وزارتِ تعلیم
کھلونوں پر مبنی فن تدریس، قومی تعلیمی پالیسی 2020 اور وزیر اعظم کی ’مقامی اشیا کے استعمال پر اصرار‘ کی تصوریت سے بخوبی ہم آہنگ ہے: ڈاکٹر راج کمار سنگھ
کھلونوں، کھیلوں، کھیلنے کے عمل، تخلیق کرنے اور سیکھنے کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی ویبینار سے ڈاکٹر راج کمار سنگھ کا خطاب
Posted On:
20 JAN 2022 7:30PM by PIB Delhi
نئی دہلی20؍جنوری
تعلیم کے وزیر مملکت ڈاکٹر راج کمار سنگھ نے کھلونوں اور کھیلوں، نیز کھیلنے ، تخلیق کرنے اور سیکھنے کے موضوع پر منعقدہ ایک بین الاقوامی ویبینار کے افتتاحی اجلاس کو بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کھلونوں پر مبنی فن تدریس وتعلیم، قومی تعلیمی پالیسی 2020 اور وزیر اعظم کی مقامی اشیا کے استعمال پر اصرار کی تصوریت سے بخوبی ہم آہنگ ہے۔
جناب سنگھ نے بچوں کی حسیاتی ترقی اور ان کی خلاقیت کو بیدار کرنے اور مسائل کا حل تلاش کرنے کے معاملے میں کھلونوں کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ درس وتدریس کے وسیلے کے طور پر کھلونوں کا استعمال فن تعلیم کے شعبے میں تغیر لانے کے مضمرات کا حامل ہے اور کھلونوں پر مبنی فن تعلیم وتدریس کے استعمال والدین کے ذریعہ بڑے سہل طریقے سے اپنے بچوں کو سکھانے کے لئے کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے ثقافتی ورثے کی تفہیم کو سہل بنانے کے ساتھ ساتھ اس کا استعمال نفسیاتی محرک اور اطفال کی شخصیت کی جذباتی نشوونما کے لئے بھی کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ یہ بین الاقوامی ویبینار خود کفالت کے حصول کے تئیں ہمارے جاری سفر کا راستہ ہموار کرے گا اور ملک کے اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔
وزارت تعلیم کے تحت اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے کی سکریٹری محترمہ انیتا اگروال جن کی کوششوں کے نتیجے میں اس ویبینار کا اہتمام ممکن ہوسکا، نے حاضری کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ عنقریب متعارف کرائے جانے والی این سی ایف میں کھلونوں پر مبنی فن تدریس کا پہلو وزیر اعظم کے تصوریت کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے بھارتی روایات میں مضمر کھلونوں اور کھیلوں کی جانب توجہ مبذول کرائی اور شطرنج جیسے کھیلوں کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کھیل کہیں اور نہیں بھارت میں دریافت ہوئے تھے اور اب بھارتی بچوں میں ان کی مقبولیت مائل بانحطاط ہے۔ انہوں نے این ای پی 2020 کو بنیاد بنا کر کہا کہ اس نے اساسی اور ابتدائی تیاری کے مراحل میں کھیل پر مبنی تدریس کی جانب سفر کرنے میں تغیر کی سہولت فراہم کی ہے۔ انہوں نے این ای پی کے دیگر پہلوؤں مثلاً ریاضی کے تدریس کے عمل میں پہیلیوں اور معموں اور کھیلوں کے استعمال، نصاب اور فن تدریس کو بھارتی ثقافت سے مربوط کرنے، بچوں کے منفرد مضمرات اور صلاحیتوں کو ابھارنے اور نکھار نےجیسے پہلوؤں کو بھی اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ نظام تعلیم میں کھلونوں پر مبنی فن تدریس متعارف کرانے، اسکول جانے سے قبل بچوں کو اسکول کے لئے تیار کرنے والے ماڈیولس یعنی خصوصی نصاب کا پہلو بھی نمایاں کیا، جسے این ای پی 2020 میں شامل کیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مکمل طور پر سرگرمیوں اور کھیلوں پر مبنی ہے اور اطفال کے ذریعہ کھلونا سازی کے عمل سے ان کی خلاقیت، تنقیدی طرز فکر، اکیسویں صدی کے تقاضوں کے مطابق ہنرمندی اور اہلیت پر نکھار آئے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اِس تقریب کی تفصیلات کیا کیا ہیں۔ انہوں نے ہیکتھان کا ذکر کیا جس کا تعلق کھلونوں کے ڈیزائن اور ان کے وضع کئے جانے سے تھا۔ اسکولوں سے تعلق رکھنے والے 70 فیصد سے زائد مندوبین کا بھی ذکر آیا۔ اس عمل کے ذریعہ تیار کئے گئے بیشتر کھلونے بھارتی پس منظر سے مربوط تھے۔
این سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹر پروفیسر سری دھر سریواستو نے اپنے خطاب میں مختلف النوع مقتدر شخصیات، ماہرین تعلیم، دانشوران اور مندوبین کا خیر مقدم کیا، جو اس بین الاقوامی ویبینار میں شریک تھے۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے این ای پی 2020 کے تحت کھلونوں پر مبنی اور کھیل کود کے ذریعہ تدریس پر مرکوز پہلو کا ذکر کرتے ہوئے بین الاقوامی ویبینار کی اہمیت اجاگر کی۔
اپنے تعارفتی کلمات میں این سی ای آر ٹی کے تحت صنفی مطالعات کے شعبے کے سربراہ پروفیسر جیوتسنا تیواری جو اس ویبینار کی کوآرڈینیٹر بھی تھیں انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ کھلونے ہمیشہ سے بھارتی ثقافت کا حصہ رہے ہیں، ساتھ ہی ساتھ اس تشویش کا بھی اظہار کیا کہ پلاسٹک کے کھولونوں کا افزوں استعمال ماحولیات کے لئے مضر ہے۔ انہوں نے دیہی اور دیسی فنون اور صناعی کو فروغ دینے اور دیسی کھلونا صنعت کو فروغ دینے کی بات کہی اور بچوں کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت اور دنیا کے سلسلے میں انہیں اپنے طور پر از سر نو سوچنے اور دنیا کی ایک نئی شبیہ تربیت دینے کے معاملے میں کھلونے پر مبنی فن تدریس کی اہمیت کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بین الاقوامی ویبینار کو زبردست توجہ حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے ویبینار کے مختلف گوشوں کو اجاگر کیا۔
کلیدی خطبہ چلڈرنس یونیورسٹی گاندھی نگر کے وائس چانسلر جناب ہرشد پی شاہ نے دیا۔ انہوں نے عالمی کھلونا صنعت کے حوالے سے بھارتی کھلونا صنعت کے تناظر کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عالمی کھلونا صنعت میں بھارت کی نمائندگی برائے نام ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کھلونے بچوں میں ہنرمندی کے فروغ، منطقی انداز فکر اپنانے، سیکھنے اور صلاحیتوں کو مہمیز کرنے میں معاون ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ نام نہاد مختلف مضامین کو سمجھنے کے سلسلے میں کھولنے بچوں میں تال میل بڑھانے اور امداد باہمی کا ذریعہ ثابت ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر شاہ نے چلڈرنس یونیورسٹی میں اپنائے جانے والے موجود طور طریقوں اور اختراعی پہل قدمیوں مثلاً کھلونا اختراعی تجربہ گاہوں، 3ڈی پرنٹنگ، کھلونوں کے کتب خانوں وغیرہ کا حوالہ دیا۔ انہوں نے چلڈرنس یونیورسٹی کے مستقبل کے منصوبوں کو بھی ساجھا کیا اور بچوں کی ترقی کے لئے چار ذرائع- گیتوں، کہانیوں، کھیلوں اور کھلونوں کے موضوع پر اپنی جانکاری ساجھا کرتے ہوئے بات مکمل کی۔
************
ش ح ۔ ا ک۔ ر ب
U. No. 586
(Release ID: 1792143)
Visitor Counter : 222