سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ہندستان اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ  کے ماہرین نے تبدیلی آب و ہوا کےمسئلے سے نمٹنے کے لئے  ٹکنالوجی کے ذریعہ کاربن کے  استعمال کے چیلنجوں اور مواقع پر  تبادلہ خیال کیا

Posted On: 22 JAN 2022 5:15PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 22 جنوری 2022/21 جنوری 2022 کو ڈی ایس ٹی انڈیا اور ڈی او ای  یو ایس اے کے ذریعہ  مشترکہ طور پر منعقدہ ایک ورکشاپ میں تبدیلی  آب ہوا کے مسائل سے  نمٹنے کے لئے ٹکنالوجی کے ذریعہ  کاربن ڈائی آکسائڈ کے اجماع  اور استعمال  حلوں کے چیلنجوں اورمواقع پر تبادلہ خیال کیا۔

حکومت ہند کے سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی) کے سکریٹری  ڈاکٹر ایس چندر شیکھر نے کہا  کہ حال ہی میں گلاسگو میں اختتام پذیر سی او پی-26 میں عزب مآب وزیراعظم جناب نریندرمودی نے دنیا میں سب سے تیزی سے  بڑھتی ہوئی معیشت  میں سے ایک ہونے کے باوجود ملک کے  قابل ذکر مظاہرہ کے ساتھ ساتھ آب و ہوا کے اہداف کو پورا کرنے کی امیدوں کو سامنے رکھا۔ اپنے افتتاحی تقریب میں  ڈاکٹر ایس چندر شیکھر نے  کہا کہ وزیراعظم نے ہم سبھی کو سال 2070 تک ملک کو کاربن ڈائی آکسائیڈ  سے پاک ملک بننے کی ہدایت دی تھی۔

کاربن کے جذب ہونے کے موضوع پرپہلی ورکشاپ میں انہوں نے کہاکہ  موسمی نظام کے تحت ہم اخراج میں تخفیف ٹکنالوجیوں کے  سلسلہ کے  صحیح توازن  کی شناخت اور اپنانے پر قدم اٹھاسکتےہیں۔کاربن کے جذب ہونے،استعمال اور  ذخیرہ(سی سی یو ایس) ایک مثالی رفتار سےمسلسل فروغ جاری رکھتے ہوئے  اخراج کو کم کرنے کے  ایسے ہی اہم راستوں میں سے ایک ہے۔ سی سی یو ایس  17 پائیدار ترقی اہداف (ایس ڈی جی) میں سے پانچ کے ساتھ واضح طور سے  زمرہ بند یا  اجاگر کرتا ہے جس میں  آب و ہوا کی تبدیلی ، صاف توانائی،  صنعت، اختراع  اور بنیادی ڈھانچہ،  ذمہ داری سے  کھپت اور پیداوار اور اہداف کو  حاصل کرنے کے لئے  شراکت داری  شامل ہیں۔

ڈاکٹر چندر شیکھر نے سی سی یو ایس کے  میدان میں ٹکنالوجی پر مبنی  قیادت والے آر ڈی این ڈی کی سمت میں  سائنس اور ٹکنالوجی کےمحکمہ کی حالیہ پہل کے بارے میں اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ ڈی ایس  ٹی انڈیاسی سی یو ایس  کے میدان میں  تعاون پر مبنی   اور ڈی این ڈی  کے لئے یو ایس اے  ریاست ہائے متحدہ امریکہ سمیت  دیگر رکن ممالک کے ساتھ  مشن انوویشن اینڈ ایکسریٹنگ  سی سی یو ایس  ٹکنالوجی  (اےسی ٹی) جیسے بین الاقوامی کثیر رخی پلیٹ فارموں کا حصہ بن گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ  حکومت ہند پر  سائنس اور ٹکنالوجی محکمہ او ر یو ایس اے کا  مشترکہ طور پر سے انڈو-یو ایس ورکشاپ کا انعقاد کررہے ہیں۔ اس کے تحت کاربن کے جذب ہونے ، استعمال ، اور ذخیرہ پر  21 جنوری 2022 سے 25 فروری 2022 تک  ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان  سی سی یو ایس کے شعبے میں  تکمیلا طاقتوں اور وقفے کی   کھوج کی جاسکی اور اصل صفر کاربن حاصل کرنے کی  سمت میں  مل کر کام کرنے کے لئے  معاون تکنیکی  کوششوں کو فروغ دیاجاسکے۔

 یو ایس اے کے امریکہ توانائی محکمہ (یو ایس  ڈی او ای) کے توانائی اور کاربن  کے انتظامی  دفتر (ایف ای سی ایم) کے  کارگذارمعاون سکریٹری ڈاکٹر جنیفر ملک ولکاکس نے کہاکہ ہندستان  موسمیات  اور صاف توانائی اہداف کا   مقابلہ کرنے میں  مدد کرنے کے لئے  نئے تکنیکوں کے فروغ میں  ایک  قیمتی شراکت دار ہے۔

ڈاکٹر ولکاکس نے شفاف توانائی کے   تعلق سے   امریکی پہل سے واقف کرایا اور کہا کہ  یہ ایک عالمی بحران ہے اور  صاف توانائی تکنالوجیوں میں  عالمی  ردعمل  اور خالص-صفر کاربن صورتحال   حاصل کرنے کے لئے ایک بین الاقوامی   حصہ داری کی ضرورت ہے۔  انہوں نے امید ظاہر کی کہ  یہ ورکشاپ تعاون اور جڑاؤ کو وسیع اور گہرا  کرنے کا موقع فراہم  کرے گی۔

شراکت داروں نے کاربن کو جذب کرنے ، استعمال اور ذخیرہ ، آب و ہوا میں تبدیلی اور ماحولیاتی انجیئنرنگ کو شعبے سے  ماہرین تعلیم اور  تحقیق کار ، ماہرین ،صنعت اور پالیسی ساز  شامل تھے۔ دونوں ممالک کے ماہرین نے خالص صفر کاربن صورتحال حاصل کرنے کی سمت میں اجتماعی طورسے قائم کرنے کے لئے ہندستان اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے درمیان  مستقبل کی امدادی کوششوں کو  فروغ دینے کے لئے  تکمیلا طاقت  اور وقفے کے آس پاس  کاربن کے جذب ہونے  کےمجوزہ موضوعات کے خاکے  کے اندر  وسیع تبادلہ خیال میں  اپنی تکنیکی پرکھ اور خیالات رکھے۔

 

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-638

 



(Release ID: 1791886) Visitor Counter : 162