قبائیلی امور کی وزارت

قبائلی امور کی وزارت کے ذریعہ ٹی آر آئی تلنگانہ کے تعاون سے مقامی علم اور صحت کی دیکھ بھال: آگے کا راستہ، کے موضوع پر ایک ورکشاپ کا انعقاد


قبائلی کے مقامی طور طریقوں کی اہمیت، قبائلی صحت کے لئے لاحق بنیادی ڈھانچے کے چیلنجز اور دیسی طریقوں پر مبنی تحقیقات کے ذخیرہ کی فراہمی پر تبادلہ خیالات

Posted On: 21 JAN 2022 5:33PM by PIB Delhi

نئی دہلی21؍جنوری

تلنگانہ کے قبائلی تحقیقاتی ادارہ نے قبائلی معاملات کی وزارت کے تعاون سے 19 جنوری سے 20 جنوری 2022 کے دوران مقامی علم اور صحت کی دیکھ بھال: آگے کا راستہ، کے موضوع پر اقوام متحدہ کے ڈیولپمنٹ پروگرام کی طرف سے تکنیکی حمایت کے ساتھ ایک دو روزہ ورکشاپ منعقد کیا۔

حکومت تلنگانہ کے قبائلی امور، خواتین اور اطفال بہبود کی وزیر محترمہ ستیاوتی راٹھور نے ورکشاپ کا افتتاح کیا۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے قبائلی علاج کے مقامی طور طریقوں کی اہمیت اور دور دراز علاقوں میں ان کی افادیت اس حیثیت سے کہ یہ پودوں پر مبنی طریقہ علاج ہیں اور بہت کم منفی اثرات رکھتے  ہیں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قبائلی لوگ ان طریقہائے علاج میں بہت زیادہ یقین رکھتے ہیں اور قبائلی کمیونٹی میں انہیں مقبولیت حاصل ہے۔ انہوں نے اسے فروغ دینے کے لئے حکومت تلنگانہ کی مختلف پہل قدمیوں کا ذکر کیا اور قبائلی نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اسے آگے بڑھائیں۔

ٹی سی آر اور ٹی آئی ڈائریکٹر جناب وی سرویشور ریڈی نے مقامی طور طریقوں، قبائلی صحت کے مسائل، صحت گورننس نظام، قبائلی صحت کو لاحق بنیادی ڈھانچے کے چیلنجز، ٹکنالوجی کے مقابلے میں قبائلی علاج کے کردار، قبائلی لوگوں کے حقوق اور درپیش چیلنجز کے بارے میں مختلف قانونی دفعات سے متعلق مختلف اجلاسوں کی نگرانی کی۔

 


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001QRO4.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0023KOC.jpg

وزارت قبائلی امور کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر نول جیت کپور نے وزارت کی مختلف کوششوں جس میں ٹی آر آئی ایس کو اور مشہور ریسرچ تنظیموں کو سونپے جانے والے مختلف پروجیکٹ شامل ہیں، کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے اطلاع دی کہ وزارت قبائلی طریقہ علاج اور مقامی طور طریقوں پر کی گئی تحقیقات کے ذخیرہ کی فراہمی کے لئے کام کررہی ہے۔اتراکھنڈ کے قبائلی تحقیقاتی ادارے کو ٹی آر آئی کے نوڈل کے طور پر دوسرے ٹی آر آئی ایس کے ساتھ تال میل کے لئے پورے ملک میں اور روایتی دواؤں اور طریقہائے علاج سے متعلق تمام منصوبوں کو مرتب کرنے کے لئے نامزد کیاگیا ہے۔ انہوں نے بایو دائیورسٹی کے تحفظ اور گرام پنچایتوں کی صلاحیت سازی پر زور دیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ قدرتی وسائل کا حد سے زیادہ استحصال نہ ہو۔

حکومت، اڈیشہ کے ایس سی ایس ٹی آر ٹی آئی کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر اے بی اوٹا نے کہا کہ ریسرچ کے طریقہ کار میں یکسانیت لانے کے لئے ایک قاعدہ وضع کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت تلنگانہ کے قبائلی بہبود کی سکریٹری اور کمشنر ڈاکٹر کرسٹینا زیڈ چونتھو نے مقامی طور طریقوں میں تحقیق کے لئے حکومت تلنگانہ کی مختلف سرگرمیوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مختلف فریقوں کے درمیان تعاون پر زور دیا تاکہ اس کا فائدہ بڑے پیمانے پر کمیونٹی کو پہنچے۔

یو این ڈی پی کے ریزیڈنٹ نمائندہ، محترمہ شوکو نوڈا نے قبائلی امور کی وزارت اور ریاستی حکومت کے تعاون سے قبائلی علاقوں میں یو این ڈی پی کے ذریعہ انجام دی گئی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا۔اس میدان میں وسیع تجربہ رکھنے والے ممتاز اشخاص جس میں مرکز برائے لوگوں کے جنگلات کی بانی ڈاکٹر ارملا پنگلی، ایمس جودھ پور کے ڈاکٹر کلدیپ سنگھ، پروفیسر بی وی شرما، ایچ سی یو، حکومت تلنگانہ کے آیوش محکمے کی آئی اے ایس کمشنر محترمہ الگووارشنی، مہاراشٹر کے پراورا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنز کے ڈائریکٹر پروفیسر سوما سندرم، ناگالینڈ کے ڈاکٹر ٹی بیدرانگ ٹلا، حیدر آباد کے پیرامل سواستھ کے سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر شیلندر کمار ہیگڑے، یونیورسٹی آف ایسٹرن فیلینڈ کے سینئر سائنٹسٹ سنتوش کمار ادلا، جناب وپل کپاڑیا، بھاشا آر اینڈ ڈی سینٹر، ویدودرا، ڈاکٹر ویدیرپا آریہ، ایچ او ڈی پتانجلی ریسرچ فاؤنڈیشن، اتراکھنڈ، ڈاکٹر دھیانیشور، ایم ڈی پرکتیشنر، اندر ویلی جنرل میڈیسن ایمس، ڈاکٹر راجشری جوشی، جے این یو کی ڈاکٹر سنیتا ریڈی شامل ہیں کے ذریعہ شرکت کی گئی۔ ڈاکٹر سنیتا ریڈی نے ورکشاپ میں ان کے تجربات کا ساجھا کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3333LLGA.jpg

************

 

ش ح ۔  ا ک۔ ع ر

U. No.667



(Release ID: 1792130) Visitor Counter : 136


Read this release in: English , Hindi , Punjabi