سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
بھارت اور اسرائیل کے ماہرین نے بھارت – اسرائیل صنعتی تحقیق و ترقی اور ٹکنالوجیکل اختراع فنڈ (14 ایف) کی گنجائش میں اضافے کی تجویز پیش کی
Posted On:
19 JAN 2022 4:08PM by PIB Delhi
نئی دہلی،19 جنوری،2022 /بھارت اور اسرائیل کے ماہرین نے بھارت – اسرائیل صنعتی تحقیق و ترقی اور ٹکنالوجیکل اختراع کے فنڈ (14 ایف) میں اضافہ کرنے پر تبادلۂ خیال کیا۔ یہ تبادلۂ خیال ماہرین کی 8ویں گورننگ باڈی کی میٹنگ میں کیا گیا۔ انہوں نے 5.5 ملین امریکی ڈالر مالیت کے تین مشترکہ تحقیق و ترقی کے پروجیکٹوں کو منظوری دی اور ایک وسیع تر بھارت – اسرائیل اشتراکی نظام تخلیق دینے کے اقدامات کی تجویز پیش کی۔
14 ایف پروگرام میں کافی زیادہ امکانات موجود ہے ۔ بورڈ کی اس میٹنگ سے ہمیں آگے بڑھنے کےلیے نئے خیالات اور نئی سمتیں ملیں گی۔ یہ بات ڈی ایس ٹی اور انڈیا کو چیئر کے سکریٹری ڈاکٹر ایس چندر شیکھر نے ایس اینڈ ٹی سے اسرائیل کی طرف سے کیے گئے تعاون کا اعتراف کرتے ہوئے کیا۔
’’ابھی تک ترجیحی میدان ، زراعت ، سکیورٹی اور دیگر اہم شعبے سے موصولہ پروجیکٹوں میں اضافہ کرنے کی کافی گنجائش موجود ہے ، جس کی وجہ سے اسرائیل اور بھارت کے اسٹارٹ اپ نظام میں مزید آن لائن میٹنگیں کیے جانے کی ضرورت ہے۔ ‘‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 16 جنوری کو ،بھارت کے وزیر اعظم نے اختراع سے متعلق اسٹارٹ اپ کا دن قرار دیا ہے جو بھارت کےلیے ایک بڑی شروعات ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ’’اگر دیکھا جائے تو یہ ڈی ایس ٹی کے کام کاج کا 50واں سال ہے اور چونکہ مزید صنعتیں آگے آرہی ہیں ۔ لہذا یہ سال کافی بڑا سال رہے گا۔
یہ مذاکرات حکومت ہند کے سائنس و ٹکنالوجی کے محکمے اور اسرائیل اختراع اتھارٹی (آئی آئی اے) ، گیتا کے افسران اور مختلف صنعتی شراکت داروں کی موجودگی میں کیے گئے۔
ساتھی صدر اسرائیل اور آئی آئی اے کے بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر امی رام ایپل بوم نے کہا کہ عالمی وبا کے ان مشکل اوقات کے باوجود تعاون کی کوششیں بہت اہم ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا ’’14 ایف اشتراک کی ان مثالوں میں سے ایک ہے جنہیں ہم آگے لے جانا چاہتے ہیں۔ اس پروگرام میں جو پروجیکٹ داخل کیے گئے ہیں ان پر دلچسپ عمل درآمد کرتے ہوئے ہم انہیں آگے لے جانے کے متمنی ہیں۔ ‘‘
گورننگ باڈی نے ساتویں گورننگ بورڈ میٹنگ کے نکات کی توثیق کی، جس کے بعد 5.4 ملین کے مجموعی بجٹ کے ساتھ تحقیق و ترقی کے تین مشترکہ پروجیکٹوں کو منظوری دے دی گئی۔ ان پروجیکٹوں پر حفظان صحت اور اسکریننگ ایپلیکیشنز کے شعبے میں مالیکیولر تشخیص کے لیے آئی او ٹی نینو سینسرز پر مرکزی سطح پر نظر رکھی جاتی ہے ، نومورموس – مچھروں پر قابو پانے والے حیاتیاتی طریقے اور آئی او ٹی سے لیس سیٹیلائٹ کمیونکیشن جو پورے بھارت میں زراعت اور ماحول سے متعلق اعداد و شمار بروقت حاصل کرنے کے لیے ہے۔
ارکان نے 2018 سے 14 ایف کے تحت جاری پروجیکٹوں کی صورتحال پر مزید بات چیت کی۔ اسرائیل نے نئی اور 14 ایف ویب سائٹ کا آغاز کیا اور مشترکہ پروگرام کی مقبولیت میں اضافے کے اقدام کے طور پر میچ میکنگ پلیٹ فارم تیار کیا اور 2022 میں کیے جانے والے پروگراموں کی فہرست پیش کی۔ ارکان نے باہمی طور پر 14 ایف 2.0 کے نئے مرحلے کے لیے ایک حکمت عملی پر باہمی طور پر فیصلہ کیا جس میں نئی مصنوعات یا نئی ٹکنالوجی کی مارکیٹ میں مقبولیت اور تکنیکی طور پر قابل عمل ہونے کے بارے میں فیصلہ کرتے ہوئے فنڈ میں اضافہ کیا جانا بھی شامل ہے۔ ارکان نے بھارتی اور اسرائیلی کمپنیوں اور اسٹارٹ اپس کے ساتھ مزید کاروباری سرگرمیوں جیسی شراکت داری کے فروغ کی سرگرمیوں پر توجہ دینے کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔ جس کے لیے بی 2 بی کے ذریعے آن لائن تقریبات کی جائے گی۔
ڈی ایس ٹی کے تحت ایڈیشنل سکریٹری اور مالی مشیر جناب وشوجیت سہائے ، انفوسس کے چیئرمین ایکسیلر وینچرز اور کو – فاؤنڈر جناب ایس گوپال کرشنن ، حکومت ہند کے نیتی آیوگ کے اٹل انوویشن مشن کے سابق مشن ڈائریکٹر اور ایڈیشنل سکریٹری جناب آر رمنن ، اسرائیل انوویشن اتھارٹی کے سی ای او جناب درور بِن ، ڈی ایس ٹی کے تحت باہمی تعاون ڈویژن کے مشیر اور سربراہ جناب ایس کے ورشنے بھی اس میٹنگ میں موجود تھے۔
بھارت – اسرائیل صنعتی تحقیق و ترقی اور ٹکنالوجیکل اختراع فنڈ (14 ایف ) سائنس و ٹکنالوجی کے محکمے ڈی ایس ٹی اور اسرائیل اختراع اتھارٹی کے درمیان ایک تعاون ہے، جس کا مقصد بھارت اور اسرائیل کی کمپنیوں کے درمیان مشترکہ صنعتی تحقیق و ترقی کو فروغ دینا ، آسان بنانا اور مدد دینا ہے تاکہ توجہ کے شعبوں میں چیلنجوں سے نمٹا جا سکے۔
۔۔۔
ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔
U –542
(Release ID: 1791107)
Visitor Counter : 218