو لاگو کیا گیا تھا اور یہ 5 سال کے لیے لاگو کی گئی تھی جس کی مدت 31 مارچ 2020 تک تھی۔ وبا کی مدت کے دوران پالیسی میں استحکام پیدا کرنے کے لیے مالی سال 20-2015 میں توسیع کر کے اسے 22-2021 تک یعنی 31 مارچ ، 2022 تک  کر دیا گیا تھا۔

انجینئرنگ سے متعلق اشیاء کا شعبہ دھات کی مصنوعات ، صنعتی مشینری و آلات ، آٹوموبائلس اور اس کے کل پرزوں، ٹرانسپورٹ سے متعلق ساز و سامان، بائیسکل، طبی آلات اور قابل تجدید سامان پر مشتمل ہے۔

 ۔۔۔

                  

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                             

U –763



(Release ID: 1792886) Visitor Counter : 136


Read this release in: English , Hindi